نئی دہلی: دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں آج دہلی ایکسائز گھوٹالے کے ملزم اروند کیجریوال کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر سماعت کرے گی۔ عدالت پہلے ہی اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر چکی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ 7 جون کو سماعت کے دوران ای ڈی نے اروند کیجریوال کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی۔ سماعت کے دوران کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے وکیل این ہری ہرن نے کہا تھا کہ ہمیں ای ڈی کے جواب کی کاپی کچھ دیر پہلے ملی ہے، ہمیں اس طریقہ پر اعتراض ہے۔
عدالت نے بھی ای ڈی کے اس طریقہ پر بھی اعتراض کیا تھا۔ تب اے ایس جی ایس وی راجو نے ای ڈی کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا تھا کہ کیجریوال کے علاوہ ہمارے پاس اور بھی کئی معاملے ہیں جن کی ہمیں جانچ کرنی ہے۔ تب این ہری ہرن نے گرمیوں کی چھٹیوں میں ہی اس معاملے کی سماعت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے:
اس سے پہلے 5 جون کو عدالت نے کیجریوال کی سات دن کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عدالت نے تہاڑ جیل انتظامیہ کو کیجریوال کی صحت سے متعلق ضروری ٹیسٹ کرانے کی ہدایت دی تھی۔ فیصلے کے اعلان کے دوران کیجریوال کے وکیل نے ان کی صحت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ تب عدالت نے کہا تھا کہ جب بھی آپ کو صحت سے متعلق کوئی پریشانی ہو تو آپ عدالت آ سکتے ہیں۔
30 مئی کو عدالت نے کیجریوال کی عبوری اور باقاعدہ ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ای ڈی کو نوٹس جاری کیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ 29 مئی کو سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کی سات دن کی عبوری ضمانت کی درخواست کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے انہیں باقاعدہ ضمانت کے لیے ٹرائل کورٹ جانے کی اجازت دے دی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ نے 10 مئی کو اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دی تھی اور انہیں 2 جون کو سرینڈر کرنے کا حکم دیا تھا۔ کیجریوال نے 2 جون کو سپریم کورٹ کا آرڈر تسلیم کرتے ہوئے اپنے آپ کو سرینڈر کر دیا تھا۔