دہلی ہائی کورٹ نے پاکستانی ہندو پناہ گزینوں کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کو حکم دیا ہے کہ وہ ان کے گھروں پر بلڈوزر کی کارروائی نہ کرے۔ دہلی ہائی کورٹ نے ڈی ڈی اے کو ہدایت دی ہے کہ شہر کے مجنو کا ٹیلا میں واقع پاکستانی ہندو پناہ گزین کیمپ میں رہنے والے ایک پاکستانی ہندو پناہ گزین کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق دہلی ہائی کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 19 مارچ کو کرے گی۔ دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی. جس میں 4 مارچ کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا، جس میں علاقے کے رہائشیوں سے 6 مارچ تک کیمپ خالی کرنے کو کہا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ پاکستانی ہندو مہاجرین کئی سالوں سے مجنوں کا ٹیلہ میں مقیم ہیں، حکام کی جانب سے انہیں بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
مزید پڑھیں:مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ ایک طرف حکومت پڑوسی ممالک کی مظلوم اقلیتوں کو شہریت دے رہی ہے تو دوسری طرف دہلی کے مہاجر کیمپوں میں رہنے والوں کو نکالا جا رہا ہے۔ اس سے قبل بھی مجنوں کا ٹیلہ میں رہنے والے لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک عرضی دائر کی گئی تھی. جس کے بعد انہیں سہولیات فراہم کی جانا شروع ہو گئی تھیں۔