ہزاری باغ: ہزاری باغ میں جمعرات کی صبح ایک خوفناک سڑک حادثہ پیش آیا۔ حادثہ برکٹھا کے گورہر تھانہ میں پیش آیا۔ اس حادثے میں سات افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جب کہ متعدد افراد زخمی ہو گئے جن میں 10 لوگوں کی حالت تشویشناک ہے۔ اڈی ایس پی اجیت کمار بمل نے واقعے کی تصدیق کی ہے۔ موقعے پر موجود پولیس نے تمام زخمیوں کو بہتر علاج کے لیے ہزاری باغ ریفر کر دیا ہے۔ یہ واقعہ صبح پانچ سے چھ بجے کے قریب پیش آیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ کولکاتا سے پٹنہ جا رہی ایک بس نے اپنا کنٹرول کھو دیا اور پولیس سٹیشن سے صرف 200 میٹر کے فاصلے پر برکٹھا کے گورہر میں سڑک کے کنارے ایک گڑھے میں الٹ گئی۔ علاقے کی سڑک ون وے ہے اور سکس لین روڈ کی تعمیر کے دوران کمپنی نے سڑک کو کاٹ کر چھوڑ دیا ہے۔ حادثے کے بعد چیخ و پکار سن کر آس پاس کے گاؤں والے موقعے پر پہنچ گئے اور تھانہ گورہر کی مدد سے زخمیوں کو بس سے باہر نکالا۔ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں خواتین کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ واقعہ کے بعد سابق ایم ایل اے جانکی یادو اور ان کی ٹیم بھی موقعے پر پہنچ گئی اور زخمیوں کی مدد کرنے کی کوشش کی۔ زخمیوں کو ایمبولینس کے ذریعہ ابتدائی طبی امداد کے بعد ہزاری باغ میڈیکل کالج بھیج دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: علی گڑھ میں بس اور ٹرک کے بیچ ٹکر، پانچ افراد کی موت، 15 زخمی
بتایا جاتا ہے کہ گذشتہ دو برسوں میں یہاں 20 سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔ جمعرات کو پیش آنے والا یہ حادثہ اب تک کا سب سے بڑا مہلک واقعہ ہے۔ سڑک کی تعمیر میں لاپرواہی کی وجہ سے اس سڑک پر مسلسل حادثات ہو رہے ہیں۔ بارہی کے ایس ڈی او، ڈی ایس پی، برکاٹھ کے سی او اور پولیس افسران موقعے پر موجود ہیں۔ واضح رہے کہ برکٹھا روڈ پر سکس لین کی تعمیر کا کام گزشتہ چھ برسوں سے جاری ہے لیکن اب تک دو کلو میٹر کی تعمیر بھی مکمل نہیں ہو سکی ہے۔ حادثے کے بعد ایک بار پھر مقامی لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: گجرات کے بھروچ میں سڑک حادثہ، کار ٹرک کی ٹکر میں چھ افراد کی موت