ETV Bharat / bharat

جنگ سے تباہ شدہ غزہ کی صورت حال پر بھارت کو تشویش - غزہ جنگ

India Concerns Gaza Situation جنگ سے تباہ شدہ غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ دہشت گردی اور یرغمال بنانا ناقابل قبول ہے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی ہمیشہ پابندی اور احترام کیا جان چاہیے۔

Etv Bharat
وزیر خارجہ ایس جے شنکر
author img

By PTI

Published : Feb 27, 2024, 4:44 PM IST

جنیوا: غزہ کا تنازعہ انتہائی تشویشناک ہے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے بھارت نے پیر کے روز کہا کہ تنازعات سے پیدا ہونے والے انسانی بحران کے لیے ایک ایسے پائیدار حل کی ضرورت ہے جو سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کو فوری امداد فراہم کرے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ دہشت گردی اور یرغمال بنانا قابل قبول نہیں ہے اور امید ظاہر کی کہ یہ تنازعہ خطے کے باہر نہیں پھیلے گا۔

جے شنکر نے نئی دہلی سے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کی شدید مذمت کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے دو ریاستی حل تلاش کرنے پر بھی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

اس ماہ کے شروع میں میونخ سیکورٹی کانفرنس میں ایک انٹرایکٹو سیشن میں خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے مسئلہ فلسطین پر بھارت کے دیرینہ موقف کو اجاگر کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ یقینی طور پر بھارت طویل عرصے سے دو ریاستی حل پر یقین رکھتا ہے۔ ہم نے کئی دہائیوں سے اس موقف کو برقرار رکھا ہے اور میرے خیال میں آج دنیا کے اور بھی بہت سے ممالک محسوس کرتے ہیں کہ دو ریاستی حل نہ صرف ضروری ہے، بلکہ زیادہ ضروری ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کی طرف سے اسرائیلی شہروں پر غیر معمولی حملے کے جواب میں غزہ میں زمینی و فضائی حملہ شروع کردیا۔ حماس نے اسرائیل میں تقریباً 1,200 افراد کو ہلاک اور 220 سے زیادہ کو اغوا کیا تھا، جن میں سے بعض کو مختصر جنگ بندی کے دوران رہا کر دیا گیا۔

وہیں دسوری جانب اسرائیلی حملے میں غزہ میں تقریباً 30,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بھارت صورتحال کو کم کرنے اور مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے براہ راست امن مذاکرات کی جلد بحالی کا مسلسل مطالبہ کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ جے شنکر کا اسرائیل فلسطین تنازعہ کے مستقل حل پر زور

جنیوا: غزہ کا تنازعہ انتہائی تشویشناک ہے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے بھارت نے پیر کے روز کہا کہ تنازعات سے پیدا ہونے والے انسانی بحران کے لیے ایک ایسے پائیدار حل کی ضرورت ہے جو سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کو فوری امداد فراہم کرے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ دہشت گردی اور یرغمال بنانا قابل قبول نہیں ہے اور امید ظاہر کی کہ یہ تنازعہ خطے کے باہر نہیں پھیلے گا۔

جے شنکر نے نئی دہلی سے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کی شدید مذمت کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے دو ریاستی حل تلاش کرنے پر بھی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

اس ماہ کے شروع میں میونخ سیکورٹی کانفرنس میں ایک انٹرایکٹو سیشن میں خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے مسئلہ فلسطین پر بھارت کے دیرینہ موقف کو اجاگر کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ یقینی طور پر بھارت طویل عرصے سے دو ریاستی حل پر یقین رکھتا ہے۔ ہم نے کئی دہائیوں سے اس موقف کو برقرار رکھا ہے اور میرے خیال میں آج دنیا کے اور بھی بہت سے ممالک محسوس کرتے ہیں کہ دو ریاستی حل نہ صرف ضروری ہے، بلکہ زیادہ ضروری ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کی طرف سے اسرائیلی شہروں پر غیر معمولی حملے کے جواب میں غزہ میں زمینی و فضائی حملہ شروع کردیا۔ حماس نے اسرائیل میں تقریباً 1,200 افراد کو ہلاک اور 220 سے زیادہ کو اغوا کیا تھا، جن میں سے بعض کو مختصر جنگ بندی کے دوران رہا کر دیا گیا۔

وہیں دسوری جانب اسرائیلی حملے میں غزہ میں تقریباً 30,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بھارت صورتحال کو کم کرنے اور مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے براہ راست امن مذاکرات کی جلد بحالی کا مسلسل مطالبہ کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ جے شنکر کا اسرائیل فلسطین تنازعہ کے مستقل حل پر زور

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.