نئی دہلی: مرکزی بجٹ 25-2024 وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن آج یکم فروری کو پیش کریں گے۔ رواں سال اپریل اور جون کے درمیان ہونے والے عام انتخابات سے قبل یہ آخری بجٹ ہوگا۔ عوام کو آنے والے بجٹ سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ تاہم، سیتا رمن نے کہا تھا کہ مرکزی بجٹ میں اس طرح کا کوئی بڑا اعلان نہیں کیا جائے گا۔
ریلوے پر توجہ پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کے اولین فوکس میں سے ایک ہوگی۔ حکومت کی جانب سے قومی ٹرانسپورٹر کے لیے زیادہ سرمائے کی لاگت مختص کرنے کا امکان ہے۔ پچھلے سال حکومت نے اس سیکٹر کے لیے 2.40 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ لاگت مختص کی تھی۔ یہ اب تک کا سب سے زیادہ خرچ ہے جو کہ 14-2013 میں کیے گئے اخراجات سے تقریباً 9 گنا زیادہ ہے۔
اس کے علاوہ حکومت ملک کی پہلی نیم تیز رفتار وندے بھارت ایکسپریس کی تعداد بڑھانے پر بھی توجہ دے سکتی ہے۔ فی الحال یہ ٹرینیں چنئی میں واقع انٹیگرل کوچ فیکٹری (آئی سی ایف ) میں تیار کی جارہی ہیں۔ ایسی ٹرینوں کی تیاری کا عمل ریل کوچ فیکٹری، ناسک اور ماڈرن کوچ فیکٹری، رائے بریلی میں واقع دو اور ریلوے فیکٹریوں میں جاری ہے۔
حکومت کی اصل توجہ وندے بھارت سلیپر ورژن کے اجراء پر ہوگی۔ اس نئے ورژن کے اجراء کا اعلان وزیر ریلوے نے بجٹ 2023 کے بعد میڈیا کانفرنس میں کیا۔ یہ ٹرینیں 800 کلومیٹر سے زیادہ طویل فاصلہ طے کریں گی۔ فی الحال اس ٹرین کی تیاری آئی سی ایف چنئی میں چل رہی ہے۔
حکومت کی ایک اور توجہ اپنے نیٹ ورک پر ہائیڈروجن ٹرینوں کو متعارف کرانے پر ہوگی۔ یہ ٹرینیں پہاڑی علاقوں جیسے شملہ، دارجلنگ وغیرہ میں چلیں گی۔ اس کے علاوہ حکومت سے یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ وہ صفائی ستھرائی، مسافروں کے لیے کھانے کے بہتر معیار وغیرہ پر توجہ دے گی۔