نئی دہلی: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس سنجیو کھنہ پیر کو یہاں راشٹرپتی بھون میں ملک کے 51ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیں گے۔ صدر دروپدی مرمو انہیں صبح 10 بجے عہدے کا حلف دلائیں گے۔ سبکدوش ہونے والے سی جے آئی دھننجے یشونت چندرچوڑ اتوار کو ریٹائر ہو گئے۔ جسٹس کھنہ ان کی جگہ لیں گے۔ جسٹس کھنہ بطور چیف جسٹس آف انڈیا اپنی چھ ماہ کی مدت پوری کریں گے۔ ان کی مدت ملازمت 13 مئی 2025 تک رہے گی۔
حکومت نے حال ہی میں جسٹس سنجیو کھنہ کو ملک کا اگلا چیف جسٹس مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ قانون اور انصاف کی وزارت نے اپنے نوٹیفکیشن میں تصدیق کی ہے کہ صدرِ جمہوریہ نے جسٹس کھنہ کو آئین ہند کے آرٹیکل 124 کی شق (2) کے تحت ملک کے اعلیٰ ترین عدالتی عہدے پر فائز کیا ہے۔
14 مئی 1960 کو پیدا ہونے والے جسٹس کھنہ نے 1983 میں دہلی بار کونسل میں بطور وکیل شامل ہو کر اپنے قانونی کریئر کا آغاز کیا۔ انہیں آئینی امور، ٹیکس، ثالثی، تجارتی قانون اور ماحولیاتی جیسے قانونی شعبوں کا وسیع تجربہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر میں نے عدالت میں کبھی کسی کو تکلیف دی ہے تو براہ کرم مجھے معاف کر دیں: ڈی وائی چندر چوڑ
جسٹس کھنہ نے قومی دارالحکومت علاقہ دہلی کی نمائندگی کرتے ہوئے محکمہ انکم ٹیکس کے سینئر اسٹینڈنگ کونسل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ اپنے کام کے آخری دن، سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اپنے دورِ اقتدار پر غور کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے اور کہا کہ 'ضرورت مندوں کی خدمت کرنے سے بڑا کوئی احساس نہیں ہے۔'
جمعہ کو اپنی جذباتی الوداعی تقریر میں سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس چندرچوڑ نے پچھلی قطار میں بیٹھے قانون کے طالب علم سے لے کر سی جے آئی بننے تک کے اپنے سفر کو شیئر کیا۔ انہوں نے قوم کی خدمت کے اعزاز کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح دفتر میں ہر دن پیشہ ورانہ ترقی اور ذاتی ترقی دونوں کے مواقع ملتے ہیں۔