ETV Bharat / bharat

اگر اقتدار میں آئے تو انڈیا بلاک ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد ہٹا دے گا: راہل گاندھی

Rahul on Reservation Cap کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جھارکھنڈ میں بھارت جوڈو نیائے یاترا کے دوران ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ، انڈیا بلاک کے اقتدار میں آنے کے بعد ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو ہٹا دیا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سے دلتوں اور آدیواسیوں کے ریزرویشن میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر راہل گاندھی نے پسماندہ طبقات سے متعلق مودی حکومت کی پالیسیوں کو بھی نشانہ بنایا۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By PTI

Published : Feb 5, 2024, 5:09 PM IST

رانچی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو ملک گیر ذات پات کی مردم شماری کا وعدہ کیا اور کہا کہ، لوک سبھا انتخابات میں انڈیا بلاک اگر مرکز میں حکومت بناتا ہے تو ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو ہٹا دیا جائے گا۔

کانگریس کے سابق قومی صدر نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی نے جھارکھنڈ میں جے ایم ایم-کانگریس-آر جے ڈی حکومت کو گرانے کی کوشش کی کیونکہ وزیر اعلیٰ قبائلی تھے۔

راہل گاندھی نے رانچی کے شہید میدان میں ایک ریلی میں کہا کہ، "تمام اتحاد کے ارکان اسمبلی اور (چمپائی) سورین جی کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ انہوں نے بی جے پی-آر ایس ایس کی سازش کو روکا اور غریبوں کے حکومت کی حفاظت کی۔"

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ دلتوں، قبائلیوں، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کو بندھوا مزدور بنایا گیا ہے اور بڑی کمپنیوں، اسپتالوں، اسکولوں، کالجوں اور عدالتوں میں ان کی شراکت داری نہ کے برابر ہے۔

کانگریس کے سابق سربراہ نے کہا، "یہ بھارت کے سامنے سب سے بڑا سوال ہے۔ ہمارا پہلا قدم ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرانا ہوگا۔"

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ موجودہ دفعات کے تحت 50 فیصد سے زیادہ ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا، گاندھی نے وعدہ کیا کہ انڈیا اتحاد کی حکومت ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو "خارج" کر دے گی۔ گاندھی نے کہا، "دلتوں اور آدیواسیوں کے ریزرویشن میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔ میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ سماج کے پسماندہ طبقات کو ان کے حقوق ملیں گے۔ سماجی اور معاشی ناانصافی سب سے بڑا مسئلہ ہے "

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کہتے تھے کہ وہ او بی سی ہیں لیکن جب ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ صرف دو ذاتیں ہیں امیر اور غریب۔ گاندھی نے دعویٰ کیا کہ جب او بی سی، دلتوں، قبائلیوں کو حقوق دینے کا وقت آیا تو مودی جی کہتے ہیں کہ کوئی ذات نہیں ہے اور جب ووٹ حاصل کرنے کا وقت آتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ وہ او بی سی ہیں۔

جھارکھنڈ اسمبلی میں چمپائی سورین کی زیرقیادت حکومت کے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے فوراً بعد بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے حکومت کو گرانے کی کوشش کی کیونکہ وہ یہ قبول نہیں کرسکتی کہ قبائلی وزیراعلیٰ ہے۔

کانگریس لیڈر نے اپنی منی پور تا مہاراشٹر بھارت جوڈو نیا یاترا کے دوران منعقدہ ریلی میں زور دے کر کہا کہ، "کانگریس، جے ایم ایم مل کر ان کے خلاف کھڑے ہوئے اور حکومت کو بچایا گیا۔ وہ تمام اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں میں تحقیقاتی ایجنسیوں اور روپیے کی طاقت کے ذریعے ایسا کرتے ہیں۔ وہ (بی جے پی) جمہوریت، آئین پر حملہ کر رہے ہیں اور لوگوں کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔" انڈیا اتحاد جمہوریت کی آواز کو دبانے نہیں دے گا،"

یہ بھی پڑھیں:

رانچی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو ملک گیر ذات پات کی مردم شماری کا وعدہ کیا اور کہا کہ، لوک سبھا انتخابات میں انڈیا بلاک اگر مرکز میں حکومت بناتا ہے تو ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو ہٹا دیا جائے گا۔

کانگریس کے سابق قومی صدر نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی نے جھارکھنڈ میں جے ایم ایم-کانگریس-آر جے ڈی حکومت کو گرانے کی کوشش کی کیونکہ وزیر اعلیٰ قبائلی تھے۔

راہل گاندھی نے رانچی کے شہید میدان میں ایک ریلی میں کہا کہ، "تمام اتحاد کے ارکان اسمبلی اور (چمپائی) سورین جی کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ انہوں نے بی جے پی-آر ایس ایس کی سازش کو روکا اور غریبوں کے حکومت کی حفاظت کی۔"

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ دلتوں، قبائلیوں، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کو بندھوا مزدور بنایا گیا ہے اور بڑی کمپنیوں، اسپتالوں، اسکولوں، کالجوں اور عدالتوں میں ان کی شراکت داری نہ کے برابر ہے۔

کانگریس کے سابق سربراہ نے کہا، "یہ بھارت کے سامنے سب سے بڑا سوال ہے۔ ہمارا پہلا قدم ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرانا ہوگا۔"

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ موجودہ دفعات کے تحت 50 فیصد سے زیادہ ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا، گاندھی نے وعدہ کیا کہ انڈیا اتحاد کی حکومت ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو "خارج" کر دے گی۔ گاندھی نے کہا، "دلتوں اور آدیواسیوں کے ریزرویشن میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔ میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ سماج کے پسماندہ طبقات کو ان کے حقوق ملیں گے۔ سماجی اور معاشی ناانصافی سب سے بڑا مسئلہ ہے "

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کہتے تھے کہ وہ او بی سی ہیں لیکن جب ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ صرف دو ذاتیں ہیں امیر اور غریب۔ گاندھی نے دعویٰ کیا کہ جب او بی سی، دلتوں، قبائلیوں کو حقوق دینے کا وقت آیا تو مودی جی کہتے ہیں کہ کوئی ذات نہیں ہے اور جب ووٹ حاصل کرنے کا وقت آتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ وہ او بی سی ہیں۔

جھارکھنڈ اسمبلی میں چمپائی سورین کی زیرقیادت حکومت کے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے فوراً بعد بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے حکومت کو گرانے کی کوشش کی کیونکہ وہ یہ قبول نہیں کرسکتی کہ قبائلی وزیراعلیٰ ہے۔

کانگریس لیڈر نے اپنی منی پور تا مہاراشٹر بھارت جوڈو نیا یاترا کے دوران منعقدہ ریلی میں زور دے کر کہا کہ، "کانگریس، جے ایم ایم مل کر ان کے خلاف کھڑے ہوئے اور حکومت کو بچایا گیا۔ وہ تمام اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں میں تحقیقاتی ایجنسیوں اور روپیے کی طاقت کے ذریعے ایسا کرتے ہیں۔ وہ (بی جے پی) جمہوریت، آئین پر حملہ کر رہے ہیں اور لوگوں کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔" انڈیا اتحاد جمہوریت کی آواز کو دبانے نہیں دے گا،"

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.