ETV Bharat / bharat

بھارت پاکستان کا احترام کرے، ان کے پاس ایٹم بم ہیں: منی شنکرائیر - Lok Sabha Election 2024 - LOK SABHA ELECTION 2024

سیم پترودا کے بعد کانگریس لیڈر منی شنکر ائیر نے کانگریس پارٹی کے لیے مزید مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہئے کہ پاکستان کا احترام کرے، کیونکہ ان کے پاس ایٹم بم ہیں۔ منی شنکر کے اس بیان کے بعد بی جے پی، کانگریس پر حملہ آور ہے۔

بھارت پاکستان کا احترام کرے: منی شنکر آئیر
بھارت پاکستان کا احترام کرے: منی شنکر آئیر (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 10, 2024, 11:35 AM IST

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما منی شنکر ائیر نے یہ کہہ کر تنازعہ کھڑا کر دیا کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو اپنی فوجی طاقت میں اضافہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس سے اسلام آباد، نئی دہلی کے خلاف جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے بارے میں سوچ سکتا ہے۔ منی شنکر ایئر نے یہ باتیں 15 اپریل کو چِل پِل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہیں۔

ائیر ایک سابق سفارت کار ہیں اور وہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات کو معمول پر لانے کے حق میں ہیں،۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اگر چاہے تو اسلام آباد سے سخت بات کر سکتی ہے، لیکن اگر وہ پڑوسی ملک کا احترام نہیں کرتی ہے تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان کے پاس ایٹمی بم ہیں۔ ہمارے پاس بھی ہیں، لیکن اگر کوئی 'دیوانہ' لاہور پر بمباری کرنے کا فیصلہ کرے تو ایٹم بم کو امرتسر پہنچنے میں 8 سیکنڈ بھی نہیں لگیں گے۔

ائیر نے کہا کہ اگر ہم ان کا احترام کریں گے تو وہ پرامن رہیں گے۔ لیکن اگر ہم انہیں حقیر سمجھتے ہیں، تو کیا ہوگا اگر کوئی 'دیوانہ' (بھارت) پر بمباری کرنے کا فیصلہ کر لے؟

منی شنکر ائیر کے اس بیان پر شمال مغربی دہلی لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار ادت راج نے کہا کہ منی شنکر ائیر کوئی سرکاری عہدہ نہیں رکھتے ہیں۔ اس لیے وہ جو کچھ بھی کہتے ہیں ان کی ذاتی رائے ہے۔ کانگریس پارٹی کا ایسا کوئی موقف نہیں ہے۔ کانگریس اس پر کچھ نہیں کہہ رہی ہے۔

ائیر کے پاکستان نواز موقف کو بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے کہا کہ یہ تبصرہ کانگریس کے نظریے کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں راہل کی کانگریس کا 'نظریہ' پوری طرح سے نظر آرہا ہے۔ پاکستان کی حمایت بشمول سیاچن چھوڑنے کی پیشکش، ملکی دہشت گردی سے منسلک تنظیموں کی حمایت اور ایس ڈی پی آئی، یاسین ملک جیسے لوگ۔ غریبوں کو خوش کرنے کے لیے بدعنوانی اور پیسے کی لوٹ مار، سیم پترودا کی ذات پات، تقسیم اور جہالت، ایس سی، او بی سی اور ایس ٹی سمیت دیگر تمام لوگوں کی قیمت پر مسلم کمیونٹی کو خوش کرنا ہے۔

کانگریس لیڈر کا یہ تبصرہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے کشیدگی کے پس منظر میں آیا ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ ’ہم نے گھر میں گھس کر ’ انتباہ دیا تھا۔ پی ایم مودی نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ بھارتی فوج سرحد پار سے بھاگنے والے کسی بھی شخص کو مارنے کے لیے پاکستان میں گھس سکتی ہے۔

وزیر اعظم کے تبصرے کے تناظر میں بی جے پی کے دیگر سینئر لیڈروں نے بھی پاکستان مخالف بیان بازی شروع کر دی۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) ہمارا تھا، ہمارا ہے اور ہمارا رہے گا، لیکن بھارت کو طاقت کے ذریعے اس پر قبضہ نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ اس کے لوگ خود بھارت کا حصہ بننا چاہیں گے۔

