جلگاؤں: ریاست کے سابق اپوزیشن لیڈر ایکناتھ کھڈسے کو جان سے مارنے کی دھمکی ملی ہے۔ دھمکی کی وجہ تاحال سامنے نہیں آئی ہے۔ اس سلسلے میں پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے اور ایک نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایکناتھ کھڈسے کو اب تک چار سے پانچ دھمکی آمیز کال موصول ہوئی ہیں۔
یہ کال مختلف نمبروں سے کی گئی ہیں۔ ایکناتھ کھڈسے نے الزام لگایا کہ داؤد اور چھوٹا شکیل گینگ نے ان کو دھمکیاں دی تھیں۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ مختلف ممالک سے کالیں آرہی ہیں۔
یہ بات سامنے آئی ہے کہ 15 اور 16 اپریل کو ایکناتھ کھڈسے کو مختلف نمبروں سے کال کرکے دھمکیاں دی گئی ہیں۔ کال کرنے والے شخص نےا یکناتھ کھڈسے کہا کہ "داؤد اور چھوٹا شکیل آپ کو مارنا چاہتے ہیں،" اس بات کا خلاصہ ایکناتھ کھڈسے نے اپنے زریعہ کرائی گئی ایف آئی آر میں کیا ہے۔
فون کرنے والے نے جب پہلی بار فون کیا تو اس نے کہا کہ داؤد اور چھوٹا شکیل آپ کو مارنے جا رہے ہیں، لیکن ایکناتھ کھڈسے نے اس دھمکی کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ اس کے بعد ایک اور کال آیا جس میں فون کرنے والے نے کہا کہ "آپ کو بتانے کے بعد بھی آپ نے کچھ نہیں کیا، یہ لوگ آپ کو مارنے والے ہیں۔"چار سے پانچ بار اس طرح کے کال موصول ہونے کے بعد، ایکناتھ کھڈسے نے مکتائی نگر پولس اسٹیشن میں اس معاملے میں شکایت درج کرائی۔
ایکناتھ کھڈسے کو امریکہ اور اتر پردیش دونوں جگہ سے فون کال اائے تھے جیسا کہ انہوں نے اس بارے میں دعویٰ کیا ہے۔ ایکناتھ کھڈسے کو دھمکی آمیز کال آنے کے بعد پولس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔ ایکناتھ کھڈسے اور داؤد کا تنازعہ لوگوں کو معلوم ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ کچھ عرصہ قبل داؤد ابراہیم کی اہلیہ سے ایکناتھ کھڈسے کی بات چیت ہوئی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔ اب ایک بار پھر داؤد اور ایکناتھ کھڈسے کا تنازعہ لوگوں کے سامنے آیا ہے۔
سابق اپوزیشن لیڈر ایکناتھ کھڈسے نے ای ٹی بی بھارت سے بات چیت کے دوران یہ کہا کہ"اس دوران امریکہ کے مختلف فون نمبروں سے دھمکی آمیز کالیں برابر موصول ہوتی رہی ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ کسی نے کوئی ہم سے شرارت کی ہے۔ ہم نے اس حوالے سے کوئی سیکیورٹی نہیں مانگی ہے۔ میں ہمیشہ محفوظ ہوں، لیکن اس بات سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے اس لئے میں نے شکایت درج کروائی ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: