نئی دہلی: مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، جنہیں کمر میں درد کی شکایت کے بعد دہلی ایمس میں داخل کرایا گیا تھا، ان کی صحت ٹھیک ہونے کے بعد ہفتہ کی دوپہر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ ایمس میڈیا سیل کی انچارج پروفیسر ریما دادا کے مطابق راج ناتھ سنگھ کو 2 بجے چھٹی دی گئی۔ ایمس میں سنگھ کے ایم آر آئی سمیت کئی ٹیسٹ کیے گئے۔ انہیں اولڈ پرائیویٹ وارڈ روم نمبر 101 میں داخل کرایا گیا تھا۔
نیورو سرجن ڈاکٹر امول راہیجہ کی نگرانی میں صحت سے متعلق کئی ٹیسٹ کیے گئے۔ جب تحقیقات میں کوئی خاص مسئلہ سامنے نہ آیا تو ڈاکٹروں کی ٹیم نے اسے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 73 سالہ راجناتھ سنگھ اتر پردیش کی لکھنؤ لوک سبھا سیٹ سے مسلسل تیسری بار رکن اسمبلی بنے ہیں۔ اس کے ساتھ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مسلسل تیسری بار بننے والی مرکزی حکومت میں دو بار مرکزی وزیر دفاع رہ چکے ہیں۔
انہیں اپنی پہلی میعاد میں مرکزی وزیر داخلہ بنایا گیا تھا۔ راجیہ سبھا ممبر ہوتے ہوئے انہیں پہلی بار اٹل جی کی حکومت میں وزیر ٹرانسپورٹ بنایا گیا تھا۔ پھر 2001 سے 2002 تک وہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ بھی رہے۔ 2002 میں اتر پردیش میں بی جے پی کی شکست کے بعد انہیں اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں مرکزی وزیر زراعت بنایا گیا۔
راج ناتھ سنگھ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ اتر پردیش کی قانون ساز اسمبلی کے دونوں ایوانوں، قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل اور پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں، راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے رکن ہیں۔ وہ دو بار بی جے پی کے قومی صدر بھی رہ چکے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور ملک کے سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی کو بھی کچھ دن پہلے ایمس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ صحت ٹھیک ہونے کے 24 گھنٹے بعد انہیں ایمس سے بھی ڈسچارج کر دیا گیا۔