ETV Bharat / bharat

ہمیں اپنی شہریت اور شریعت کو بچانا ہے تو ہر حال میں ووٹ دینا ہوگا: مولانا آصف شعبان - Jamiat Ulema press conference - JAMIAT ULEMA PRESS CONFERENCE

مالیگاؤں میں جمعیت علماء (محمود مدنی) کی جانب سے اردو میڈیا سینٹر پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جمعیت علماءکے ذمہ داران نے حالیہ پارلیمنٹ الیکشن اور ووٹر بیداری مہم کے سلسلے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اگر شریعت اور شیریت بچانا ہے تو ووٹ ضرور دیں۔

شہریت اور شریعت کے لئے ووٹ ضروری ہے
شہریت اور شریعت کے لئے ووٹ ضروری ہے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 30, 2024, 6:37 PM IST

مالیگاؤں: مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں جمعیت علماء (محمود مدنی) کی جانب سے اردو میڈیا سینٹر پر پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔ جمعیت علماءکے ذمہ داران نے حالیہ پارلیمنٹ الیکشن اور ووٹر بیداری مہم کے سلسلے تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر مولانا جمال ناصر ایوبی (جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء مالیگاؤں) نے پریس کانفرنس کی غرض و غایت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ووٹ کی طاقت سے ملک کے اندر اپنی شریعت و مساجد وغیرہ کی حفاظت کی جائے، ہمارے اکابرین جس طرح ہر سال 18 سال کے عمر والے لڑکے لڑکیوں کو ووٹنگ لسٹ میں اپنے ناموں کو اندراج کرانے کی ہدایت اور عملی کوشش کا پیغام دیتے آئے ہیں اسی طرح آج بھی ووٹر لسٹ میں اپنے ناموں کا اندراج کرائیں۔ اپنے ناموں کو چیک کر لیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک کے حالات قدرے مختلف ہیں۔ اب ہمارے ملک میں دو طرح کی ذہنیت چل پڑی ہے ایک فرقہ پرست اور دوسری سیکولرذہنیت ۔ آج ملک کا اقتدار جن ہاتھوں میں ہے وہ فرقہ پرست بی جے پی کی سرکار ہے اوربی جے پی ملک کے مسلمانوں کی شہریت ہی پر سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ سے دس سالوں سے چن کر جانے والے بی جے پی ڈاکٹر سبھاش بھامرے نے دھولیہ مالیگاؤں کی تعمیر و ترقی کے لئے کوئی کام نہیں کیا، بلکہ یہ شخص انتہائی ناکارہ اور فرقہ پرست ذہنیت رکھنے والاہے جس کا واضح ثبوت بھی انھوں نے لاک ڈاؤن کے وقت دیا، جب مریضوں کو دھولیہ سول اسپتال روانہ کیا جا رہا تھاتب انھوں نے مالیگاؤں کے مریضوں کا بائیکاٹ کا اعلان کیا اور شہریان کے ساتھ سوتیلا سلوک روا رکھا۔

اس درمیان حافظ انیس اظہر نے کہا کہ 2024 کے پارلیمانی چناؤ حقیقت میں یہ ملک کو بچانے کا چناؤ ہے، جمہوریت کو بچانے کا چناؤ ہے ،فاسسٹ طاقتوں سے بچانے کا چناؤ ہے ۔

ملک جب سےآزاد ہوا تب سے یہاں کے باشندگان ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہتے آرہے ہیں ،مگر حالیہ فرقہ پرست حکومت شہریت ترمیم بل سی اے اے کے ذریعے کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کو بھارت کی شہریت دے گی مگر مسلمانوں کو نہیں۔ یہ کھلی ہوئی فرقہ پرستی ہے، اس طرح ملک کےمسلمانوں کو دو نمبر کا شہری بنانے کی ناپاک کوشش ہے، عدلیہ کو پریشان کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جیسے خودمختار ادارے کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کو گھُس پیٹھیا کہا اور الیکشن کمیشن نے فوری طور پر کوئی ایکشن نہیں لیا مگر جب اپوزیشن اور سیکولر لوگوں کی شکایت عالمی میڈیا پر چرچا میں آئی تب الیکشن کمیشن نے نوٹس دیا مگر وزیر اعظم کو نہیں نوٹس بی جے پی کو دی اور ساتھ میں راہل گاندھی کو بھی نوٹس دیا جبکہ راہل گاندھی کا کوئی ایسا شر انگیز بیان بھی نہیں ہے ۔

