ETV Bharat / bharat

عدلیہ مظلوم کی مدد کرنے کے بجائے ظالموں کا ساتھ دے رہی ہے: سلیم انجینئر

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 3, 2024, 9:23 PM IST

Jamaat Islami on Gyanvapi Issue سلیم انجینئر نے کہا کہ ہائی کورٹ کو چاہیے کہ وہ مسجد پر ناجائز تسلط حاصل کرنے کے اس مایوس کن فیصلے کو پلٹ دے۔ جماعت پلیسز آف ورشپ ایکٹ 1991 کی پابندی کرنے کی پرزور حمایت کرتی ہے۔ یہ ایکٹ عوامی عبادت گاہوں کے مذہبی کردار کو 15 اگست 1947 کی حیثیت پر برقرار رکھنے کی ضمانت دیتا ہے۔

عدلیہ مظلوم کی مدد کرنے کے بجائے ظالموں کا ساتھ دے رہی ہے: سلیم انجینئر
عدلیہ مظلوم کی مدد کرنے کے بجائے ظالموں کا ساتھ دے رہی ہے: سلیم انجینئر
عدلیہ مظلوم کی مدد کرنے کے بجائے ظالموں کا ساتھ دے رہی ہے: سلیم انجینئر

دہلی: جماعت اسلامی ہند کی جانب سے آج اوکھلا میں واقع جماعت کے مرکز میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں گیانواپی مسجد اور مرکزی بجٹ کا موضوع زیر بحث رہا اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر جماعت سلیم انجینئر سے بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری نظام میں عدلیہ مظلوموں اور بے سہاروں کا اخری سہارا ہوتی ہے اگر عدالتیں ہی متعصب اور جانبدار ہو جائیں تو پھر انصاف کون دے گا؟


سلیم انجینئر نے کہا کہ ہائی کورٹ کو چاہیے کہ وہ مسجد پر ناجائز تسلط حاصل کرنے کے اس مایوس کن فیصلے کو پلٹ دے۔ جماعت پلیسز آف ورشپ ایکٹ 1991 کی پابندی کرنے کی پرزور حمایت کرتی ہے۔ یہ ایکٹ عوامی عبادت گاہوں کے مذہبی کردار کو 15 اگست 1947 کی حیثیت پر برقرار رکھنے کی ضمانت دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہند کو اس ایکٹ کی پر زور حمایت کرنی چاہیے اور اعلان کرنا چاہیے کہ وہ اس پر مکمل طور پر عمل کرنے کی پابند ہے۔ آستھا کی بنیاد پر دیگر مذہبی برادریوں کی عبادت گاہوں پر دعوی کرنے یا پہلے سے کسی اور مذہبی ڈھانچے کی مبینہ موجودگی کے دعووں کو فیصلہ کی بنیاد مان لیا جائے تو ایسی صورت میں دعووں اور جوابی دعووں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا جس سے افراتفری اور انتشار پیدا ہوگا۔

نائب امیر جماعت نے کہا کہ ہم ملک کی عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ تاریخ میں پلٹ پھیر کرنے کی کوششوں کو روکیں اور جذباتی مسائل کو اچھال کر ووٹ بینک کی سیاست کرنے والوں کو شکست دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وارانسی کی ضلع انتظامیہ اور مدعی کی ملی بھگت سے لوہے کی دیوار کاٹ کر گیانوابی مسجد کی تہ خانے میں مورتی رکھ کر پوجا کی سہولت فراہم کرنے کی سخت مذمت کی۔ حالانکہ وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے اس کام کے لیے انتظامیہ کو سات دنوں کا وقت دیا تھا، اسے دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وارانسی ضلعی انتظامیہ بہت جلد بازی میں تھی اور چاہتی تھی کہ انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کی جانب سے اس ائین مخالف، حیران کن فیصلے کے خلاف اعلی عدالت سے راحت حاصل کرنے سے پہلے ہی مدعی کو پوجا پاٹ شروع کرنے کی راہ ہموار کر دے۔

انہوں نے بتایا کہ کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ دلیل دی کہ 1993 تک گیانواپی مسجد کے تہ خانے میں پوجا کی جا رہی تھی مگر اس وقت کی ریاستی حکومت کے حکم پر اسے روک دیا گیا، جماعت اسلامی کا خیال ہے کہ کورٹ کی دلیل قطعی غلط ہے اور ناواقفیت کی بنیاد پر کی دی گئی ہے سچائی تو یہ ہے کہ تہ خانے میں کبھی کوئی پوجا ہوئی ہی نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی ثبوت ہے۔ جماعت ان جیسے واقعات کی پرزور مذمت کرتی ہے کیونکہ اس سے ان لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جو متھرا کی شاہ عید، گاہ دہلی کی سنہری مسجد اور ملک کی دیگر متعدد مساجد اور و قف املاک پر غیر منطقی اور بے بنیاد دعوے کر رہے ہیں۔

