ETV Bharat / bharat

اصلی ذمہ دار کون؟ لوک سبھا میں بھی دہلی کوچنگ حادثہ کی گونچ - Delhi Coaching Incident

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 29, 2024, 3:23 PM IST

Updated : Jul 29, 2024, 3:29 PM IST

قومی دار الحکومت دہلی میں آئی اے ایس کوچنگ میں 3 طلباء کی موت کا معاملہ پیر کو لوک سبھا میں بھی گونجا۔ اس پر جہاں نئی ​​دہلی کے رکن پارلیمنٹ بنسوری سوراج نے کیجریوال حکومت پر سخت نکتہ چینی کی تو وہی سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا کہ اس حادثے کا اصلی ذمہ دار کون ہے؟۔

Delhi Coaching Incident in Parliament
Delhi Coaching Incident in Parliament (Etv Bharat)

نئی دہلی: دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں پیش آئے واقعہ کے خلاف سڑک سے پارلیمنٹ تک ہنگامہ ہے۔ اسی سلسلے میں لوک سبھا میں تقریر کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بنسوری سوراج نے کہا کہ وہ طلباء آئی اے ایس امتحان کی تیاری کے لیے دہلی آئے تھے لیکن افسوس کی بات ہے کہ دہلی حکومت کی مجرمانہ لاپرواہی کی وجہ سے یہ طلباء ہلاکت کا شکار ہوگئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نالے کا پانی کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں بھر گیا اور پورا تہہ خانے زیر آب آنے سے تین طالب علم ہلاک ہوگئے۔ یہ بچے تلنگانہ، کیرالہ اور اتر پردیش سے آئی اے ایس کی تیاری کے لیے آئے تھے۔ لیکن مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دہلی حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے یہ بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ عام آدمی پارٹی ایک دہائی سے دہلی میں اقتدار کا مزہ لے رہی ہے، لیکن دہلی کے لوگوں کے لیے کام نہیں کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایم سی ڈی اور دہلی جل بورڈ بھی پچھلے دو سالوں سے عام آدمی پارٹی کے ماتحت ہیں۔ 22 اور 24 جولائی سے وہاں کے کونسلر اور رکن اسمبلی اس بارے میں افسران سے مسلسل شکایت کر رہے تھے۔ رکن اسمبلی نے طنز کیا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی۔ میں وزارت داخلہ سے درخواست کرتی ہوں کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔

اس دوران لوک سبھا میں سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ "یہ ایک دردناک واقعہ ہے۔ منصوبہ بندی اور این او سی دینے کی ذمہ داری تمام افسران کی ہے، تو کون ذمہ دار ہے؟ ان کے خلاف کیا کارروائی کی جا رہی ہے؟ جی ہاں، ہم یوپی میں دیکھ رہے ہیں کہ غیر قانونی عمارتوں پر بلڈوزر کا استعمال کیا جا رہا ہے، کیا یہ حکومت یہاں بلڈوزر استعمال کرے گی یا نہیں؟

راجیہ سبھا میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سدھانشو ترویدی اور عام آدمی پارٹی کی ایم پی سواتی مالیوال سمیت نصف درجن ارکان پارلیمنٹ نے قاعدہ 267 کے تحت بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے تحریک التواء کا نوٹس دیا۔ تاہم چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے اس پر بحث کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے اس مسئلہ کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر رول 276 کے تحت بات کی جائے گی۔ ایوان بالا میں اس پر بحث کے لیے ڈھائی گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس حادثے میں راہل گاندھی، پرینکا گاندھی سمیت دیگر رہنماوں نے غم کا اظہار کرتے ہوئے خاطی افراد کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

نئی دہلی: دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں پیش آئے واقعہ کے خلاف سڑک سے پارلیمنٹ تک ہنگامہ ہے۔ اسی سلسلے میں لوک سبھا میں تقریر کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بنسوری سوراج نے کہا کہ وہ طلباء آئی اے ایس امتحان کی تیاری کے لیے دہلی آئے تھے لیکن افسوس کی بات ہے کہ دہلی حکومت کی مجرمانہ لاپرواہی کی وجہ سے یہ طلباء ہلاکت کا شکار ہوگئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نالے کا پانی کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں بھر گیا اور پورا تہہ خانے زیر آب آنے سے تین طالب علم ہلاک ہوگئے۔ یہ بچے تلنگانہ، کیرالہ اور اتر پردیش سے آئی اے ایس کی تیاری کے لیے آئے تھے۔ لیکن مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دہلی حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے یہ بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ عام آدمی پارٹی ایک دہائی سے دہلی میں اقتدار کا مزہ لے رہی ہے، لیکن دہلی کے لوگوں کے لیے کام نہیں کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایم سی ڈی اور دہلی جل بورڈ بھی پچھلے دو سالوں سے عام آدمی پارٹی کے ماتحت ہیں۔ 22 اور 24 جولائی سے وہاں کے کونسلر اور رکن اسمبلی اس بارے میں افسران سے مسلسل شکایت کر رہے تھے۔ رکن اسمبلی نے طنز کیا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی۔ میں وزارت داخلہ سے درخواست کرتی ہوں کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔

اس دوران لوک سبھا میں سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ "یہ ایک دردناک واقعہ ہے۔ منصوبہ بندی اور این او سی دینے کی ذمہ داری تمام افسران کی ہے، تو کون ذمہ دار ہے؟ ان کے خلاف کیا کارروائی کی جا رہی ہے؟ جی ہاں، ہم یوپی میں دیکھ رہے ہیں کہ غیر قانونی عمارتوں پر بلڈوزر کا استعمال کیا جا رہا ہے، کیا یہ حکومت یہاں بلڈوزر استعمال کرے گی یا نہیں؟

راجیہ سبھا میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سدھانشو ترویدی اور عام آدمی پارٹی کی ایم پی سواتی مالیوال سمیت نصف درجن ارکان پارلیمنٹ نے قاعدہ 267 کے تحت بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے تحریک التواء کا نوٹس دیا۔ تاہم چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے اس پر بحث کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے اس مسئلہ کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر رول 276 کے تحت بات کی جائے گی۔ ایوان بالا میں اس پر بحث کے لیے ڈھائی گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس حادثے میں راہل گاندھی، پرینکا گاندھی سمیت دیگر رہنماوں نے غم کا اظہار کرتے ہوئے خاطی افراد کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Last Updated : Jul 29, 2024, 3:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.