بی جے پی نے ریزرو بینک آف انڈیا کے ایک لاکھ 88 ہزار کروڑ روپے کا محفوظ فنڈ توڑ دیا اور اسکا استعمال کر لیا ،آئینی اور مالی اداروں پر حکومت وار کرتے ہوئے ملکی معیشت کوکمزور کرتی چلی آرہی ہے طلاق ثلاثہ، آرٹیکل 370 کے بعد آگے انکے عزائم یکساں سول کوڈ نافذ کرنا ہے یہ ملک جمہوری ہے جسے عوام کیلئے چلانا، عوام کے ذریعے چلانا عوام کو چلاناہے، مگر آج تانا شاہی چلائی جا رہی ہے۔

ایک سوال پر صدر مولانا آصف شعبان نے کہا کہ کل انڈیا الائنس و مہا وکاس اگھاڑی کی امیدوار ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ نے ملاقات کی ہے لیکن ابھی تک کوئی مطلع صاف نہیں ہوا ہے اس لیے ہم کھل کر سیکولر امیدوار کی حمایت کا اعلان جلد ہی کریں گے۔

آج ہمارے اکابرین کا موقف ہے کہ ہم ووٹنگ میں نام کا اندراج کریں اور اپنی حق رائے دہی کا ضرور استعمال کریں، اس ملک کے قانون نے ہمیں جو حق دیا ہے اسکا استعمال کریں، دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ میں سیکولر ووٹوں کا بٹوارہ کرنے پر میر جعفر میر صادق جیسے اشخاص کو لے کر موصوف نے کہا کہ ہم ایسے میر جعفر میر صادق کا چہرہ بے نقاب کریں گے۔

آخر میں مولانا آصف شعبان نے قوم کو واضع پیغام دیا اور کہا، میں اپنی ماؤں بہنوں ،پردہ نشیں خواتین سے بھی گذارش کروں گا کہ حالات کے مد نظر ووٹ دینے ضروربضرور جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:

مالیگاؤں: مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں جمعیت علماء (محمود مدنی) کی جانب سے اردو میڈیا سینٹر پر پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔ جمعیت علماءکے ذمہ داران نے حالیہ پارلیمنٹ الیکشن اور ووٹر بیداری مہم کے سلسلے تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر مولانا جمال ناصر ایوبی (جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء مالیگاؤں) نے پریس کانفرنس کی غرض و غایت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ووٹ کی طاقت سے ملک کے اندر اپنی شریعت و مساجد وغیرہ کی حفاظت کی جائے، ہمارے اکابرین جس طرح ہر سال 18 سال کے عمر والے لڑکے لڑکیوں کو ووٹنگ لسٹ میں اپنے ناموں کو اندراج کرانے کی ہدایت اور عملی کوشش کا پیغام دیتے آئے ہیں اسی طرح آج بھی ووٹر لسٹ میں اپنے ناموں کا اندراج کرائیں۔ اپنے ناموں کو چیک کر لیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک کے حالات قدرے مختلف ہیں۔ اب ہمارے ملک میں دو طرح کی ذہنیت چل پڑی ہے ایک فرقہ پرست اور دوسری سیکولرذہنیت ۔ آج ملک کا اقتدار جن ہاتھوں میں ہے وہ فرقہ پرست بی جے پی کی سرکار ہے اوربی جے پی ملک کے مسلمانوں کی شہریت ہی پر سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ سے دس سالوں سے چن کر جانے والے بی جے پی ڈاکٹر سبھاش بھامرے نے دھولیہ مالیگاؤں کی تعمیر و ترقی کے لئے کوئی کام نہیں کیا، بلکہ یہ شخص انتہائی ناکارہ اور فرقہ پرست ذہنیت رکھنے والاہے جس کا واضح ثبوت بھی انھوں نے لاک ڈاؤن کے وقت دیا، جب مریضوں کو دھولیہ سول اسپتال روانہ کیا جا رہا تھاتب انھوں نے مالیگاؤں کے مریضوں کا بائیکاٹ کا اعلان کیا اور شہریان کے ساتھ سوتیلا سلوک روا رکھا۔

