ہاتھرس: آج اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہاتھرس پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے بھگدڑ والی جگہ پر صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس دوران ہاتھرس ستسنگ بھگدڑ معاملے میں اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ڈی جی پی کو فرار بھولے بابا کو تلاش کر کے گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈی جی پی، سی ایس اور دیگر افسران کل رات سے ہاتھرس میں موجود تھے۔ ہاتھرس میں وزیراعلیٰ متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ سرکٹ ہاؤس میں انتظامیہ کے افسران سے اپڈیٹس لینے کے بعد سی ایم یوگی براہ راست اسپتال پہنچے اور زخمیوں سے ملاقات کی۔
سازش ہے یا حادثہ، ریٹائرڈ جج کریں گے جانچ
سی ایم یوگی نے جائے حادثہ کا معائنہ کرنے اور زخمیوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں 121 کی موت ہو گئی ہے۔ اس میں اتر پردیش کے ساتھ ساتھ ہریانہ، راجستھان اور مدھیہ پردیش کے لوگ بھی شامل ہیں۔ یوپی میں ہاتھرس، بدایوں، کاس گنج، علی گڑھ، ایٹا، آگرہ، فیروز آباد، متھرا، لکھیر پور کھیری سمیت 16 اضلاع کے لوگ حادثے کا شکار ہو گئے ہیں۔ 6 مرنے والوں کا تعلق دیگر اضلاع سے ہے۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ عینی شاہدین نے انہیں بتایا کہ یہ حادثہ پروگرام کے بعد ہوا جب خواتین کا ایک گروپ بابا کو چھونے اور ان کا آشیرواد لینے کے لیے آگے آیا۔ اس دوران سیواداروں نے انہیں دھکا دیا، جس سے حادثہ پیش آیا۔ واقعہ کی جانچ لیے اے ڈی جی آگرہ کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ٹیم کو واقعے کی تہہ تک پہنچنے ہدایت دی گئی ہے۔
#WATCH | On the Hathras stampede incident, Uttar Pradesh CM Yogi Adityanath says " some people have the tendency to politicise such sad and painful incidents. these people have the nature of 'chori bhi aur seenazori bhi'. everyone knows with whom the gentleman's (preacher) photos… pic.twitter.com/gNCHNJdpNz
— ANI (@ANI) July 3, 2024
وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ اگر یہ حادثہ ہے تو اس کی وجہ کیا تھی اور اگر یہ سازش ہے تو اس کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے؟ اس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ذمہ داروں کو سخت ترین سزا دی جائے گی۔ ایسی تقریبات کے لیے ایس او پی بنایا جائے گا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے اس واقعے کی تحقیقات ریٹائرڈ جج سے کرانے کا اعلان بھی کیا۔
#WATCH | Hathras stampede incident | Uttar Pradesh CM Yogi Adityanath says, " ...the state government and central government have announced monetary compensation too. the minor children of the innocent people who became victims of this incident, who are school students, will be… pic.twitter.com/R3e7M97B88
— ANI (@ANI) July 3, 2024
ہاتھرس جانے سے پہلے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے چیف سکریٹری منوج کمار سنگھ سے فون پر بات کی اور پورے واقعہ کی جانکاری لی۔ انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر حکومت کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی اور تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعلیٰ نے ڈی جی پی سے مفرور بھولے بابا کی تلاش کرنے اور گرفتار کرنے کی ہدایت دی ہے۔
#WATCH | On the Hathras stampede incident, Uttar Pradesh CM Yogi Adityanath says " i visited the site of the incident to see the initial arrangements of the causes of the accident and our 3 ministers were camping there since yesterday. the chief secretary and the director general… pic.twitter.com/vpJI9sL79t
— ANI (@ANI) July 3, 2024
واضح رہے کہ سکندرراؤ میں مغل گڑھی اور پھولرائی کے درمیان نارائن ہری بھولے بابا کے ستسنگ کے دوران منگل کو بھگدڑ مچ گئی۔ اب تک انتظامیہ نے حادثے میں 121 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ تاہم دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 150 سے زیادہ ہے۔ ست سنگ کے دوران بھگدڑ میں زخمی ہونے والے افراد ہاتھرس اور ایٹا کے اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
وہیں، ستسنگ بھگدڑ معاملے میں انتظامیہ نے پہلی ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ اس معاملے میں آرگنائزر چیف سیوادار دیو پرکاش مدھوکر، نیو کالونی داماد پورہ ٹاؤن کے رہنے والے اور تھانہ سکندر راؤ ہاتھرس اور اسسٹنٹ سیواداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔ اس میں بھولے بابا کا نام ایف آئی آر میں نہیں ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق منتظمین نے تقریباً 80 ہزار لوگوں کے اجتماع کی اجازت طلب کی تھی، جب کہ مذکورہ پروگرام میں ڈھائی لاکھ سے زائد عقیدت مندوں کی آمد کے باعث حالات بے قابو ہو گئے۔
جی ٹی روڈ پر ٹریفک جام ہو گئی۔ اس دوران مرکزی کردار سورج پال عرف بھولے بابا بیان کے بعد اپنی گاڑی میں پنڈال سے روانہ ہونے لگے۔ دریں اثنا عقیدت مند ان کا آشیرواد لینے اور ان کے پیر چھونے کے لیے جمع ہو گئے۔ اسی دوران بھگدڑ مچ گئی، سر جھکا کر بیٹھے ہوئے عقیدت مند لوگوں کے پیروں تلے دب کر کچلنے لگے اور اس کے بعد چیخ و پکارشروع ہو گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق جی ٹی روڈ کی دوسری جانب کھیتوں میں پانی اور کیچڑ کے بیچ دوڑتے ہجوم کو آرگنائزنگ کمیٹی اور نوکروں نے لاٹھیوں کی مدد سے زبردستی روکا۔ اس کی وجہ سے بھیڑ کا دباؤ اور بڑھ گیا اور بھگدڑ میں خواتین، بچے اور مرد کچلے گئے۔ بھگدڑ میں زخمی ہونے سے خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ اس دوران موقعے پر موجود پولیس اور عوام نے زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا۔