حیدرآباد : بھارت ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی 93ویں سالگرہ منا رہا ہے، جنہیں بھارت کے میزائل مین کے طور پر جانا جاتا ہے، بھارت میں میزائل اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں انہوں نے نمایا کردار ادا کیا تھا۔ 15 اکتوبر 1931 کو مدراس پریذیڈنسی کے رامیشورم میں پیدا ہوئے، ابوالفاخر زین العابدین عبدالکلام یا اے پی جے عبدالکلام، زین العابدین مراکیار اور اشیاما زین العابدین کے خاندان میں پیدا ہوئے۔ ڈاکٹر کلام کو یاد کرنے کی بے شمار وجوہات ہیں، جنہیں 'پیپلز پریذیڈنٹ' اور 'میزائل مین آف انڈیا' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ وہ اسرو کے سابق سائنسداں ہیں، انہوں نے ملک کی ترقی اور ملک کو طاقتور بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہیں 1981 میں پدم بھوشن، 1990 میں پدم وبھوشن اور 1997 میں اعلیٰ ترین شہری اعزاز بھارت رتن سے نوازا گیا۔
کلام نے اپنے کیرئیر کا آغاز ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) میں ایک سائنسدان کے طور پر کیا، 1969 میں اسرو جانے سے قبل انہوں نے ایک ہوور کرافٹ ڈیزائن کیا۔ انہوں نے 1980 میں بھارت کے پہلے سیٹلائٹ لانچ میں اہم کردار ادا کیا اور بیلسٹک میزائلوں کے منصوبے حاصل کیے۔ کلام نے اندرا گاندھی کو ایرو اسپیس پروجیکٹس جیسے پروجیکٹ ڈیول اور پروجیکٹ ویلینٹ کے لیے خفیہ فنڈنگ فراہم کرنے پر آمادہ کیا، ملک کےلئے انتہائی اہم ثابت ہوئے۔
اسرو کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے طور پر، انہوں نے بھارت کی پہلی سیٹلائٹ لانچ وہیکل، SLV III کے کامیاب لانچ کی نگرانی کی۔ انہوں نے تھوبا استوائی راکٹ لانچنگ اسٹیشن کے قیام میں بھی مدد کی اور SLV پروگرام کی بنیاد پر اگنی اور پرتھوی جیسے دیسی گائیڈڈ میزائل تیار کیے۔ کلام نے PSLV اور GSLV جیسی سیٹلائٹ لانچ پیڈ کو فروغ دیا، جس کی وجہ سے انہیں 'میزائل مین آف انڈیا' کا خطاب دیا گیا۔
وزیر دفاع کے سائنسی مشیر کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد، کلام 1998 میں بھارت کے جوہری ہتھیاروں کے تجربات کی قیادت کرتے ہوئے پرنسپل سائنسی مشیر بن گئے اور ٹیکنالوجی وژن 2020 کی تجویز پیش کی۔ ان کے وژن کا مقصد بھارت کو جدید ٹیکنالوجی، بہتر صحت کی دیکھ بھال اور سب کے لیے تعلیم کے ذریعے ترقی یافتہ ملک بنانا تھا۔ وہ اپنے عظیم کارناموں کی وجہ سے قومی ہیرو کے طور پر ابھرے۔ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو بھارت کا صدر منتخب کیا گیا۔ 25 جولائی 2002 سے 25 جولائی 2007 تک ان کی مدت صدارت میں انہوں نے عوام کے دلوں پر حکومت کی اور انہیں ’پیپیپلز پریذیڈنٹ‘ کا خطاب ملا۔
تعلیم کے لیے تعاون، ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام
شیلانگ میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ میں وزٹنگ پروفیسر کے طور پر اے پی جے عبداکلام نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے انا یونیورسٹی، تمل ناڈو میں ایرو اسپیس انجینئرنگ کے پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اندور، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف بنگلور جیسے تعلیمی اداروں کو بھی علم کی روشنی سے روشن کیا۔ کلام نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹکنالوجی، ترواننت پورم کے چانسلر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے ہندوستان میں خلائی، انجینئرنگ اور طب کے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے نندی کی ترقی کی قیادت کی، جو ملک کا پہلا مقامی ہوور کرافٹ ہے، جو اختراع کی علامت ہے۔