ETV Bharat / bharat

بغیر پَروں کے تشک سانپ ہوا میں کیسے اڑتا ہے؟ جانیے حقیقت - FLYING SNAKE

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 3, 2024, 2:44 PM IST

حال ہی میں بہار کے بگہا میں ایک سانپ ملا ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ یہ سانپ اڑتا ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے اس حوالے سے ماہرین سے بات کی۔ گفتگو میں انہوں نے سانپ کے اڑنے کی حقیقت بتائی۔ تشک سانپ کافی خوبصورت اور دلکش ہوتا ہے۔ اس سانپ کی خصوصیات پر خاص رپورٹ۔

کیا واقعی تشک سانپ اڑتا ہے،سچائی جانئے
کیا واقعی تشک سانپ اڑتا ہے،سچائی جانئے (ETV BHARAT)

کیا واقعی تشک سانپ اڑتا ہے،سچائی جانئے (ETV BHARAT)

پٹنہ: اڑنے والے سانپ کی بحث اکثر سننے کو ملتی ہے۔ حال ہی میں بہار کے بگہا میں تشک سانپ دیکھا گیا۔ دعویٰ کیا گیا کہ یہ سانپ رینگنے کے بجائے اڑتا ہے۔ ایسے میں سب حیران ہیں کہ کیا سانپ اڑ سکتا ہے؟ ای ٹی وی بھارت نے اس حوالے سے ماہرین سے بات کی۔ گفتگو کے دوران ماہرین نے سانپ کی خصوصیات کے بارے میں بھی بتایا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ اس کی ایک اساطیری اہمیت ہے جو کہ مہابھارت کے دور کی بتائی جاتی ہے۔

پرواز کی حقیقت کیا ہے؟

دراصل ہم اڑنے والے سانپ یا گلائڈنگ اسنیک کی بات کر رہے ہیں۔ اب تک ہم سنتے اور سمجھتے رہے ہیں کہ یہ پروں کے بغیر اڑتا ہوا سانپ ہوتا ہے۔ لیکن ماہر نے بتایا کہ تشک سانپ اڑتا نہیں بلکہ ہوا میں تیرتا ہے یعنی گلائیڈ کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ایک شاخ سے دوسری شاخ تک چھلانگ لگاتا ہے اور اڑ کر نہیں پہنچتا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ اوپر سے نیچے کی طرف چھلانگ لگاتا ہے نیچے سے اوپر کی طرف نہیں۔

نیوز انوائرمنٹ اینڈ وائلڈ لائف سوسائٹی تنظیم کے پروجیکٹ مینیجر ابھیشیک نے اس بارے میں خصوصی جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ تشک ناگ کو کئی ناموں سے جانا جاتا ہے۔ اسے Arnett's Flying Snake, Tacka Nag, Chrysopelea Arneta یا Gliding Snake کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سانپ اڑتا نہیں بلکہ تیزی سے لمبی دوری تک چھلانگ لگاتا ہے۔ انگلش میں اس کے نام جڑا لفظ 'گلائیڈ' کا مطلب ہوا میں تیرنا ہوتا ہے۔

یہ سانپ اپنے جسم کو ایس (S) شکل میں بناتا ہے اور ایک گول چشمے کی طرح چھلانگ لگاتا ہے۔ اس میں کشش ثقل کا کردار ہوتا ہے۔ اس سانپ کو نیچے سے اوپر کی طرف اڑتے ہوئے نہیں دیکھا جا سکتا۔ جب بھی یہ بڑی چھلانگ لگاتا ہے تو وہ اوپر سے نیچے آتا ہے جیسے درختوں کی شاخوں سے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ عام طور پر 12 سے 15 فٹ لمبے درختوں پر رہتا ہے۔

ماہرین کی رائے

والمیکی وسودھا کے سربراہ اور سابق رینجر آنجہانی بی ڈی۔ سنہا کے بیٹے وی ڈی سنجو نے بتایا کہ والمیکی ٹائیگر ریزرو میں ہر روز مختلف قسم کے سانپ نکلتے ہیں۔ انہوں نے اپنے تجربے کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بچپن والمیکی نگر میں گزرا۔ اس لیے مجھے اپنے والد سے جنگلی جانوروں کی خصوصیات کے بارے میں کافی جانکاریاں ملتی رہی ہیں۔ انہوں نے اس سانپ کے بارے میں خصوصی جانکاریاں بھی دیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ تکشک سانپ نہیں اڑتا۔

