مہاسموند: چھتیس گڑھ کے مہاسموند میں فلم دریشیام جیسا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک لاپتہ نوجوان کو قتل کر دیا گیا اور اس کی لاش دفتر کی عمارت کے نیچے دبی ہوئی ملی۔ نوجوان دسمبر سے لاپتہ تھا اور اس کے گھر والے اس کی تلاش کر رہے تھے۔
- 14 دسمبر سے لاپتہ نوجوان کی لاش ملی:
معاملہ کوتوالی تھانہ علاقہ کا ہے۔ برکونی کا رہنے والا یوپیش چندراکر 14 دسمبر سے لاپتہ تھا۔ گھر والوں نے اس کی شکایت کوتوالی پولیس اسٹیشن میں کی۔ پیر کو کوتوالی پولیس کو 41 سالہ لاپتہ نوجوان یوپیش چندراکر کے بارے میں کچھ معلومات ملی۔ پولیس نے ملزم مکند ترپاٹھی کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ شروع کر دی۔
- قتل کے بعد دفتر میں دفن کر دی تھی لاش:
ملزم نے پوچھ تاچھ کے دوران کیا بڑا انکشاف، اس کے مطابق اس نے یوپیش چندراکر کا قتل کیا تھا اور لوہانی بلڈنگ میں واقع اپنے دفتر میں زمین میں 5 فٹ گڑھا کھود کر لاش کو دفن کیا تھا۔ ملزمان کا سراغ لگاتے ہوئے پولیس للوانی گلی، لوہانی بلڈنگ پہنچ گئی۔ جب زمین کھودی گئی تو لاش برآمد ہوئی۔ لاش 40 فیصد سڑ چکی تھی۔ پولیس نے مجسٹریٹ کے سامنے لاش کا پنچنامہ کیا اور پوسٹ مارٹم کے لیے ضلع اسپتال بھیج دیا۔
بھائی غائب تھا۔ شام کو تھانے سے فون آیا۔ میں نے اس کے کپڑوں اور بالوں سے پہچانا۔ وہ برکونی میں رہتے تھے۔ 20 نومبر 2023 کو مہاسموند منتقل ہوئے تھے۔ یہ معلوم نہیں ہے کہ ملزم مکند ترپاٹھی سے بھائی کی ملاقات کیسے ہوئی: منیش چندراکر، متوفی کا بھائی
- معاملہ کیا ہے:
متوفی کھیتی باڑی کرتا تھا اور فرش کی کان چلاتا تھا۔ ان کی بیوی جیوتی چندراکر ایک ٹیچر ہیں۔ متوفی نومبر 2023 میں اپنی بیوی کے ساتھ برکونی سے مہاسمند آیا تھا اور کلبپارہ میں رہنے لگا تھا۔ ملزم مکند ترپاٹھی پڑوس میں رہتا تھا۔ مکند ترپاٹھی ایک نجومی کے طور پر کام کرتے تھے اور لوہانی بلڈنگ میں کرائے کا دفتر رکھتے تھے۔ (اس دفتر سے زیرزمین برآمد لاش) مقتول کی بیوی کے ساتھ ملزم کے محبت کا معاملہ سامنے آرہا ہے۔
یوپیش چندراکر اور مکند ترپاٹھی کے درمیان جھگڑا چل رہا تھا۔ اسی جھگڑے میں ملزم نے یوپیش کا قتل کر دیا۔ ابتدائی طور پر یہ معاملہ محبت کا لگتا ہے۔ ملزم سے پوچھ تاچھ جاری ہے:مونیکا شیام، ٹی آئی انچارج، کوتوالی
- ملزم سے پوچھ تاچھ کے بعد ہو سکتا ہے بڑا انکشاف:
متوفی 8 دسمبر سے لاپتہ تھا اور اس کے اہل خانہ نے 14 دسمبر کو کوتوالی پولیس کو اس کی گمشدگی کی اطلاع دی۔ پولیس نے ملزم سے مزید پوچھ تاچھ کے بعد معاملے کا انکشاف کرنے کو کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: