نئی دہلی: بھارت نے جمعہ کو کہا کہ وہ روسی فوج میں معاون اہلکاروں کے طور پر کام کرنے والے بھارتیوں کی جلد رہائی کے لیے ماسکو کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اس کے علاوہ وزارت خارجہ نے بھارتیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ روس کی فوج میں شامل نہ ہوں اور تنازعات سے دور رہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا یہ بیان اس خبر کے بعد آیا ہے کہ کچھ بھارتی تنازعہ والے علاقے میں روسی فوج کے معاون اہلکار کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بھارتی شہریوں کے روسی فوج میں شامل ہونے اور متنازعہ علاقے میں تعینات ہونے کی خبروں کے بارے میں میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا، "ہم جانتے ہیں کہ کچھ بھارتی شہری امدادی مقاصد کے لیے روسی فوج میں شامل ہوئے ہیں۔ بھارتی سفارت خانے کے اہلکار ان خدمات سے جلد از جلد دستبرداری کے لیے متعلقہ روسی حکام سے اس معاملے پر باقاعدگی سے بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، 'ہم تمام بھارتی شہریوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مناسب احتیاط برتیں اور اس تنازعہ سے دور رہیں۔' میڈیا رپورٹس کے مطابق بہت سے بھارتی روسی فوج میں سیکورٹی اسسٹنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں، اور انہیں یوکرین کے ساتھ روسی سرحد کے کچھ علاقوں میں لڑنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی نے وزارت خارجہ سے ان بھارتیوں کو بچانے کی اپیل کی تھی۔ اویسی نے بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا تھا کہ ایس۔ جے شنکر کو ان لوگوں کو گھر واپس لانے کے لیے اپنی پوزیشن کا استعمال کرنا چاہیے۔ ان کی جان کو خطرہ ہے اور ان کے اہل خانہ کی فکر جائز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: