نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کی مرکزی کابینہ میں مختلف ریاستوں کے پانچ سابق وزرائے اعلیٰ نے اتوار کو مرکزی وزراء کے طور پر حلف لیا۔ جن پانچ سابق وزراء اعلیٰ نے مودی کی 3.0 کابینہ میں جگہ بنائی ان میں جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کمار سوامی، مدھیہ پردیش کے چار بار رہ چکے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، ہندوستان عام مورچہ (ایچ اے ایم) کے رہنما اور بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی، آسام کے سابق وزیر اعلی سربانند سونووال اور دو بار ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر شامل ہیں۔
شیوراج سنگھ چوہان اپنے تین دہائیوں سے زیادہ طویل سیاسی کیریئر میں پہلی بار مرکزی کابینہ کے وزیر بنے۔ وہ 2020 سے 2023 تک اور اس سے پہلے 2005 سے 2018 تک مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ رہے ہیں۔ وہ ریاست کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے وزیر اعلیٰ ہیں۔
کمارسوامی ان دو جے ڈی (ایس) امیدواروں میں سے ایک تھے جنہوں نے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ کمارسوامی نے منڈیا حلقہ سے کامیابی حاصل کی۔ ایچ ڈی کمارسوامی کرناٹک کے دو مرتبہ وزیر اعلی بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے 2006-7 اور پھر 2018-19 تک کرناٹک کے وزیر اعلی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ فی الحال جے ڈی (ایس) کے صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ہندوستانی عوام مورچہ کے رہنما مانجھی 2014-2015 کے درمیان بہار کے وزیر اعلیٰ تھے۔ دلت رہنما ریاست کے مشہار برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے وزیر اعلیٰ تھے۔ 1980 سے ایم ایل اے، مانجھی بہار کے گیا سے لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے۔
منوہر لال کھٹر نے کرنال سے کانگریس کے دیویانشو بدھیراج کو 232577 ووٹوں کے فرق سے شکست دیکر کامیابی حاصل کی۔ کھٹر اس سال مارچ تک وزیر اعلیٰ تھے، جب بھارتیہ جنتا پارٹی نے اچانک انہیں عہدے سے ہٹانے اور لوک سبھا کے لیے میدان میں اتارنے کا انتخاب کیا۔ ان کی جگہ نایاب سنگھ سینی کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔ کھٹر، ایک سابق راشٹریہ سویم سیوک سنگھ پرچارک اکتوبر 2014 سے دو بار وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں اور 2014 سے کرنال قانون ساز اسمبلی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
بی جے پی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) نے لوک سبھا انتخابات میں مسلسل تیسری بار کامیابی حاصل کی ہے۔ این ڈی اے نے لوک سبھا انتخابات میں 293 سیٹیں جیتی ہیں اور بی جے پی کو 240 سیٹیں ملی ہیں۔