ETV Bharat / bharat

پریس کلب آف انڈیا میں اردو کے پہلے شہید صحافی مولوی باقر کی تصویر نصب

India's First Martyr Journalist بھارت کی تاریخ میں میں مولوی محمد باقر پہلے ایسے صحافی ہیں جنہوں نے شہادت پائی، جب انہیں شہید کیا گیا اس وقت ان کی عمر77 برس تھی لیکن کا قلم اتنا طاقتور تھا کہ انگریزوں نے انہیں مقدمہ چلائے بغیر ہی شہید کردیا۔

Press Club of India Remembers Maulvi Baqar India's 'First Martyr Journalist'
پریس کلب آف انڈیا میں اردو کے پہلے شہید صحافی مولوی باقر کی تصویر نصب
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 20, 2024, 10:47 PM IST

نئی دہلی: پرس کلب آف انڈیا نے اردو کے پہلے شہید صحافی مولوی باقر کی یاد میں آج پریس کلب میں مولوی باقر کی تصویر کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر ایک شاندار قریب منعقد کی گئی، جس میں شریک اہم شخصیات نے مولوی باقر کی صحافتی خدمات پر گفتگو کی۔صدر مجلس تھے پریس کلب آف انڈیا کے صدر گوتم لہری، تقریب میں پریس کلب کی مینیجنگ کمیٹی کے سبھی ارکان نے شرکت کی۔خاص طور پر اس موقع پر مولوی محمد باقر کے خاندان کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی عذرا موسوی اور ترانا حسین کی شرکت نے تقریب کو چار چاند لگا دیا۔
اس موقع پر سینیئر جرنلسٹ اے یو آصف نے اس تقریب کا تعارف کراتے ہوئے اس کی اہمیت اور افادیت پر بھر پور روشنی ڈالی مولوی باقر کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا باقر نے ہندوستانی عوام کو انگریزی حکومت کے ظلم سے نجات دلانے کے لیے جو کام کیا ہے، تاریخ میں سنہری حروف میں درج ہو گئے ہیں۔ پریس کلب آف انڈیا کے ہال میں ان کی تصویر لگانا اہم کارنامہ ہے،تاکہ نئی نسل کے جرنلسٹوں کے ذہنوں میں آزادی کے اس ہیرو کی قربانی کی داستان تازہ رہے۔

تقریب کے مہمان خصوصی جے ڈی یو کے ممبر آف پارلیمنٹ کے سی تیاگی نے مولوی باقر کو یاد کرتے ہوئے آج کے ہندوستان میں ان کی صحافت کو ضرورت بتایا۔ کے سی تیاگی نے کہا ایسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔صدر مجلس پریس کلب آف انڈیا کے موجودہ صدر گوتم لہری نے کہا ہمیں خوشی ہے کہ آج ہم آزادی کے ایک بڑے ہیرو مولوی باقر کو یاد کر رہے ہیں، پریس کلب نے گزشتہ برسوں میں اردو صحافت کو کافی جگہ دی ہے، ہمیشہ اردو صحافیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے، اردو صحافی سے کم نہیں ہیں، پریس کلب سے وابستہ ہوکر متحرک ہوکر کام کریں ہم آپ کا استقبال کرتے ہیں.
مشہور مورخ رعنا صفوی نے کہا کہ وہ ہندو مسلم اتحاد کی زندہ مثال تھے، انگریزوں کے پھوٹ ڈالو اور راج کرو کی سازش کو ناکام بنانے کیلئے جان کی بازی لگادی۔

مزید پڑھیں:


کانگریس لیڈر ہدایت اللہ جینٹل نے کہا، مشکلات کا سامنا کیسے کرنا ہے یہ مولوی باقر کی شہادت سے سیکھا جا سکتا ہے، آج پھر ملک میں اندھیرا چھا رہا ہے یہاں سے طے کریں کہ ہم ہندوستان کے سامنے درپیش مسائل اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے کام کریں گے . اس موقع پر سینئر جرنلسٹ سہیل انجم اور روزنامہ ہمارا سماج کے ایڈیٹر شعیب رضا فاطمی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔پروگرام کے اخیر میں پریس کلب آف انڈیا کی مینیجنگ کمیٹی کے رکن اشرف علی بستوی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
(یو این آئی)

نئی دہلی: پرس کلب آف انڈیا نے اردو کے پہلے شہید صحافی مولوی باقر کی یاد میں آج پریس کلب میں مولوی باقر کی تصویر کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر ایک شاندار قریب منعقد کی گئی، جس میں شریک اہم شخصیات نے مولوی باقر کی صحافتی خدمات پر گفتگو کی۔صدر مجلس تھے پریس کلب آف انڈیا کے صدر گوتم لہری، تقریب میں پریس کلب کی مینیجنگ کمیٹی کے سبھی ارکان نے شرکت کی۔خاص طور پر اس موقع پر مولوی محمد باقر کے خاندان کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی عذرا موسوی اور ترانا حسین کی شرکت نے تقریب کو چار چاند لگا دیا۔
اس موقع پر سینیئر جرنلسٹ اے یو آصف نے اس تقریب کا تعارف کراتے ہوئے اس کی اہمیت اور افادیت پر بھر پور روشنی ڈالی مولوی باقر کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا باقر نے ہندوستانی عوام کو انگریزی حکومت کے ظلم سے نجات دلانے کے لیے جو کام کیا ہے، تاریخ میں سنہری حروف میں درج ہو گئے ہیں۔ پریس کلب آف انڈیا کے ہال میں ان کی تصویر لگانا اہم کارنامہ ہے،تاکہ نئی نسل کے جرنلسٹوں کے ذہنوں میں آزادی کے اس ہیرو کی قربانی کی داستان تازہ رہے۔

تقریب کے مہمان خصوصی جے ڈی یو کے ممبر آف پارلیمنٹ کے سی تیاگی نے مولوی باقر کو یاد کرتے ہوئے آج کے ہندوستان میں ان کی صحافت کو ضرورت بتایا۔ کے سی تیاگی نے کہا ایسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔صدر مجلس پریس کلب آف انڈیا کے موجودہ صدر گوتم لہری نے کہا ہمیں خوشی ہے کہ آج ہم آزادی کے ایک بڑے ہیرو مولوی باقر کو یاد کر رہے ہیں، پریس کلب نے گزشتہ برسوں میں اردو صحافت کو کافی جگہ دی ہے، ہمیشہ اردو صحافیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے، اردو صحافی سے کم نہیں ہیں، پریس کلب سے وابستہ ہوکر متحرک ہوکر کام کریں ہم آپ کا استقبال کرتے ہیں.
مشہور مورخ رعنا صفوی نے کہا کہ وہ ہندو مسلم اتحاد کی زندہ مثال تھے، انگریزوں کے پھوٹ ڈالو اور راج کرو کی سازش کو ناکام بنانے کیلئے جان کی بازی لگادی۔

مزید پڑھیں:


کانگریس لیڈر ہدایت اللہ جینٹل نے کہا، مشکلات کا سامنا کیسے کرنا ہے یہ مولوی باقر کی شہادت سے سیکھا جا سکتا ہے، آج پھر ملک میں اندھیرا چھا رہا ہے یہاں سے طے کریں کہ ہم ہندوستان کے سامنے درپیش مسائل اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے کام کریں گے . اس موقع پر سینئر جرنلسٹ سہیل انجم اور روزنامہ ہمارا سماج کے ایڈیٹر شعیب رضا فاطمی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔پروگرام کے اخیر میں پریس کلب آف انڈیا کی مینیجنگ کمیٹی کے رکن اشرف علی بستوی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.