ETV Bharat / bharat

بنگلہ دیش کے حالات پر بھارت کی گہری نظر، کل جماعتی اجلاس میں کیا گیا غور و خوص - All party meet on Bangladesh crisis

All-Party Meeting Over Bangladesh Situation بنگلہ دیش کے حالات پر غور کرنے کےلئے مرکزی حکومت کی جانب سے کل جماعتی اجلاس منعقد کیا گیا جس کی صدارت وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کی۔ اجلاس میں پڑوسی ملک کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ANI
ANI (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 6, 2024, 11:30 AM IST

Updated : Aug 6, 2024, 12:22 PM IST

نئی دہلی: بنگلہ دیش کے حالات پر بھارت کی جانب سے گہری نظر رکھی جارہی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت نے بنگلہ دیش میں جاری بدامنی اور شیخ حسینہ واجد کی اقتدار سے محرومی کے بعد کے حالات پر غور کرنے کے لیے آج کل جماعتی اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ اجلاس صبح 10 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں بنگلہ دیش کے موجودہ حالات پر غور کیا گیا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آج پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں کے درمیان شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمہ اور ملک میں فوج کے قبضہ کے بعد تازہ حالات پر تبادلہ خیال کے لیے ایک آل پارٹی میٹنگ کی صدارت کی۔

جے شنکر نے تمام پارٹیوں کے لیڈروں کو تشدد سے متاثرہ ملک کی تازہ صورتحال کے علاوہ اس کے ممکنہ سیکورٹی، اقتصادی اور سفارتی اثرات سے نمٹنے کے لیے بھارتی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ آج صبح پارلیمنٹ کے احاطے میں کل جماعتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں این ڈی اے و انڈیا اتحاد سمیت تمام سیاسی پارٹیوں کے اعلیٰ لیڈروں نے شرکت کی۔ اس اہم اجلاس میں امت شاہ، راہل گاندھی، راج ناتھ سنگھ کے علاوہ دیگر رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے میٹنگ کی صدارت کی۔ ذرائع کے مطابق این ڈی اے حکومت کا مقصد بنگلہ دیش کے بحران کے بارے میں اتفاق رائے پیدا کرنا ہے، تاہم اس بات کو یقینی بنانے کےلئے اپوزیشن اور حکومت دونوں کے درمیان بہتر تال میل کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ اپوزیشن کی جانب سے اس مسئلہ کو زیادہ طول نہ دیا جائے۔

اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی جانب سے بنگلہ دیش میں جاری بحران پر پارلیمنٹ میں بیان دینے کا امکان ہے۔ دریں اثنا، بی ایس ایف کے ڈی جی دلجیت سنگھ چودھری مسلسل دوسرے دن بھارت-بنگلہ دیش سرحد کا دورہ کر رہے ہیں۔ بی ایس ایف کے ڈی جی آج شمالی 24 پرگنہ اور خطے کے دیگر حساس علاقوں کا معائنہ کریں گے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو اس معاملے پر کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی کے اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ حسینہ کی سیاست میں واپسی اب ناممکن ہے: بیٹا سجیت واجد - Sajeeb Wazed Joy

بنگلہ دیش کی فوج نے منگل کو ملک کا کنٹرول سنبھال لیا تھا جب بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو استعفیٰ دینے اور بھارت فرار ہونے پر مجبور کردیا تھا۔ 76 سالہ شیخ حسینہ 2009 سے اقتدار میں تھیں لیکن ان پر جنوری میں ہونے والے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا گیا تھا اور پھر گزشتہ ماہ لاکھوں لوگ ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے، جس کے بعد ملک بھر میں پرتشدد واقعات پیش آئے۔ اس دوران سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے۔ شیخ حسینہ کے ملک سے فرار ہونے کے بعد بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے پیر کی سہ پہر سرکاری ٹیلی ویژن پر اعلان کیا کہ شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا ہے اور فوج نگراں حکومت تشکیل دے گی۔

نئی دہلی: بنگلہ دیش کے حالات پر بھارت کی جانب سے گہری نظر رکھی جارہی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت نے بنگلہ دیش میں جاری بدامنی اور شیخ حسینہ واجد کی اقتدار سے محرومی کے بعد کے حالات پر غور کرنے کے لیے آج کل جماعتی اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ اجلاس صبح 10 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں بنگلہ دیش کے موجودہ حالات پر غور کیا گیا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آج پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں کے درمیان شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمہ اور ملک میں فوج کے قبضہ کے بعد تازہ حالات پر تبادلہ خیال کے لیے ایک آل پارٹی میٹنگ کی صدارت کی۔

جے شنکر نے تمام پارٹیوں کے لیڈروں کو تشدد سے متاثرہ ملک کی تازہ صورتحال کے علاوہ اس کے ممکنہ سیکورٹی، اقتصادی اور سفارتی اثرات سے نمٹنے کے لیے بھارتی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ آج صبح پارلیمنٹ کے احاطے میں کل جماعتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں این ڈی اے و انڈیا اتحاد سمیت تمام سیاسی پارٹیوں کے اعلیٰ لیڈروں نے شرکت کی۔ اس اہم اجلاس میں امت شاہ، راہل گاندھی، راج ناتھ سنگھ کے علاوہ دیگر رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے میٹنگ کی صدارت کی۔ ذرائع کے مطابق این ڈی اے حکومت کا مقصد بنگلہ دیش کے بحران کے بارے میں اتفاق رائے پیدا کرنا ہے، تاہم اس بات کو یقینی بنانے کےلئے اپوزیشن اور حکومت دونوں کے درمیان بہتر تال میل کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ اپوزیشن کی جانب سے اس مسئلہ کو زیادہ طول نہ دیا جائے۔

اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی جانب سے بنگلہ دیش میں جاری بحران پر پارلیمنٹ میں بیان دینے کا امکان ہے۔ دریں اثنا، بی ایس ایف کے ڈی جی دلجیت سنگھ چودھری مسلسل دوسرے دن بھارت-بنگلہ دیش سرحد کا دورہ کر رہے ہیں۔ بی ایس ایف کے ڈی جی آج شمالی 24 پرگنہ اور خطے کے دیگر حساس علاقوں کا معائنہ کریں گے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو اس معاملے پر کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی کے اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ حسینہ کی سیاست میں واپسی اب ناممکن ہے: بیٹا سجیت واجد - Sajeeb Wazed Joy

بنگلہ دیش کی فوج نے منگل کو ملک کا کنٹرول سنبھال لیا تھا جب بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو استعفیٰ دینے اور بھارت فرار ہونے پر مجبور کردیا تھا۔ 76 سالہ شیخ حسینہ 2009 سے اقتدار میں تھیں لیکن ان پر جنوری میں ہونے والے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا گیا تھا اور پھر گزشتہ ماہ لاکھوں لوگ ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے، جس کے بعد ملک بھر میں پرتشدد واقعات پیش آئے۔ اس دوران سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے۔ شیخ حسینہ کے ملک سے فرار ہونے کے بعد بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے پیر کی سہ پہر سرکاری ٹیلی ویژن پر اعلان کیا کہ شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا ہے اور فوج نگراں حکومت تشکیل دے گی۔

Last Updated : Aug 6, 2024, 12:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.