حیدرآباد: مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر ایکناتھ شندے اور اجیت پوار کی تقرری کے ساتھ ہی ملک میں نائب وزیر اعلیٰ کی تعداد بڑھ کر 26 ہو گئی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب ملک کی 16 ریاستوں میں نائب وزیر اعلیٰ ہیں۔
غور طلب ہے کہ ڈپٹی سی ایم بنانے میں کانگریس کے علاوہ بی جے پی کے ساتھ ساتھ چھوٹی پارٹیاں بھی آگے ہیں۔ وہ بھی اس وقت جب کہ ہندوستان کے آئین میں اس عہدے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ یہی نہیں نو ریاستوں میں دو نائب وزیر اعلیٰ کام کر رہے ہیں۔ ان میں یوپی، بہار اور مہاراشٹر جیسی بڑی ریاستیں شامل ہیں۔ جبکہ تمل ناڈو میں باپ وزیر اعلیٰ اور بیٹا نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہے۔
آئین میں صرف وزیر اعلیٰ اور وزیر کا ذکر:
جمہوریہ ہند میں اس وقت 28 ریاستیں اور 3 مرکز کے زیر انتظام علاقے ہیں۔ یہاں صرف منتخب حکومت کا راج ہے۔ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 164 میں ریاستی حکومت بنانے کا انتظام ہے۔ اس کے مطابق ریاستوں کے گورنر اکثریتی قانون ساز پارٹی کے لیڈر کو وزیر اعلیٰ کے طور پر منتخب کرتے ہیں اور پھر وزیر اعلیٰ کے مشورے پر کابینہ تشکیل دی جاتی ہے۔
یہی نہیں آئین کے اس آرٹیکل میں نائب وزیر اعلیٰ کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اسی وجہ سے ڈپٹی سی ایم کی تنخواہ، دیگر الاؤنسز اور سہولیات بھی کابینہ کے وزیر کے برابر دی جاتی ہیں۔ نیز، نائب وزیر اعلیٰ کابینہ کے وزیر کے طور پر حلف اٹھاتا ہے اور پھر وزیر اعلیٰ کی سفارش پر انہیں گورنر کے ذریعے نائب وزیر اعلیٰ کا درجہ دیا جاتا ہے۔
نائب وزیر اعلی کون ہو سکتا ہے؟
کوئی بھی شخص جو وزیر بننے کی اہلیت رکھتا ہے وہ نائب وزیر اعلیٰ بن سکتا ہے۔ اگرچہ کچھ ریاستوں میں صرف ایم ایل اے ہی وزیر بن سکتے ہیں، جب کہ کچھ ریاستوں میں قانون ساز کونسل کے اراکین کو بھی وزیر بنایا جاتا ہے۔ تاہم اس بات کا کوئی ذکر نہیں ہے کہ کتنے نائب وزیر اعلیٰ بنائے جا سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کئی جگہوں پر دو ڈپٹی سی ایم ہیں اور دوسری جگہوں پر صرف ایک ڈپٹی سی ایم ہے۔
کابینہ کے حوالے سے ایک طے شدہ فارمیٹ ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو چھوڑ کر دیگر ریاستوں میں کل ایم ایل ایز میں سے صرف 15 فیصد ہی وزیر بن سکتے ہیں۔ اگر کسی ریاست کی اسمبلی میں 80 سیٹیں ہیں تو وہاں وزیر اعلیٰ سمیت صرف 12 وزیر ہو سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ صرف ایک سینئر وزیر کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا جاتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی غیر موجودگی میں نائب وزیر اعلیٰ کابینہ کی صدارت کرتے ہیں۔
کس ریاست میں کتنے نائب وزیر اعلیٰ ہیں؟
اس وقت اروناچل میں چونا مینا، آندھرا پردیش میں پون کلیان، بہار میں سمراٹ چودھری اور وجے سنہا، اتر پردیش میں کیشو پرساد موریہ اور برجیش پاٹھک، چھتیس گڑھ میں ارون ساؤ اور وجے شرما، ہماچل میں مکیش اگنی ہوتری، جموں کشمیر میں سریندر چودھری اور کرناٹک میں ڈی کے شیوکمار نائب وزیر اعلیٰ ہیں۔
اسی طرح میگھالیہ میں پی ٹیسونگ اور ایس دھر، مدھیہ پردیش میں جگدیش دیورا اور راجندر شکلا، راجستھان میں پریم بیروا اور دیا کماری، ناگالینڈ میں وائی پیٹ اور ٹیا زیلیانگ، اڈیشہ میں کے سنگھ دیو اور پاروتی پریڈا، تمل ناڈو میں ادھیانیدھی اسٹالن، تلنگانہ میں بی وکرمارکا ڈپٹی چیف منسٹر ہیں۔
بھارت میں پہلے نائب وزیر اعلیٰ کب بنے؟
بہار کے انوگرہ نارائن سنگھ ہندوستان کے پہلے نائب وزیر اعلیٰ بنے۔ وہ 1956 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ اس کے بعد انہیں ہریانہ کا نائب وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔ 1990 کے بعد ملک میں ڈپٹی چیف منسٹر بنانے کی روایت شروع ہوئی۔ اس تسلسل میں بہار کے سشیل کمار مودی سب سے زیادہ عرصے تک نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔ مودی تقریباً 10 سال تک نائب وزیر اعلیٰ رہے۔