ETV Bharat / bharat

بی جے پی کی پالیسیوں سے دلت، مسلم ترقی سے محروم رہے:مایاوتی - lok sabha election 2024

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا جو کام پہلے کانگریس حکومت جانچ ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتی تھی۔ وہی کام اب بی جے پی حکومت کررہی ہے ۔ غریبوں، محرومین اور اقلیتی سماج کے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 22, 2024, 9:04 PM IST

مایاوتی
مایاوتی

بلندشہر: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے پیر کو کہا کہ بی جے پی کی ذات وادی، فرقہ وارانہ اور پونجی وادی سوچ اور پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے غریب، قبائلی، دلت اور مسلموں کو ترقی نہیں ہوسکی ہے۔

مایاوتی نے یہاں سکندرآباد میں گوتم بدھ نگر علاقے کے پارٹی امیدوار راجندر سولنکی اور بلندشہر لوک سبھا سیٹ سے گریش چندر جاٹو کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیور میں زیر تعمیر ائیر پورٹ کا خاکہ بھی ان کی حکومت کی دین ہے جس کو بی جے پی اپنی حصولیابیوں کے طور پر شمار کرارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ذات وادی ، فرقہ وارانی اور پونجی وادی سوچ اور پالیسیوں کی وجہ سے پورے ملک کے غریبوں، قبائلیوں دلت مسلموں دیگر مذہبی اقلیتوں کا کبھی بہبود نہیں ہوسکا۔

ملک میں دلتوں، قبائلیوں اور دیگر پسماندہ طبقات کا سرکاری نوکریوں میں سالوں سے ادھورا پڑا ریزرویشن کا کوٹہ بھی ابھی تک پورا نہیں بھرا گیا ہے۔ خاص کر ایس سی /ایس ٹی سرکاری ملازمین کی تقرری میں ریزرویشن کافی حد تک بے اثر رہا ہے۔

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی کی زرعی پالیسیاں صحیح نہ نوے کی وجہ کسان بھی سراپا احتجاج ہیں۔ غلط معاشی پالیسیوں سے ملک کی معیشت پر بھی برا اثر پڑرہا ہے ۔ چھوٹا کاروباری طبقہ بھی کافی پریشان ہے۔ ملک کی سرحدیں بھی محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے کہ اکہ گذشتہ کچھ سالوں سے مرکز میں ریاستوں میں بی جے پی کی حکومتوں میں ہندتو کی آڑ میں مسلم سماج پر ظلم ۔ زیادتیاں اپنے شباب پر ہیں جس کی وجہ سے مسلم سماج کی حالت ہر سطح پر خراب ہورہی ہے۔

مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی کی ناٹک ۔ بازی جملے بازی یا کوئی دیگر دلیل کام میں آنے والی نہیں ہے کیونکہ اب ملک کی عوام سمجھ چکے ہیں کہ ان کی پارتی نے کمزور اور مڈل کلا س کا اچھے دن دکھانے کے لالچ بھرے وعدے کئے و دیگر ہوائی دستاویزات گارنٹی دی ہے اس کا بھی تک زمینی حقیقت میں ایک چوتھائی حصہ بھی پورا نہیں کیا۔

