نئی دہلی: بھارت اور سعودی عرب نے عملی طور پر سرمایہ کاری پر 'انڈیا-سعودی عرب ہائی لیول ٹاسک فورس' کی پہلی میٹنگ کی۔ وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق سرکاری اور نجی شعبوں میں دوطرفہ سرمایہ کاری کے مختلف مواقع پر تعمیری بات چیت ہوئی۔
اس میں ریفائننگ اور پیٹرو کیمیکل پلانٹس، نئی اور قابل تجدید توانائی، بجلی، ٹیلی کمیونیکیشن اور اختراع شامل ہیں۔ اجلاس کی صدارت وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری پی کے مشرا اور سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان بن عبدالعزیز السعود نے کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین نے ٹاسک فورس کی تکنیکی ٹیموں کے درمیان ہونے والی بات چیت کا جائزہ لیا۔
دو طرفہ سرمایہ کاری کو باہمی طور پر فائدہ مند انداز میں فروغ دینے کے لیے اقدامات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ میٹنگ کے دوران وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری نے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم کے دورے کے دوران طے شدہ 100 بلین امریکی ڈالر کی سعودی سرمایہ کاری کو تعاون فراہم کرنے کے حکومت ہند کے مضبوط ارادے کا اعادہ کیا۔
بات چیت کو آگے بڑھانے اور مخصوص سرمایہ کاری پر معاہدوں تک پہنچنے کے لیے دونوں اطراف کی تکنیکی ٹیموں کے درمیان باقاعدہ مشاورت کی جائے گی۔ پیٹرولیم سیکریٹری کی قیادت میں ایک بااختیار وفد تیل اور گیس کے شعبے میں باہمی فائدہ مند سرمایہ کاری پر بات چیت کے لیے سعودی عرب کا دورہ کرے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی فریق کو بھارت میں خودمختار دولت فنڈ پی آئی ایف کا دفتر قائم کرنے کے لیے بھی مدعو کیا گیا تھا۔ پرنسپل سکریٹری نے اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس میٹنگ کے اگلے دور میں سعودی عرب کے وزیر توانائی کو بھارت آنے کی دعوت بھی دی۔ اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس ستمبر 2023 میں اس وقت تشکیل دی گئی تھی جب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سرکاری دورے پر بھارت آئے تھے۔ یہ دو طرفہ سرمایہ کاری کی سہولت کے لیے تشکیل دیا گیا۔ اس میں دونوں طرف کے اعلیٰ افسران شامل ہیں۔ ان میں نیتی آیوگ کے سی ای او، بھارت کی وزارت اقتصادی امور، کامرس، خارجہ امور، ڈی پی آئی آئی ٹی، پٹرولیم اور قدرتی گیس اور بجلی کے سیکرٹریز شامل ہیں۔