میونخ: وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ہفتہ کو میونخ سکیورٹی کانفرنس میں دو سیشنوں کے درمیان مختصر بات چیت کی۔ جولائی 2023 کے بعد یہ ان کی پہلی آمنے سامنے ملاقات تھی۔ یہ مختصر ملاقات اور بات چیت اس وقت ہوئی جب وانگ یی اسٹیج سے روانہ ہو رہے تھے اور جے شنکر اسٹیج پر جارہے تھے۔
جے شنکر میونخ سیکورٹی کانفرنس 2024 کے لیے 16 - 18 فروری تک جرمنی کے شہر میونخ میں ہیں۔ قابل ذکر ہے کئی مہینوں کی خاموشی کے بعد دونوں رہنماوں کی بے ساختہ بات چیت نے سفارتی ماحول کو مزید ہموار کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گلوان تنازعہ کے بعد سے دونوں فریقوں کے درمیان بہت کم اعلیٰ سطح پر تبادلے ہوئے ہیں۔ دونوں رہنماوں کی آخری ملاقات گزشتہ سال جولائی میں آسیان اجلاس کے موقع پر انڈونیشیا میں ہوئی تھی۔ کانفرنس میں مختلف ممالک کے 450 سے زائد مندوبین شرکت کر رہے ہیں تاکہ کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے جو خارجہ تعلقات اور 'بین الاقوامی سلامتی پالیسی' کو متاثر کر سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، توقع ہے کہ اس مختصر بات چیت میں بھارتی وزیر خارجہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ مسائل کے فوری حل پر زور دیے ہوں گے، جو 2020 سے تعلقات میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ جے شنکر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چین بھی ایک پڑوسی ملک ہے اور بہت سے طریقوں سے مسابقتی سیاست کے حصے کے طور پر وہ ان پر اثر انداز ہوگا۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں چین سے ڈرنا چاہیے۔ میرے خیال میں ہمیں کہنا چاہیے، ٹھیک ہے، عالمی سیاست ایک مسابقتی کھیل ہے۔آپ اپنی پوری کوشش کریں اور میں بھی اپنی پوری کوشش کروں گا،"
ہفتہ کو جے شنکر نے سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے بھی ملاقات کی اور عصری سیاست کے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔جے شنکر نے ایکس پر لکھا کہ "سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ساتھ عصری سیاست پر مفید تبادلہ خیال کیا گیا"
یہ بھی پڑھیں:
مرکزی حکومت پاکستان، چین اور بھگوان کے نام پر سیاست کررہی ہے،کھرگے