نئی دہلی: دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے سابق ٹرینی آئی اے ایس افسر پوجا کھیڈکر کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ پوجا پر یو پی ایس سی امتحان میں دھوکہ دہی کا الزام ہے۔ جسٹس دیویندر کمار جنگلا نے معاملے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے دہلی پولیس کو اس بات کی جانچ کرنے کا حکم دیا کہ کیا دیگر لوگوں نے بھی بغیر اہلیت کے او بی سی اور معذور افراد کے کوٹہ کا فائدہ اٹھایا ہے؟
عدالت نے کہا ہے کہ دہلی پولیس کو اس بات کی بھی جانچ کرنی چاہئے کہ کیا یو پی ایس سی کے اندر سے کسی نے کھیڈکر کی مدد کی؟ عدالت نے یو پی ایس سی کو دوسرے امیدواروں کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کرنے کی ہدایت دی جنہوں نے غیر کریمی لیئر سے تعلق رکھے بغیر او بی سی کوٹہ حاصل کیا۔
عدالت نے 31 جولائی کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا:
جج نے پیشگی ضمانت کی درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد بدھ کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ کھیڈکر نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں گرفتاری کا خطرہ ہے۔ سماعت کے دوران استغاثہ کے ساتھ ساتھ یو پی ایس سی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے یہ کہتے ہوئے درخواست کی مخالفت کی تھی کہ انہوں نے انتظامیہ کو دھوکہ دیا ہے۔ یو پی ایس سی کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ پوجا کھیڈکر نے قانون اور قانونی عمل کا غلط استعمال کیا ہے۔ وکیل نے کہا کہ مستقبل میں بھی قانون کے غلط استعمال کا امکان ہے کیونکہ ملزمہ کے پاس وسائل ہیں۔
یو پی ایس سی نے 31 جولائی کو بڑی کارروائی کی تھی:
یونین پبلک سروس کمیشن نے بڑی کارروائی کی تھی اور پوجا کی امیدواری کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ انہیں مستقبل کے تمام امتحانات سے بھی مستقل طور پر روک دیا گیا ہے۔ پوجا سول سروسز امتحان 2022 (CSE-2022) کے لیے عارضی طور پر تجویز کردہ امیدوار تھی۔ یو پی ایس سی نے الزام لگایا کہ پوجا کھیڈکر نے درخواست میں نہ صرف اس کا نام بلکہ اس کے والدین کے نام بھی تبدیل کیے ہیں، جس کی وجہ سے سسٹم غلطی کا پتہ نہیں لگا سکا۔
یہ بھی پڑھیں: