نئی دہلی: دہلی ایمس (آل انڈیا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس) کے ڈاکٹروں نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کے پاس ایک کیس آیا جس میں ماں اور اس کے پیٹ میں موجود بچے کی جان نایاب خون کی وجہ سے خطرے میں پڑ گئی۔ یہ بچی خون کی کمی کے باعث رحم میں ہی مرنے کے دہانے پر تھی۔ ڈاکٹروں نے جاپان سے خون منگوایا جس کے بعد ڈلیوری کا فیصلہ کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے کامیابی حاصل کر لی۔ ماں اور بچہ دونوں صحت مند ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اب تک خاتون حمل میں 8 بچے کھو چکی ہے۔ ڈاکٹروں نے اس نویں بچے کو بچا لیا۔ خاتون کی شادی کو 5 سال ہوچکے ہیں۔ بچی کے والدین ڈاکٹروں کی کوششوں سے بہت خوش ہیں۔
- کیا ہے پورا معاملہ؟
ہریانہ کے ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی خاتون نے شادی کے 5 سال کے دوران 8 بار اپنا بچہ رحم میں ہی کھو دیا تھا اور 50 سے زائد ڈاکٹروں نے اسے مزید حاملہ ہونے سے سختی سے منع کر دیا تھا۔ اس بار بھی خاتون کے پیٹ میں پلنے والے بچے کے زندہ رہنے کے امکانات نہ کہ برابر تھے۔ بچے کے دل کی دھڑکن رکنے کے دہانے پر تھی لیکن ایمس کے ڈاکٹروں نے جاپان سے خون منگوا کر دو دن کے اندر بچی کو ماں کے رحم میں خون پہنچا کر نئی زندگی دینے کا کارنامہ کر دکھایا۔
اس طرح کامیابی ملی:
|
اس تجربے کو شیئر کرتے ہوئے ڈاکٹر نے کہا کہ آج بچہ اور اس کی ماں دونوں صحت مند ہیں۔ یہ انوکھا کارنامہ ایمس کے ڈاکٹروں کی ٹیم اور غریب لوگوں کی مدد کرنے والی تنظیم نے انجام دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: