ETV Bharat / bharat

آج کسان شمبھو بارڈر پر رہیں گے، دہلی کی طرف مارچ کا کیا منصوبہ ہے؟ - FARMERS PROTEST

کسان لیڈروں کا کہنا ہے کہ اگر مرکزی حکومت نے بات چیت شروع نہیں کی تو کل کسان دوبارہ دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔

آج کسان شمبھو بارڈر پر رہیں گے
آج کسان شمبھو بارڈر پر رہیں گے (Image Source: PTI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 7, 2024, 10:16 AM IST

نئی دہلی: شمبھو بارڈر پر احتجاج کر رہے کسانوں نے کل ایک بار پھر دہلی کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس دوران شمبھو بارڈر پر پولس اور کسانوں کے درمیان کافی ہنگامہ ہوا۔ کسانوں کے بڑھتے ہوئے ہنگامے کو دیکھ کر پولس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ جس میں تقریباً 8 کسان زخمی ہوئے، جس کے بعد کسانوں کو واپس شمبھو بارڈر پر بلایا گیا۔ کسان لیڈر وں کا کہنا ہے کہ اگر مرکزی حکومت نے بات چیت شروع نہیں کی تو کل کسان دوبارہ دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔

حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت ہو سکتی ہے۔

حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت کا راستہ کھلتا دکھائی دے رہا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ہریانہ پولیس کے ایک سینئر افسر نے ان سے پوچھا ہے کہ وہ کس سطح پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ جس کے جواب میں کسانوں نے کہا ہے کہ وہ مرکزی وزیر سے بات کرنے کو تیار ہیں۔

جب بات چیت کی امید پیدا ہوئی تو کسانوں نے دہلی کی طرف مارچ کا منصوبہ ایک دن کے لیے ملتوی کر دیا۔ کسان آج شمبھو سرحد سے آگے جانے کی کوشش نہیں کریں گے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ مذاکرات شروع ہونے کا انتظار کریں گے۔ اگر حکومت کی طرف سے بات چیت کا کوئی راستہ نہیں ملا تو کل دوپہر 12 بجے 101 کسانوں کا ایک گروپ ایک بار پھر آگے بڑھے گا اور دہلی کی طرف مارچ کرے گا۔

شمبھو بارڈر پر پولیس کی بھاری نفری تعینات

کل شمبھو بارڈر پر بہت شور والا دن تھا۔ کسانوں نے دہلی کی طرف پیدل مارچ شروع کیا تھا، لیکن انہیں چند میٹر کے بعد روک دیا گیا۔ ہریانہ پولیس نے انہیں آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔ کسانوں کی تحریک کے پیش نظر ہریانہ اور دہلی پولس نے حفاظتی انتظامات سخت کر دیئے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے نیم فوجی دستوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ ڈرون اور واٹر کینن کا بھی انتظام کیا گیا۔ کسانوں اور پولیس کے درمیان تصادم میں 8 سے زائد کسان زخمی ہوگئے، جب کہ 2 کسان شدید زخمی ہیں اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

کسانوں کے بنیادی مطالبات کیا ہیں؟

کسانوں نے اپنے 12 مطالبات پیش کیے ہیں، جن میں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت اور لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنا اہم ہیں۔ ڈی اے پی کھاد کی کمی دور کی جائے، کسانوں کے قرضے معاف کیے جائیں اور انہیں پنشن دی جائے۔ اس کے علاوہ کسانوں کے بھی مطالبات ہیں۔

نئی دہلی: شمبھو بارڈر پر احتجاج کر رہے کسانوں نے کل ایک بار پھر دہلی کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس دوران شمبھو بارڈر پر پولس اور کسانوں کے درمیان کافی ہنگامہ ہوا۔ کسانوں کے بڑھتے ہوئے ہنگامے کو دیکھ کر پولس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ جس میں تقریباً 8 کسان زخمی ہوئے، جس کے بعد کسانوں کو واپس شمبھو بارڈر پر بلایا گیا۔ کسان لیڈر وں کا کہنا ہے کہ اگر مرکزی حکومت نے بات چیت شروع نہیں کی تو کل کسان دوبارہ دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔

حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت ہو سکتی ہے۔

حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت کا راستہ کھلتا دکھائی دے رہا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ہریانہ پولیس کے ایک سینئر افسر نے ان سے پوچھا ہے کہ وہ کس سطح پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ جس کے جواب میں کسانوں نے کہا ہے کہ وہ مرکزی وزیر سے بات کرنے کو تیار ہیں۔

جب بات چیت کی امید پیدا ہوئی تو کسانوں نے دہلی کی طرف مارچ کا منصوبہ ایک دن کے لیے ملتوی کر دیا۔ کسان آج شمبھو سرحد سے آگے جانے کی کوشش نہیں کریں گے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ مذاکرات شروع ہونے کا انتظار کریں گے۔ اگر حکومت کی طرف سے بات چیت کا کوئی راستہ نہیں ملا تو کل دوپہر 12 بجے 101 کسانوں کا ایک گروپ ایک بار پھر آگے بڑھے گا اور دہلی کی طرف مارچ کرے گا۔

شمبھو بارڈر پر پولیس کی بھاری نفری تعینات

کل شمبھو بارڈر پر بہت شور والا دن تھا۔ کسانوں نے دہلی کی طرف پیدل مارچ شروع کیا تھا، لیکن انہیں چند میٹر کے بعد روک دیا گیا۔ ہریانہ پولیس نے انہیں آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔ کسانوں کی تحریک کے پیش نظر ہریانہ اور دہلی پولس نے حفاظتی انتظامات سخت کر دیئے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے نیم فوجی دستوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ ڈرون اور واٹر کینن کا بھی انتظام کیا گیا۔ کسانوں اور پولیس کے درمیان تصادم میں 8 سے زائد کسان زخمی ہوگئے، جب کہ 2 کسان شدید زخمی ہیں اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

کسانوں کے بنیادی مطالبات کیا ہیں؟

کسانوں نے اپنے 12 مطالبات پیش کیے ہیں، جن میں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت اور لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنا اہم ہیں۔ ڈی اے پی کھاد کی کمی دور کی جائے، کسانوں کے قرضے معاف کیے جائیں اور انہیں پنشن دی جائے۔ اس کے علاوہ کسانوں کے بھی مطالبات ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.