نئی دہلی: ای ٹی وی بھارت کی چندرکلا چودھری کے ساتھ خصوصی بات چیت میں، سجیب واجد جوئے نے الزام لگایا کہ شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کی وجہ سے ہونے والی بدامنی کا تعلق غیر ملکی انٹیلی جنس، خاص طور پر پاکستان کی آئی ایس آئی سے ہو سکتا ہے۔ انہوں نے نئی عبوری حکومت کی صورت حال کو مؤثر طریقے سے سنبھالنے کی صلاحیت کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا اور بتایا کہ ان کی والدہ شیخ حسینہ اپنے مستقبل کے منصوبوں پر غور کر رہی ہیں، حفاظت اور بنگلہ دیش واپسی پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب وازید جوئے نے عبوری حکومت کے تحت ملک کی حالت پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنا باقی ہے کہ عبوری حکومت قوم پر کیسے حکومت کرتی ہے۔
"بنگلہ دیش میں امن و امان نہیں ہے۔ لوٹ مار اور ڈاکہ زنی جاری ہے، ڈھاکہ میں فوج تعینات ہے تو کچھ علاقے پرامن ہیں، لیکن کچھ علاقوں میں، محلوں میں لوٹ مار جاری ہے۔ ڈاکٹر یونس دوسری آزادی کی بات کر رہے ہیں۔ اچھا، دیکھتے ہیں کہ کیا وہ ملک میں امن و امان بحال کر پاتے ہیں۔ ہم دیکھیں گے کہ وہ کتنا قابل ہیں"، حسینہ کے بیٹے نے کہا۔
نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس، جو حال ہی میں عبوری حکومت کی قیادت کے لیے بنگلہ دیش واپس آئے ہیں، نے شیخ حسینہ کی معزولی کے نتیجے میں ہونے والے مہلک مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ یونس نے کہا کہ احتجاج میں مارے جانے والوں کی قربانیوں نے قوم کو "دوسری آزادی" دی ہے۔