اڑنے والے سانپوں کے راز پر جرنل کیا کہتا ہے؟ جرنل آف ایکسپیریمینٹل بائیولوجی کے مطابق سانپ اڑنے والی مخلوق نہیں ہے، یہ اڑ نہیں سکتا۔ تاہم رپورٹ کے مطابق جب سانپ ڈولتا ہے تو سانپ کے جسم میں تبدیلی آتی ہے، یعنی سانپ ایروڈائنامک فورس پیدا کرتا ہے۔ جو ہوائی جہاز کے پروں کی طرح ہے۔ ایسی حالت میں جسمانی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ اڑنے جیسی چھلانگ لگانے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: وہ یادگار فائر انجن جس نے تین ہزار آگ حادثات میں حصہ لیا، جرمن کمپنی کی پیشکش ٹھکرا دی

کیا واقعی تشک سانپ اڑتا ہے،سچائی جانئے (ETV BHARAT)

پٹنہ: اڑنے والے سانپ کی بحث اکثر سننے کو ملتی ہے۔ حال ہی میں بہار کے بگہا میں تشک سانپ دیکھا گیا۔ دعویٰ کیا گیا کہ یہ سانپ رینگنے کے بجائے اڑتا ہے۔ ایسے میں سب حیران ہیں کہ کیا سانپ اڑ سکتا ہے؟ ای ٹی وی بھارت نے اس حوالے سے ماہرین سے بات کی۔ گفتگو کے دوران ماہرین نے سانپ کی خصوصیات کے بارے میں بھی بتایا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ اس کی ایک اساطیری اہمیت ہے جو کہ مہابھارت کے دور کی بتائی جاتی ہے۔

پرواز کی حقیقت کیا ہے؟

دراصل ہم اڑنے والے سانپ یا گلائڈنگ اسنیک کی بات کر رہے ہیں۔ اب تک ہم سنتے اور سمجھتے رہے ہیں کہ یہ پروں کے بغیر اڑتا ہوا سانپ ہوتا ہے۔ لیکن ماہر نے بتایا کہ تشک سانپ اڑتا نہیں بلکہ ہوا میں تیرتا ہے یعنی گلائیڈ کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ایک شاخ سے دوسری شاخ تک چھلانگ لگاتا ہے اور اڑ کر نہیں پہنچتا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ اوپر سے نیچے کی طرف چھلانگ لگاتا ہے نیچے سے اوپر کی طرف نہیں۔

نیوز انوائرمنٹ اینڈ وائلڈ لائف سوسائٹی تنظیم کے پروجیکٹ مینیجر ابھیشیک نے اس بارے میں خصوصی جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ تشک ناگ کو کئی ناموں سے جانا جاتا ہے۔ اسے Arnett's Flying Snake, Tacka Nag, Chrysopelea Arneta یا Gliding Snake کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سانپ اڑتا نہیں بلکہ تیزی سے لمبی دوری تک چھلانگ لگاتا ہے۔ انگلش میں اس کے نام جڑا لفظ 'گلائیڈ' کا مطلب ہوا میں تیرنا ہوتا ہے۔

یہ سانپ اپنے جسم کو ایس (S) شکل میں بناتا ہے اور ایک گول چشمے کی طرح چھلانگ لگاتا ہے۔ اس میں کشش ثقل کا کردار ہوتا ہے۔ اس سانپ کو نیچے سے اوپر کی طرف اڑتے ہوئے نہیں دیکھا جا سکتا۔ جب بھی یہ بڑی چھلانگ لگاتا ہے تو وہ اوپر سے نیچے آتا ہے جیسے درختوں کی شاخوں سے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ عام طور پر 12 سے 15 فٹ لمبے درختوں پر رہتا ہے۔

ماہرین کی رائے

والمیکی وسودھا کے سربراہ اور سابق رینجر آنجہانی بی ڈی۔ سنہا کے بیٹے وی ڈی سنجو نے بتایا کہ والمیکی ٹائیگر ریزرو میں ہر روز مختلف قسم کے سانپ نکلتے ہیں۔ انہوں نے اپنے تجربے کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بچپن والمیکی نگر میں گزرا۔ اس لیے مجھے اپنے والد سے جنگلی جانوروں کی خصوصیات کے بارے میں کافی جانکاریاں ملتی رہی ہیں۔ انہوں نے اس سانپ کے بارے میں خصوصی جانکاریاں بھی دیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ تکشک سانپ نہیں اڑتا۔

اڑنے والے سانپوں کے راز پر جرنل کیا کہتا ہے؟ جرنل آف ایکسپیریمینٹل بائیولوجی کے مطابق سانپ اڑنے والی مخلوق نہیں ہے، یہ اڑ نہیں سکتا۔ تاہم رپورٹ کے مطابق جب سانپ ڈولتا ہے تو سانپ کے جسم میں تبدیلی آتی ہے، یعنی سانپ ایروڈائنامک فورس پیدا کرتا ہے۔ جو ہوائی جہاز کے پروں کی طرح ہے۔ ایسی حالت میں جسمانی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ اڑنے جیسی چھلانگ لگانے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: وہ یادگار فائر انجن جس نے تین ہزار آگ حادثات میں حصہ لیا، جرمن کمپنی کی پیشکش ٹھکرا دی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.