اس درمیان حافظ انیس اظہر نے کہا کہ 2024 کے پارلیمانی چناؤ حقیقت میں یہ ملک کو بچانے کا چناؤ ہے، جمہوریت کو بچانے کا چناؤ ہے ،فاسسٹ طاقتوں سے بچانے کا چناؤ ہے ۔

ملک جب سےآزاد ہوا تب سے یہاں کے باشندگان ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہتے آرہے ہیں ،مگر حالیہ فرقہ پرست حکومت شہریت ترمیم بل سی اے اے کے ذریعے کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کو بھارت کی شہریت دے گی مگر مسلمانوں کو نہیں۔ یہ کھلی ہوئی فرقہ پرستی ہے، اس طرح ملک کےمسلمانوں کو دو نمبر کا شہری بنانے کی ناپاک کوشش ہے، عدلیہ کو پریشان کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جیسے خودمختار ادارے کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کو گھُس پیٹھیا کہا اور الیکشن کمیشن نے فوری طور پر کوئی ایکشن نہیں لیا مگر جب اپوزیشن اور سیکولر لوگوں کی شکایت عالمی میڈیا پر چرچا میں آئی تب الیکشن کمیشن نے نوٹس دیا مگر وزیر اعظم کو نہیں نوٹس بی جے پی کو دی اور ساتھ میں راہل گاندھی کو بھی نوٹس دیا جبکہ راہل گاندھی کا کوئی ایسا شر انگیز بیان بھی نہیں ہے ۔

بی جے پی نے ریزرو بینک آف انڈیا کے ایک لاکھ 88 ہزار کروڑ روپے کا محفوظ فنڈ توڑ دیا اور اسکا استعمال کر لیا ،آئینی اور مالی اداروں پر حکومت وار کرتے ہوئے ملکی معیشت کوکمزور کرتی چلی آرہی ہے طلاق ثلاثہ، آرٹیکل 370 کے بعد آگے انکے عزائم یکساں سول کوڈ نافذ کرنا ہے یہ ملک جمہوری ہے جسے عوام کیلئے چلانا، عوام کے ذریعے چلانا عوام کو چلاناہے، مگر آج تانا شاہی چلائی جا رہی ہے۔

ایک سوال پر صدر مولانا آصف شعبان نے کہا کہ کل انڈیا الائنس و مہا وکاس اگھاڑی کی امیدوار ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ نے ملاقات کی ہے لیکن ابھی تک کوئی مطلع صاف نہیں ہوا ہے اس لیے ہم کھل کر سیکولر امیدوار کی حمایت کا اعلان جلد ہی کریں گے۔

آج ہمارے اکابرین کا موقف ہے کہ ہم ووٹنگ میں نام کا اندراج کریں اور اپنی حق رائے دہی کا ضرور استعمال کریں، اس ملک کے قانون نے ہمیں جو حق دیا ہے اسکا استعمال کریں، دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ میں سیکولر ووٹوں کا بٹوارہ کرنے پر میر جعفر میر صادق جیسے اشخاص کو لے کر موصوف نے کہا کہ ہم ایسے میر جعفر میر صادق کا چہرہ بے نقاب کریں گے۔

آخر میں مولانا آصف شعبان نے قوم کو واضع پیغام دیا اور کہا، میں اپنی ماؤں بہنوں ،پردہ نشیں خواتین سے بھی گذارش کروں گا کہ حالات کے مد نظر ووٹ دینے ضروربضرور جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.