نیشنل کانفرنس (این سی) کے سربراہ اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے راج ناتھ سنگھ کو پاکستان کی ایٹمی صلاحیتوں کی یاد دلائی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یاد رکھیں وہ (پاکستان) بھی چوڑیاں نہیں پہنتے۔ اس کے پاس ایٹم بم ہیں اور بدقسمتی سے وہ ایٹمی بم ہم پر گرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما منی شنکر ائیر نے یہ کہہ کر تنازعہ کھڑا کر دیا کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو اپنی فوجی طاقت میں اضافہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس سے اسلام آباد، نئی دہلی کے خلاف جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے بارے میں سوچ سکتا ہے۔ منی شنکر ایئر نے یہ باتیں 15 اپریل کو چِل پِل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہیں۔

ائیر ایک سابق سفارت کار ہیں اور وہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات کو معمول پر لانے کے حق میں ہیں،۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اگر چاہے تو اسلام آباد سے سخت بات کر سکتی ہے، لیکن اگر وہ پڑوسی ملک کا احترام نہیں کرتی ہے تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان کے پاس ایٹمی بم ہیں۔ ہمارے پاس بھی ہیں، لیکن اگر کوئی 'دیوانہ' لاہور پر بمباری کرنے کا فیصلہ کرے تو ایٹم بم کو امرتسر پہنچنے میں 8 سیکنڈ بھی نہیں لگیں گے۔

ائیر نے کہا کہ اگر ہم ان کا احترام کریں گے تو وہ پرامن رہیں گے۔ لیکن اگر ہم انہیں حقیر سمجھتے ہیں، تو کیا ہوگا اگر کوئی 'دیوانہ' (بھارت) پر بمباری کرنے کا فیصلہ کر لے؟

منی شنکر ائیر کے اس بیان پر شمال مغربی دہلی لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار ادت راج نے کہا کہ منی شنکر ائیر کوئی سرکاری عہدہ نہیں رکھتے ہیں۔ اس لیے وہ جو کچھ بھی کہتے ہیں ان کی ذاتی رائے ہے۔ کانگریس پارٹی کا ایسا کوئی موقف نہیں ہے۔ کانگریس اس پر کچھ نہیں کہہ رہی ہے۔

ائیر کے پاکستان نواز موقف کو بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے کہا کہ یہ تبصرہ کانگریس کے نظریے کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں راہل کی کانگریس کا 'نظریہ' پوری طرح سے نظر آرہا ہے۔ پاکستان کی حمایت بشمول سیاچن چھوڑنے کی پیشکش، ملکی دہشت گردی سے منسلک تنظیموں کی حمایت اور ایس ڈی پی آئی، یاسین ملک جیسے لوگ۔ غریبوں کو خوش کرنے کے لیے بدعنوانی اور پیسے کی لوٹ مار، سیم پترودا کی ذات پات، تقسیم اور جہالت، ایس سی، او بی سی اور ایس ٹی سمیت دیگر تمام لوگوں کی قیمت پر مسلم کمیونٹی کو خوش کرنا ہے۔

کانگریس لیڈر کا یہ تبصرہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے کشیدگی کے پس منظر میں آیا ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ ’ہم نے گھر میں گھس کر ’ انتباہ دیا تھا۔ پی ایم مودی نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ بھارتی فوج سرحد پار سے بھاگنے والے کسی بھی شخص کو مارنے کے لیے پاکستان میں گھس سکتی ہے۔

وزیر اعظم کے تبصرے کے تناظر میں بی جے پی کے دیگر سینئر لیڈروں نے بھی پاکستان مخالف بیان بازی شروع کر دی۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) ہمارا تھا، ہمارا ہے اور ہمارا رہے گا، لیکن بھارت کو طاقت کے ذریعے اس پر قبضہ نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ اس کے لوگ خود بھارت کا حصہ بننا چاہیں گے۔

نیشنل کانفرنس (این سی) کے سربراہ اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے راج ناتھ سنگھ کو پاکستان کی ایٹمی صلاحیتوں کی یاد دلائی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یاد رکھیں وہ (پاکستان) بھی چوڑیاں نہیں پہنتے۔ اس کے پاس ایٹم بم ہیں اور بدقسمتی سے وہ ایٹمی بم ہم پر گرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.