جماعت ڈی ڈی اے کی محرولی میں 600 سالہ پرانی مسجد کو منہدم کرنے کی بھی مذمت کرتی ہے اس مسجد میں ایک مدرسہ کے علاوہ قابل احترام شخصیات کی قبریں بھی تھیں ان میں سب کو مکمل طور پر زمین بوس کر دیا گیا اور انہدامی کاروائیوں کو عوام کی نظروں سے چھپانے کے لیے بڑی ہوشیاری کے ساتھ تمام ملبہ وہاں سے ہٹا دیے گئے انتظامی کاروائی کرنے والے اہلکاروں نے مدرسے میں زیر تعلیم طلبہ کے سامانوں کی بھی توڑ پھوڑ کی۔

عدلیہ مظلوم کی مدد کرنے کے بجائے ظالموں کا ساتھ دے رہی ہے: سلیم انجینئر

دہلی: جماعت اسلامی ہند کی جانب سے آج اوکھلا میں واقع جماعت کے مرکز میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں گیانواپی مسجد اور مرکزی بجٹ کا موضوع زیر بحث رہا اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر جماعت سلیم انجینئر سے بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری نظام میں عدلیہ مظلوموں اور بے سہاروں کا اخری سہارا ہوتی ہے اگر عدالتیں ہی متعصب اور جانبدار ہو جائیں تو پھر انصاف کون دے گا؟


سلیم انجینئر نے کہا کہ ہائی کورٹ کو چاہیے کہ وہ مسجد پر ناجائز تسلط حاصل کرنے کے اس مایوس کن فیصلے کو پلٹ دے۔ جماعت پلیسز آف ورشپ ایکٹ 1991 کی پابندی کرنے کی پرزور حمایت کرتی ہے۔ یہ ایکٹ عوامی عبادت گاہوں کے مذہبی کردار کو 15 اگست 1947 کی حیثیت پر برقرار رکھنے کی ضمانت دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہند کو اس ایکٹ کی پر زور حمایت کرنی چاہیے اور اعلان کرنا چاہیے کہ وہ اس پر مکمل طور پر عمل کرنے کی پابند ہے۔ آستھا کی بنیاد پر دیگر مذہبی برادریوں کی عبادت گاہوں پر دعوی کرنے یا پہلے سے کسی اور مذہبی ڈھانچے کی مبینہ موجودگی کے دعووں کو فیصلہ کی بنیاد مان لیا جائے تو ایسی صورت میں دعووں اور جوابی دعووں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا جس سے افراتفری اور انتشار پیدا ہوگا۔

نائب امیر جماعت نے کہا کہ ہم ملک کی عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ تاریخ میں پلٹ پھیر کرنے کی کوششوں کو روکیں اور جذباتی مسائل کو اچھال کر ووٹ بینک کی سیاست کرنے والوں کو شکست دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وارانسی کی ضلع انتظامیہ اور مدعی کی ملی بھگت سے لوہے کی دیوار کاٹ کر گیانوابی مسجد کی تہ خانے میں مورتی رکھ کر پوجا کی سہولت فراہم کرنے کی سخت مذمت کی۔ حالانکہ وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے اس کام کے لیے انتظامیہ کو سات دنوں کا وقت دیا تھا، اسے دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وارانسی ضلعی انتظامیہ بہت جلد بازی میں تھی اور چاہتی تھی کہ انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کی جانب سے اس ائین مخالف، حیران کن فیصلے کے خلاف اعلی عدالت سے راحت حاصل کرنے سے پہلے ہی مدعی کو پوجا پاٹ شروع کرنے کی راہ ہموار کر دے۔

انہوں نے بتایا کہ کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ دلیل دی کہ 1993 تک گیانواپی مسجد کے تہ خانے میں پوجا کی جا رہی تھی مگر اس وقت کی ریاستی حکومت کے حکم پر اسے روک دیا گیا، جماعت اسلامی کا خیال ہے کہ کورٹ کی دلیل قطعی غلط ہے اور ناواقفیت کی بنیاد پر کی دی گئی ہے سچائی تو یہ ہے کہ تہ خانے میں کبھی کوئی پوجا ہوئی ہی نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی ثبوت ہے۔ جماعت ان جیسے واقعات کی پرزور مذمت کرتی ہے کیونکہ اس سے ان لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جو متھرا کی شاہ عید، گاہ دہلی کی سنہری مسجد اور ملک کی دیگر متعدد مساجد اور و قف املاک پر غیر منطقی اور بے بنیاد دعوے کر رہے ہیں۔

جماعت ڈی ڈی اے کی محرولی میں 600 سالہ پرانی مسجد کو منہدم کرنے کی بھی مذمت کرتی ہے اس مسجد میں ایک مدرسہ کے علاوہ قابل احترام شخصیات کی قبریں بھی تھیں ان میں سب کو مکمل طور پر زمین بوس کر دیا گیا اور انہدامی کاروائیوں کو عوام کی نظروں سے چھپانے کے لیے بڑی ہوشیاری کے ساتھ تمام ملبہ وہاں سے ہٹا دیے گئے انتظامی کاروائی کرنے والے اہلکاروں نے مدرسے میں زیر تعلیم طلبہ کے سامانوں کی بھی توڑ پھوڑ کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.