نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو زرعی ماہرین اقتصادیات (آئی سی اے ای) کی 32ویں بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ نیشنل ایگریکلچرل سائنس سینٹر (این اے ایس سی) کیمپس میں 32ویں انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایگریکلچرل اکانومسٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہندوستان میں 65 سال بعد اس طرح کی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ آپ سب دنیا کے مختلف ممالک سے یہاں آئے ہیں۔
#WATCH | Speaking at the inauguration ceremony of the 32nd International Association of Agricultural Economists, PM Narendra Modi says, " sardar vallabhbhai patel, a farmer leader who contributed to raising the farmers and took them to the mainstream during india's struggle for… pic.twitter.com/VXCD0lFQNx
— ANI (@ANI) August 3, 2024
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ میں ہندوستان کے 12 کروڑ کسانوں، 3 کروڑ سے زیادہ خواتین کسانوں اور ملک کے 3 کروڑ ماہی گیروں کی طرف سے آپ کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج آپ اس ملک میں ہیں جہاں 55 کروڑ جانور رہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے زراعت کے ماہرین اور جانوروں سے محبت کرنے والوں سمیت سبھی کا ہندوستان میں خیرمقدم کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان فوڈ سرپلس ملک بن گیا ہے۔ عالمی خوراک اور غذائی تحفظ کے حل فراہم کرنے کے لیے کام کررہا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ مرکزی بجٹ 2024-25 پائیدار زراعت پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی بار جب یہاں کانفرنس منعقد ہوئی تھی، ہندوستان نے ابھی آزادی حاصل کی تھی اور یہ ملک کی زراعت اور غذائی تحفظ کے لیے ایک مشکل وقت تھا۔ اب ہندوستان فوڈ سرپلس ملک ہے۔ بھارت دنیا میں دودھ، دالوں اور مسالوں کی پیداوار میں پہلے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ ملک غذائی اجناس، پھل، سبزیاں، کپاس، چینی اور چائے پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔
#WATCH | Speaking at the inauguration ceremony of the 32nd International Association of Agricultural Economists, PM Narendra Modi says, " along with water shortage and climate change, nutrition is a big challenge but india has a solution for this - india is the biggest producer of… pic.twitter.com/tZmotwhSbz
— ANI (@ANI) August 3, 2024
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب ہندوستان کی غذائی تحفظ دنیا کے لیے تشویش کا باعث تھا۔ اب ہندوستان عالمی غذائی تحفظ اور عالمی غذائی تحفظ کے لیے حل فراہم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے گزشتہ 10 سالوں میں فصلوں کی 1,900 نئی موسمیاتی لچکدار اقسام فراہم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کیمیکل سے پاک قدرتی کھیتی کو فروغ دے رہا ہے۔ ملک پٹرول میں 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
غور طلب ہے کہ اس کانفرنس میں تقریباً 70 ممالک کے تقریباً 1000 نمائندوں نے شرکت کی۔ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایگریکلچرل اکانومسٹ کے زیر اہتمام یہ سہ سالہ کانفرنس 2 سے 7 اگست تک منعقد کی جا رہی ہے۔ اس سال کی کانفرنس کا تھیم 'پائیدار زرعی خوراک کے نظام کی طرف منتقلی' ہے۔
#WATCH | Speaking at the inauguration ceremony of the 32nd International Association of Agricultural Economists, PM Narendra Modi says, " in india, even today we plan by keeping in mind the six seasons. we have 15 agricultural climatic zones - all have their own speciality. if you… pic.twitter.com/IuPHuh20u1
— ANI (@ANI) August 3, 2024
یہ کانفرنس عالمی زرعی چیلنجوں کے لیے ہندوستان کے فعال نقطہ نظر کو اجاگر کرے گی اور زرعی تحقیق اور پالیسی میں ملک کی ترقی کو ظاہر کرے گی۔ یہ پروگرام نوجوان محققین اور سرکردہ پیشہ ور افراد کو عالمی ساتھیوں کے ساتھ اپنے کام اور نیٹ ورک کو پیش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
اس کا مقصد تحقیقی اداروں اور یونیورسٹیوں کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے۔ اس کا مقصد قومی اور عالمی سطح پر پالیسی سازی پر اثر انداز ہونا اور ہندوستان کی زرعی ترقی کو ظاہر کرنا ہے، بشمول ڈیجیٹل زراعت اور پائیدار زرعی خوراک کے نظام میں پیشرفت۔