ETV Bharat / bharat

لوک سبھا انتخابات کے دوران دہلی پردیش کانگریس کے صدر کا استعفیٰ - ARVINDER SINGH LOVELY RESIGNS - ARVINDER SINGH LOVELY RESIGNS

دہلی پردیش کانگریس کے صدر اروندر سنگھ لولی نے ریاست کے انچارج جنرل سکریٹری پر من مانی کرنے اور دہلی میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ساتھ انتخابی اتحاد کے خلاف احتجاجا اتوار کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

دہلی کانگریس کے صدر ارویندر سنگھ لولی نے استعفیٰ دے دیا
دہلی کانگریس کے صدر ارویندر سنگھ لولی نے استعفیٰ دے دیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 28, 2024, 11:10 AM IST

Updated : Apr 28, 2024, 9:40 PM IST

لوک سبھا انتخابات کے دوران دہلی پردیش کانگریس کے صدر کا استعفیٰ

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات سے عین قبل دہلی میں کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ارویندر سنگھ لولی نے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ غور طلب ہو کہ لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ کی تقسیم کے بعد کانگریس میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا تھا۔ اب ریاستی سربراہ کے استعفیٰ کے بعد پارٹی میں انتشار کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

کانگریس ذرائع نے بتایا کہ لولی کا استعفیٰ پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے کو موصول ہوگیا ہے لیکن استعفیٰ ابھی تک قبول نہیں کیا گیا ہے اور اس میں لکھے گئے نکات پر غور کیا جارہا ہے۔

لولی نے اپنا استعفیٰ کانگریس صدر کھڑگے کو بھیج دیا ہے اور ان کا شکریہ اداکیا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال اگست میں انہیں دوبارہ دہلی پردیش کانگریس کی قیادت سونپی تھی۔ خط میں انہوں نے لکھا کہ گزشتہ 7-8 مہینوں کے دوران انہوں نے دہلی کے سبھی سات لوک سبھا پارلیمانی حلقوں کا دورہ کیا اور ناراض کارکنوں اور پارٹی چھوڑنے والے کئی کانگریسی لیڈروں کو دوبارہ پارٹی میں شامل کرکے دہلی میں کانگریس کو مضبوط کرنے کا کام کیا، لیکن پارٹی کی مرکزی قیادت نے دہلی کے حوالے سے من مانی فیصلے کیے جس کے خلاف وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے استعفیٰ خط میں لکھا ہے کہ دہلی کانگریس اس عام آدمی پارٹی کے ساتھ انتخابی اتحاد کے خلاف تھی جو کانگریس کے خلاف جھوٹے، من گھڑت اور بدنیتی پر مبنی بدعنوانی کے الزامات لگانے کی واحد بنیاد پر تشکیل دی گئی تھی۔ اس کے باوجود کانگریس قیادت نے دہلی میں لوک سبھا انتخابات کے لیے اے اے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ پارٹی قیادت کے اس فیصلے سے کانگریس کارکن خوش نہیں ہیں، اس لیے انہوں نے دہلی کانگریس صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں شیلا دکشت حکومت میں وزیر رہنے والے راجکمار چوہان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر سب کو حیران کر دیا تھا۔ ریاستی کانگریس کے انچارج دیپک بابریہ نے دہلی میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے ساتھ اتحاد اور شمال مشرقی دہلی سیٹ سے کنہیا کمار کو ٹکٹ دینے پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔

دریں اثنا ارویندر سنگھ لولی نے کانگریس چھوڑ کر اپریل 2017 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی، لیکن ایک سال بعد وہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات 2019 میں دوبارہ کانگریس میں واپس آئے تھے۔ غور طلب ہو کہ دہلی کی سبھی سات سیٹوں پر کل سے نامزدگی شروع ہو رہی ہے۔ جہاں کانگریس تین سیٹوں پر جبکہ عام آدمی پارٹی چار سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ دونوں کے درمیان اتحاد ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

لوک سبھا انتخابات کے دوران دہلی پردیش کانگریس کے صدر کا استعفیٰ

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات سے عین قبل دہلی میں کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ارویندر سنگھ لولی نے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ غور طلب ہو کہ لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ کی تقسیم کے بعد کانگریس میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا تھا۔ اب ریاستی سربراہ کے استعفیٰ کے بعد پارٹی میں انتشار کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

کانگریس ذرائع نے بتایا کہ لولی کا استعفیٰ پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے کو موصول ہوگیا ہے لیکن استعفیٰ ابھی تک قبول نہیں کیا گیا ہے اور اس میں لکھے گئے نکات پر غور کیا جارہا ہے۔

لولی نے اپنا استعفیٰ کانگریس صدر کھڑگے کو بھیج دیا ہے اور ان کا شکریہ اداکیا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال اگست میں انہیں دوبارہ دہلی پردیش کانگریس کی قیادت سونپی تھی۔ خط میں انہوں نے لکھا کہ گزشتہ 7-8 مہینوں کے دوران انہوں نے دہلی کے سبھی سات لوک سبھا پارلیمانی حلقوں کا دورہ کیا اور ناراض کارکنوں اور پارٹی چھوڑنے والے کئی کانگریسی لیڈروں کو دوبارہ پارٹی میں شامل کرکے دہلی میں کانگریس کو مضبوط کرنے کا کام کیا، لیکن پارٹی کی مرکزی قیادت نے دہلی کے حوالے سے من مانی فیصلے کیے جس کے خلاف وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے استعفیٰ خط میں لکھا ہے کہ دہلی کانگریس اس عام آدمی پارٹی کے ساتھ انتخابی اتحاد کے خلاف تھی جو کانگریس کے خلاف جھوٹے، من گھڑت اور بدنیتی پر مبنی بدعنوانی کے الزامات لگانے کی واحد بنیاد پر تشکیل دی گئی تھی۔ اس کے باوجود کانگریس قیادت نے دہلی میں لوک سبھا انتخابات کے لیے اے اے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ پارٹی قیادت کے اس فیصلے سے کانگریس کارکن خوش نہیں ہیں، اس لیے انہوں نے دہلی کانگریس صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں شیلا دکشت حکومت میں وزیر رہنے والے راجکمار چوہان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر سب کو حیران کر دیا تھا۔ ریاستی کانگریس کے انچارج دیپک بابریہ نے دہلی میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے ساتھ اتحاد اور شمال مشرقی دہلی سیٹ سے کنہیا کمار کو ٹکٹ دینے پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔

دریں اثنا ارویندر سنگھ لولی نے کانگریس چھوڑ کر اپریل 2017 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی، لیکن ایک سال بعد وہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات 2019 میں دوبارہ کانگریس میں واپس آئے تھے۔ غور طلب ہو کہ دہلی کی سبھی سات سیٹوں پر کل سے نامزدگی شروع ہو رہی ہے۔ جہاں کانگریس تین سیٹوں پر جبکہ عام آدمی پارٹی چار سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ دونوں کے درمیان اتحاد ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Apr 28, 2024, 9:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.