ETV Bharat / bharat

عمر خالد ضمانت کے لئے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع - Delhi Violence Case 2020 - DELHI VIOLENCE CASE 2020

جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق طالب علم عمر خالد کو سنہ 2020 کے دہلی فسادات کے الزام میں مبینہ بڑی سازش کے سلسلے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ( یو اے پی اے ) کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت وہ جیل میں ہے۔

UMAR KHALID
UMAR KHALID (Etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 20, 2024, 9:34 PM IST

نئی دہلی: نچلی عدالت سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد دہلی تشدد کیس کے ملزم عمر خالد نے دہلی ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ جسٹس پرتیبھا سنگھ کی سربراہی والی بنچ 22 جولائی کو ضمانت کی عرضی پر سماعت کرے گی۔ قبل ازیں 28 مئی کو ککڑڈوما کورٹ نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

ککڑڈوما عدالت میں سماعت کے دوران عمر خالد کی جانب سے وکیل تردیپ پیس نے کہا تھا کہ دہلی پولیس چارج شیٹ میں عمر خالد کا نام اس طرح استعمال کررہی ہے جیسے یہ کوئی منتر ہو۔ چارج شیٹ میں بار بار ناموں کا ذکر کرنے اور جھوٹ بولنے سے کوئی حقیقت ثابت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا تھا کہ عمر خالد کے خلاف میڈیا ٹرائل بھی کیا گیا۔ پیس نے کہا کہ ضمانت پر فیصلہ لیتے وقت عدالت کو ہر گواہ اور دستاویز کی جانچ کرنی ہوگی۔

پیس نے بھیما کوریگاؤں کیس میں ورنن گونسالویس اور شوما سین کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے عمر خالد کے لیے ضمانت کی درخواست کی۔ سماعت کے دوران دہلی پولس کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امیت پرساد نے کہا تھا کہ عمر خالد کی جانب سے ضمانت کی عرضی پر سماعت کے دوران یہ نہیں کہا جاسکتا کہ تحقیقات میں بہت سی بے ضابطگیاں ہیں۔

اس کیس میں عمر خالد کی جانب سے کہا گیا کہ اس کیس کے دیگر ملزمان پر بھی سنگین الزامات ہیں اور وہ ضمانت پر ہیں۔ دہلی پولیس نے انہیں ملزم بھی نہیں بنایا۔ عمر خالد کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ تردیپ پیس نے کہا تھا کہ جن حقائق کی بنیاد پر تینوں ملزمان کو ضمانت دی گئی وہی عمر خالد کے ساتھ ہے۔ مساوات کے اصول کی بات کرتے ہوئے انہوں نے خالد کی ضمانت کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ عمر خالد کے خلاف دہشت گردی کے قانون کی کوئی دفعہ نہیں لگائی گئی۔

واضح رہے کہ عمر خالد نے سپریم کورٹ سے اپنی ضمانت کی درخواست واپس لے لی تھی اور کہا تھا کہ اب وہ ٹرائل کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔ عمر خالد کو سنہ 2020 کے دہلی فسادات کے پیچھے مبینہ بڑی سازش کے سلسلے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ( یو اے پی اے ) کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت وہ جیل میں ہے۔ اس سے قبل 18 اکتوبر 2022 کو دہلی ہائی کورٹ نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

نئی دہلی: نچلی عدالت سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد دہلی تشدد کیس کے ملزم عمر خالد نے دہلی ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ جسٹس پرتیبھا سنگھ کی سربراہی والی بنچ 22 جولائی کو ضمانت کی عرضی پر سماعت کرے گی۔ قبل ازیں 28 مئی کو ککڑڈوما کورٹ نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

ککڑڈوما عدالت میں سماعت کے دوران عمر خالد کی جانب سے وکیل تردیپ پیس نے کہا تھا کہ دہلی پولیس چارج شیٹ میں عمر خالد کا نام اس طرح استعمال کررہی ہے جیسے یہ کوئی منتر ہو۔ چارج شیٹ میں بار بار ناموں کا ذکر کرنے اور جھوٹ بولنے سے کوئی حقیقت ثابت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا تھا کہ عمر خالد کے خلاف میڈیا ٹرائل بھی کیا گیا۔ پیس نے کہا کہ ضمانت پر فیصلہ لیتے وقت عدالت کو ہر گواہ اور دستاویز کی جانچ کرنی ہوگی۔

پیس نے بھیما کوریگاؤں کیس میں ورنن گونسالویس اور شوما سین کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے عمر خالد کے لیے ضمانت کی درخواست کی۔ سماعت کے دوران دہلی پولس کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امیت پرساد نے کہا تھا کہ عمر خالد کی جانب سے ضمانت کی عرضی پر سماعت کے دوران یہ نہیں کہا جاسکتا کہ تحقیقات میں بہت سی بے ضابطگیاں ہیں۔

اس کیس میں عمر خالد کی جانب سے کہا گیا کہ اس کیس کے دیگر ملزمان پر بھی سنگین الزامات ہیں اور وہ ضمانت پر ہیں۔ دہلی پولیس نے انہیں ملزم بھی نہیں بنایا۔ عمر خالد کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ تردیپ پیس نے کہا تھا کہ جن حقائق کی بنیاد پر تینوں ملزمان کو ضمانت دی گئی وہی عمر خالد کے ساتھ ہے۔ مساوات کے اصول کی بات کرتے ہوئے انہوں نے خالد کی ضمانت کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ عمر خالد کے خلاف دہشت گردی کے قانون کی کوئی دفعہ نہیں لگائی گئی۔

واضح رہے کہ عمر خالد نے سپریم کورٹ سے اپنی ضمانت کی درخواست واپس لے لی تھی اور کہا تھا کہ اب وہ ٹرائل کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔ عمر خالد کو سنہ 2020 کے دہلی فسادات کے پیچھے مبینہ بڑی سازش کے سلسلے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ( یو اے پی اے ) کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت وہ جیل میں ہے۔ اس سے قبل 18 اکتوبر 2022 کو دہلی ہائی کورٹ نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.