نئی دہلی: دہلی کی مقامی عدالت نے بدھ کے روز وزیر اعلی اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے مبینہ شراب پالیسی سے متعلق ایک معاملے میں مرکزی ایجنسی کے سمن کی تعمیل نہ کرنے کی شکایت پر سمن جاری کیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈاائرکٹوریٹ کی شکایت سننے کے بعد جج نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کے خلاف سمن جاری کرنے کا حکم دیا۔
انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کے خلاف مبینہ گھوٹالہ سے متعلق معاملے میں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی دفعات کے تحت جاری سمن کی تعمیل نہ کرنے پر شکایت درج کی تھی۔ ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ دیویا ملہوترا نے ای ڈی کی شکایت کی سماعت کے بعد کہا کہ "شکایت کے مواد اور ریکارڈ پر رکھے گئے مواد سے بادی النظر میں تعزیرات ہند، 1860 اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 174 کے تحت جرم نظر آتا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کے خلاف 1973 کی دفعہ 204 کے تحت کارروائی آگے بڑھانے کے لیے کافی بنیادیں ہیں۔
مزید پڑھیں: سی ایم اروند کیجریوال کے گھر آج پھر پہنچی پولیس
مزید پڑھیں: ای ڈی نے اروند کیجریوال کو چوتھا سمن بھیجا، 18 جنوری کو پوچھ تاچھ کے لیے بلایا گیا
دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے مبینہ شراب پالیسی سے متعلق ایک معاملے میں متعدد مرتبہ سمن بھیجا گیا تاہم اروند کیجروال نے ای ڈی کے سمنز کو نظرانداز کرتے ہوئے ای ڈی کے کسی بھی سمن کا جواب نہیں دیا۔ واضح رہے کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجروال سمیت دیگر کئی رہنماوں کے خلاف مختلف الزامات کے تحت سمن بھیجے گئے اور کئی رہنماوں کے خلاف کاروائی کرکے انہیں گرفتار بھی کیا گیا جن میں دہلی کے نائب وزیراعلی منیش سسوڈیا، سنجے سنگھ اور دیگر شامل ہیں۔
یو این آئی مشمولات