ETV Bharat / bharat

ممبرا حادثے میں ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار کے خلاف ایف آئی درج کرنے کا مطالبہ - Mumbra Accident

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اوپر پل ہونے کے باوجود ممبرا بائی پاس پر کوئی ریلنگ یا بیریکیڈنگ سسٹم ہی نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

ممبرا حادثے میں ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار کے خلاف ایف آئی درج کرنے کا مطالبہ
ممبرا حادثے میں ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار کے خلاف ایف آئی درج کرنے کا مطالبہ (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 27, 2024, 8:19 PM IST

ممبئی: ممبئی سے متصل تھانے ضلع کے ممبرا علاقے میں ممبرا بائی پاس پر حالیہ حادثے میں ہونے والی موت کو لیکر ممبر کلوا کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ نے کہا ہے کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا گیا تو وہ ممبرا بائی پاس کو بند کر دیں گے۔ ممبرا بائی پاس پر پیش آنے والے واقعے کے لیے ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار ذمہ دار ہیں۔ ان کی لاپرواہی کی وجہ سے آج یہ بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ اس بائی پاس کی ایک برس قبل مرمت کی گئی تھی لیکن آج تک حفاظتی انتظام کرنے سے انتظامیہ قاصر ہے انہوں نے اس حادثے میں جان گنوانے والے بزرگ شخص کے اہل خانہ کو ایک لاکھ روپے دینے کے لیے کہا ہی زخمیوں کے تمام اخراجات بھی وہ خود برداشت کریں گے۔

ممبرا حادثے میں ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار کے خلاف ایف آئی درج کرنے کا مطالبہ (Video : ETV Bharat)

ممبرا علاقے بائی پاس پر ٹرک کا پہیہ پھٹنے سے بھیانک حادثہ پیش آیا۔ اس حادثے میں ایک بزرگ کی موت ہو گئی جب کہ چار دیگر افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اوپر پل ہونے کے باوجود ممبرا بائی پاس پر کوئی ریلنگ یا بیریکیڈنگ سسٹم ہی نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ یہی سبب ہے کہ حادثے کے بعد جیتندر اوہاڈ نے ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج نہ ہونے پر ممبرا پولس کا گھیراؤ کرنے کی بات کہی ہے۔

پرویز مکرانی ممبرا کے رہائشی ہیں اور کانگریس پارٹی سے گزشتہ 35 برس سے وابستہ ہیں۔ مکرانی کہتے ہیں کہ میرے گھر سے محض کچھ قدموں کے فاصلے پر یہ بائی پاس گزرتا ہے۔ممبرا کی عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی تعمیر کی گئی تھی لیکن اب آئے دن کے ہونے والے ان حادثوں کے بعد ہم یہی کہ سکتے ہیں کہ سہولت سے زیادہ دقتیں پیش آنے لگیں۔ اکثر ہونے والے حادثوں میں جانی نقصان ہوتا ہے۔ہیوی وہیکل ٹرافک قوانین کی سر عام دھجیاں اڑاتے ہیں جس کا خمیازہ ممبرا کی عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔

ممبرا کی بڑھتی آبادی اور آئے دن کی ٹریفک سے ہیوی وہیکل سے ہونے والے حادثے کو دیکھ کر حکومت مہاراشٹر نے سن 2000 میں اس بائے پاس پروجیکٹ کی منظوری دی اسکی لمبائی 5.41 کلومیڑ ہے جسے کئی مشکل کوہستانی راستوں سے گزارا گیا۔بعد میں اس کے پلان میں کچھ تبدیلیاں بھی لائی گئیں۔سن 2008 میں اس بائی پاس کو آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔۔لیکن حفاظت کے پختہ انتظامات اور سیفٹی وال نہ ہونے کے سبب یہاں آئے دن حادثے ہونے لگے۔ جس کے بعد اسے موت کے بائی پاس کے نام سے موسوم کیا جانے لگا۔

ممبئی: ممبئی سے متصل تھانے ضلع کے ممبرا علاقے میں ممبرا بائی پاس پر حالیہ حادثے میں ہونے والی موت کو لیکر ممبر کلوا کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ نے کہا ہے کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا گیا تو وہ ممبرا بائی پاس کو بند کر دیں گے۔ ممبرا بائی پاس پر پیش آنے والے واقعے کے لیے ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار ذمہ دار ہیں۔ ان کی لاپرواہی کی وجہ سے آج یہ بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ اس بائی پاس کی ایک برس قبل مرمت کی گئی تھی لیکن آج تک حفاظتی انتظام کرنے سے انتظامیہ قاصر ہے انہوں نے اس حادثے میں جان گنوانے والے بزرگ شخص کے اہل خانہ کو ایک لاکھ روپے دینے کے لیے کہا ہی زخمیوں کے تمام اخراجات بھی وہ خود برداشت کریں گے۔

ممبرا حادثے میں ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار کے خلاف ایف آئی درج کرنے کا مطالبہ (Video : ETV Bharat)

ممبرا علاقے بائی پاس پر ٹرک کا پہیہ پھٹنے سے بھیانک حادثہ پیش آیا۔ اس حادثے میں ایک بزرگ کی موت ہو گئی جب کہ چار دیگر افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اوپر پل ہونے کے باوجود ممبرا بائی پاس پر کوئی ریلنگ یا بیریکیڈنگ سسٹم ہی نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ یہی سبب ہے کہ حادثے کے بعد جیتندر اوہاڈ نے ایم ایم آر ڈی اے اور ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج نہ ہونے پر ممبرا پولس کا گھیراؤ کرنے کی بات کہی ہے۔

پرویز مکرانی ممبرا کے رہائشی ہیں اور کانگریس پارٹی سے گزشتہ 35 برس سے وابستہ ہیں۔ مکرانی کہتے ہیں کہ میرے گھر سے محض کچھ قدموں کے فاصلے پر یہ بائی پاس گزرتا ہے۔ممبرا کی عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی تعمیر کی گئی تھی لیکن اب آئے دن کے ہونے والے ان حادثوں کے بعد ہم یہی کہ سکتے ہیں کہ سہولت سے زیادہ دقتیں پیش آنے لگیں۔ اکثر ہونے والے حادثوں میں جانی نقصان ہوتا ہے۔ہیوی وہیکل ٹرافک قوانین کی سر عام دھجیاں اڑاتے ہیں جس کا خمیازہ ممبرا کی عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔

ممبرا کی بڑھتی آبادی اور آئے دن کی ٹریفک سے ہیوی وہیکل سے ہونے والے حادثے کو دیکھ کر حکومت مہاراشٹر نے سن 2000 میں اس بائے پاس پروجیکٹ کی منظوری دی اسکی لمبائی 5.41 کلومیڑ ہے جسے کئی مشکل کوہستانی راستوں سے گزارا گیا۔بعد میں اس کے پلان میں کچھ تبدیلیاں بھی لائی گئیں۔سن 2008 میں اس بائی پاس کو آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔۔لیکن حفاظت کے پختہ انتظامات اور سیفٹی وال نہ ہونے کے سبب یہاں آئے دن حادثے ہونے لگے۔ جس کے بعد اسے موت کے بائی پاس کے نام سے موسوم کیا جانے لگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.