رائے پور: چھتیس گڑھ شراب گھوٹالہ معاملے میں اے سی بی اور ای او ڈبلیو کی ٹیم نے 4 اضلاع میں 21 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ ان میں سے، ٹیم نے رائے پور میں نو، درگ بھیلائی میں سات، بلاسپور میں چار اور راج ناندگاؤں میں ایک جگہ چھاپے مارے ہیں۔ ای او ڈبلیو کی ٹیم نے جمعرات کو محکمہ آبکاری کے سابق سکریٹری ارون پتی ترپاٹھی کو بہار کے گوپال گنج سے شراب گھوٹالہ معاملے میں گرفتار کیا ہے۔
- محکمہ آبکاری کے سابق سکریٹری بہار سے گرفتار:
اے پی ترپاٹھی کو گرفتار کرنے کے بعد اے سی بی اور ای او ڈبلیو کی ٹیم جمعرات کی دیر رات رائے پور پہنچی۔ ترپاٹھی کو شراب گھوٹالہ معاملے میں سنڈیکیٹ کا مرکزی کردار سمجھا جاتا رہا ہے۔ محکمہ ایکسائز کے سابق سکریٹری ارون پتی ترپاٹھی کو جمعہ کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی ای او ڈبلیو اور اے سی بی چار روزہ ریمانڈ ختم ہونے کے بعد جمعہ کو شراب گھوٹالہ کیس میں انور ڈھیبر اور اروند سنگھ کو بھی عدالت میں پیش کرے گی۔
- کئی اہم دستاویزات برآمد:
اس سلسلے میں بیورو نے جمعرات کی شام ایک پریس ریلیز جاری کر کے چھاپے ماری کی جانکاری دی۔ایجنسی سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، ٹیم نے 19 لاکھ روپے نقد، الیکٹرانک آلات جیسے لیپ ٹاپ، پین ڈرائیو، بینک اسٹیٹمنٹ، منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد سے متعلق دستاویزات، کروڑوں مالیت کے زیورات، بینک میں کروڑوں کی سرمایہ کاری اور دیگر کئی چیزیں برآمد کیں۔ اب ایجنسی ان سب کی تحقیقات کرے گی۔ معلومات کے مطابق ضبط کئے گئے ان دستاویزات میں کمپنیوں کے ذریعے حاصل کی گئی غیر قانونی جائیداد کی عمومی سرمایہ کاری اور سرمایہ کاری سے متعلق دستاویزات شامل ہیں۔
- اب اقتصادی جرائم ونگ اور اینٹی کرپشن بیورو جانچ کر رہے ہیں:
دراصل، پہلے ای ڈی اس معاملے کی جانچ کر رہی تھی۔ تاہم، اب اقتصادی جرائم ونگ اور اینٹی کرپشن بیورو دونوں، ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات کر رہی ہیں۔ ایجنسی نے اس معاملے میں جیل میں بند ملزمان سے پوچھ گچھ بھی کی ہے۔
ایجنسی نے شراب گھوٹالہ میں اب تک 2 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ یہ دونوں لوگ رائے پور کے میئر اعجاز ڈھیبر کے بھائی انور ڈھیبر زور اروند سنگھ ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ اقتصادی جرائم ونگ اور اینٹی کرپشن بیورو کی ٹیم نے سابق وزیر اعلی کے دو قریبی دوستوں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے ہیں۔ ٹیم نے صبح سویرے تمام مقامات پر چھاپے مارے تاکہ ان لوگوں کو اپنی حراست میں لیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: