نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے تلنگانہ کے سابق وزیر اعلی اور بھارت راشٹرا سمیتی کے صدر کے چندر شیکھر راؤ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ غور طلب ہو کہ چندر شیکھر راؤ نے 5 اپریل کو سرسیلا ضلع میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کانگریس پارٹی کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ کمیشن نے اس سلسلے میں آج نوٹس جاری کیا ہے۔ کمیشن نے کہا کہ اس نوٹس کا جواب 18 اپریل کی صبح 11 بجے تک دینا ہوگا۔
-
Telangana: The Election Commission of India has issued a notice to BRS President and Former Telangana CM K. Chandrashekar Rao over his remarks against the Congress Party in Sircilla on April 5. The Commission has asked him to explain his stand regarding his comments by 11 am,… pic.twitter.com/lPEfF6KJ0C
— ANI (@ANI) April 17, 2024
واضح رہے کہ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر نائب صدر جی نرنجن نے کے سی آر کے بیان پر اعتراض کیا تھا اور اس سلسلے میں کمیشن میں شکایت بھی درج کرائی تھی۔ شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے کمیشن نے نوٹس جاری کیا۔ شکایت کے جواب میں سرسیلا ضلع انتخابی افسر راجنا نے ایک رپورٹ دی، جس میں کہا گیا کہ سابق سی ایم کے سی آر نے پریس کانفرنس کے دوران کانگریس پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ شکایت میں کے سی آر کے بیانات کو ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
کمیشن کے پولنگ پینل نے تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر سے جمعرات 18 اپریل کو صبح 11 بجے تک جواب دینے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی کمیشن نے کہا کہ اگر مقررہ وقت میں جواب نہیں دیا گیا تو مناسب کارروائی کی جائے گی۔ غور طلب ہو کہ جیسے ہی لوک سبھا انتخابات 2024 کا اعلان ہوا، 16 مارچ کو پورے ملک میں ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
- تلنگانہ کے سابق وزیراعلی چندر شیکھر راو نے رکن اسمبلی کے طور پر حلف لیا
- کانگریس پارٹی نے کے چندر شیکھر راو کو سیاسی موقع دیا تھا: وزیراعلی تلنگانہ
قابل ذکر ہو کہ الیکشن کمیشن نے اب تک درج شکایات کا بھی ذکر کیا ہے۔ کل شکایات میں سے 51 بھارتیہ جنتا پارٹی کی تھیں، جن میں سے 38 معاملات میں کارروائی کی گئی۔ ساتھ ہی کانگریس کی جانب سے 59 مقدمات درج کیے گئے جن میں سے 51 مقدمات میں کارروائی کی گئی۔ دیگر فریقین کی جانب سے 90 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 80 کیسز میں کارروائی کی گئی ہے۔