ہلدوانی: ہلدوانی کے بنبھول پورہ تھانہ علاقے میں 8 فروری کو ہوئے تشدد کے پانچ ماہ بعد، پولس نے اس واقعہ میں عبدالملک سمیت 107 ملزمان کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ پولیس نے عبدالملک کو پورے واقعے کا اہم ملزم قرار دیا ہے۔ بدھ کو تمام ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائے گئے۔
غور طلب ہے کہ 8 فروری کو ہوئے بنبھول پورہ تشدد کے معاملے میں تین الگ الگ معاملے درج کیے گئے تھے۔ پہلا مقدمہ بنبھول پورہ پولس تھانہ، دوسرا مکنی تھانے اور تیسرا معاملہ میونسپل کارپوریشن ہلدوانی نے درج کیا تھا۔ تمام مقدمات بنبھول پورہ تھانہ میں درج کیے گئے تھے۔ بنبھول پورہ میں اس وقت تشدد کا یہ واقعہ پیش آیا جب پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم میونسپل کارپوریشن کے ساتھ ملک کا باغیچہ میں واقع مسجد اور مدرسہ کے تجاوزات کو مسمار کرنے پہنچی تھی۔
واضح رہے کہ تشدد کے دوران بنبھول پورہ پولیس اسٹیشن کو نظر آتش کر دیا گیا، مزید آتش زنی، پتھراؤ اور فائرنگ کی گئی۔ تشدد کے دوران پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ سرکاری اور نجی املاک کو بھی کافی نقصان پہنچا۔ جس کے چلتے ضلعی انتظامیہ کو کرفیو لگانا پڑا۔ بنبھول پورہ تشدد کیس میں کل 107 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے عبدالملک کی شناخت اس واقعے کے اہم ملزم کے طور پر کی ہے۔ اب تقریباً پانچ ماہ کے بعد تمام ملزمان کے خلاف الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ تمام ملزمان بدھ کو عدالت میں پیش ہوئے۔ اس دوران الزامات عائد ہونے کے بعد ان کے خلاف مقدمے کی سماعت اب ہلدوانی کی عدالت میں ہوگی۔
تشدد کے 107 ملزمان کی گرفتاری کے بعد پولیس کی پوری توجہ تفتیش پر ہے، لیکن اب چارج شیٹ داخل کر دی گئی ہے۔ ایس ایس پی پرہلاد نارائن مینا پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ مزید گرفتاریاں ابھی باقی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تینوں کیسز کی تفتیش جاری ہے۔