نئی دہلی: راجندر نگر میں واقع کوچنگ سینٹر میں ہوئے حادثے کے بعد اتوار کی شام میئر شیلی اوبرائے کے حکم پر مکمل جانچ شروع کر دی گئی۔ کارپوریشن نے اس علاقے کے آس پاس کے کل 13 کوچنگ سینٹرز کو سیل کر دیا ہے جہاں یہ حادثہ ہوا ہے۔ میئر کا کہنا ہے کہ کل کے المناک واقعہ کے بعد ایم سی ڈی نے راجندر نگر میں تمام کوچنگ سنٹرس (جو اصول کی خلاف ورزی کر رہے تھے) کو سیل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ضرورت پڑنے پر یہ مہم پوری دہلی میں چلائی جائے گی۔
कल की दुखद घटना के बाद राजिंदर नगर में जितने भी कोचिंग सेंटर जो बेसमेंट में rule violation कर रहे थे उनपर MCD ने सीलिंग की प्रक्रिया शुरु कर दी है!
— Dr. Shelly Oberoi (@OberoiShelly) July 28, 2024
ज़रूरत पड़ने पर पूरी दिल्ली में इस मुहिम को चलाया जायेगा! pic.twitter.com/R2bxW3SMU3
انہوں نے کہا کہ پانی جمع ہونے کی وجہ جاننے کے لیے ایم سی ڈی نے مکمل جانچ شروع کر دی ہے۔ کرول باغ زون میں اس طرح کی خلاف ورزیوں پر 13 سینٹر کو سیل کیا گیا ہے۔ اتوار کی شام دیر گئے یہ معلومات دیتے ہوئے دہلی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے کہا کہ سینٹر کے مالک کے پاس تمام ضروری دستاویزات موجود ہیں۔ تاہم کوچنگ سینٹر کے مالک نے تہہ خانے کے استعمال کے حوالے سے بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس طرح تہہ خانے کو لائبریری اور ریڈنگ ہال کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ان کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو سیل کیا گیا
- آئی اے ایس گروکل
- چہل اکیڈمی
- پلوٹس اکیڈمی
- سائی ٹریڈنگ
- آئی اے ایس سیتو
- ٹاپرز اکیڈمی
- دینک سنواد
- سول ڈیلی آئی اے ایس
- کیریئر پاور
- 99 نوٹس
- ودیا گرو
- گائڈنس آئی اے ایس
- ایزی آف آئی اے ایس
پہلے مرحلے کی صفائی کا کام مکمل:
کارپوریشن کا کہنا ہے کہ کارپوریشن تمام علاقوں میں بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی کرنے والی جائیدادوں کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔ کرول باغ زون میں صفائی کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے، اس کے علاوہ ایم سی ڈی نے اتوار کو اس طرح کی خلاف ورزیوں پر سات جائیدادوں کو سیل کیا ہے۔ ساتھ ہی کارپوریشن انتظامیہ نے کہا کہ اس کے علاوہ بلڈنگ بائی لاز اور فائر این او سی کے مطابق جائیداد کا استعمال پراپرٹی مالکان کی ذمہ داری ہے۔ اس معاملے کی جانچ کی جارہی ہے کہ کوچنگ سینٹر کے باہر نالہ پھٹنے کا مبینہ واقعہ اصل وجہ ہے یا نہیں۔
معاملہ ہائی کورٹ پہنچا، تحقیقات کا مطالبہ:
دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں یو پی ایس سی کے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ RAU'S IAS Study Circle کے تہہ خانے میں پیش آنے والے حادثے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ راشٹریہ پرواسی منچ کی جانب سے ایڈوکیٹ اے پی سنگھ نے عرضی داخل کی ہے۔ اس میں دہلی کے کوچنگ اداروں میں زیر تعلیم طلبہ کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جاں بحق ہونے والے تین طالب علموں کے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ عدالت دہلی میونسپل کارپوریشن کو دہلی کے کوچنگ اداروں میں حفاظتی انتظامات اور احتیاطی تدابیر کرنے کے لئے رہنما خطوط جاری کرے۔
تین طلبہ کی موت:
یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے طلبہ آر اے یو کے آئی اے ایس اسٹڈی سرکل کے تہہ خانے میں بنی لائبریری میں پڑھ رہے تھے۔ زیر تعلیم تین طالب علم ہفتہ کی شام اچانک سیلاب میں پھنس گئے اور ان کی موت ہو گئی۔ اس واقعے کے بعد دہلی پولیس نے کوچنگ کے مالک ابھیشیک گپتا اور کوآرڈینیٹر دیش پال سنگھ کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان دونوں کے علاوہ بلڈنگ مینجمنٹ، ڈرینیج سسٹم کی دیکھ بھال کرنے والے کارپوریشن کے کارکنوں اور دیگر ملزمان کے خلاف مجرمانہ قتل کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