انہوں نے کانگریس پارٹی کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد سے ملک و مرکز کے کافی ریاستوں میں کانگریس اور ان کے معاونین کی ہی حکومتیں تھی لیکن ان کی زیادہ تر معاملات میں غلط پالیسیوں اور غلط کام کی وجہ سے ہی پارٹی کو مرکز و کافی ریاستوں کی حکومتوں سے باہر ہونا پڑا۔ مغربی اترپردیس میں چھتری سماج کی کافی تعداد ہے جو ان کی بڑ بولے بیانات سے اپنے کو نظرانداز محسوس کرتے ہوئے اسے ناراض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سال 2003 میں جب ان کی مکمل اکثریت کی حکومت آئی تب انہوں نے نوئیڈا گریٹر نوئیڈا و ایک نئے ضلع کی تعمیر یہاں پر تعلیم کے شعبے میں ڈاکٹر کے شعبے میں اور ایکسپریس وے بنا کر حلقے کی ترقی کی۔ نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا علاقے کی حالت کافی خراب تھی۔ بی ایس پی کی مکمل اکثریت کی حکومت نے اس علاقے کو ترق کے شعبے میں ایجوکیشن ہب بنایا۔ اس کے ساتھ ساتھ طبی نظام کو آسان کرنے کے لئے ڈاکٹروں کا سرکاری و غیر سرکاری تعمیر کرایا۔ ہم نے اپنے دفتر میں نوئیڈا کا نام بدل کر گوتم بدھ رکھا تھا۔ خوب ترقیاتی کام کرائے ۔ جس کا فائدہ آج بی جے پی حکومت اٹھارہی ہے۔ اور ہمارے ذریعہ کرائے گئے ترقیاتی کاموں کو اپنا بتارہی ہے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا جو کام پہلے کانگریس حکومت جانچ ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتی تھی۔ وہی کام اب بی جے پی حکومت کررہی ہے ۔ غریبوں، محرومین اور اقلیتی سماج کے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ اس حکومت میں فائدہ سرمایہ داروں اور دھنہ سیٹھ اٹھا رہے ہیں۔ وہ چار بار اترپردیش حکومت میں وزیر اعلی رہی ہیں۔ انہوں نے سبھی ذاتیوں، طبقات کے مفاد کا دھیان رکھا اور حکومت میں برابر کی شراکت داری دی۔

اپنی 32 منٹ کی تقریر میں مایاوتی نے کسانوں، مسلمانوں اور دیگر برادریوں کو لبھانے کی کوشش کی لیکن سماج وادی پارٹی کا نام تک نہیں لیا۔انہوں نے کہا کہ 26 اپریل کو بی ایس پی امیدواروں کے حق میں زیادہ سے زیادہ ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ان کی حکومت آئے گی تو تمام طبقات کو حکومت میں برابر کی شراکت دی جائے گی۔ مقامی مسائل کو معیاری طریقے سے حل کیا جائے گا۔

یواین آئی۔

بلندشہر: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے پیر کو کہا کہ بی جے پی کی ذات وادی، فرقہ وارانہ اور پونجی وادی سوچ اور پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے غریب، قبائلی، دلت اور مسلموں کو ترقی نہیں ہوسکی ہے۔

مایاوتی نے یہاں سکندرآباد میں گوتم بدھ نگر علاقے کے پارٹی امیدوار راجندر سولنکی اور بلندشہر لوک سبھا سیٹ سے گریش چندر جاٹو کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیور میں زیر تعمیر ائیر پورٹ کا خاکہ بھی ان کی حکومت کی دین ہے جس کو بی جے پی اپنی حصولیابیوں کے طور پر شمار کرارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ذات وادی ، فرقہ وارانی اور پونجی وادی سوچ اور پالیسیوں کی وجہ سے پورے ملک کے غریبوں، قبائلیوں دلت مسلموں دیگر مذہبی اقلیتوں کا کبھی بہبود نہیں ہوسکا۔

ملک میں دلتوں، قبائلیوں اور دیگر پسماندہ طبقات کا سرکاری نوکریوں میں سالوں سے ادھورا پڑا ریزرویشن کا کوٹہ بھی ابھی تک پورا نہیں بھرا گیا ہے۔ خاص کر ایس سی /ایس ٹی سرکاری ملازمین کی تقرری میں ریزرویشن کافی حد تک بے اثر رہا ہے۔

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی کی زرعی پالیسیاں صحیح نہ نوے کی وجہ کسان بھی سراپا احتجاج ہیں۔ غلط معاشی پالیسیوں سے ملک کی معیشت پر بھی برا اثر پڑرہا ہے ۔ چھوٹا کاروباری طبقہ بھی کافی پریشان ہے۔ ملک کی سرحدیں بھی محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے کہ اکہ گذشتہ کچھ سالوں سے مرکز میں ریاستوں میں بی جے پی کی حکومتوں میں ہندتو کی آڑ میں مسلم سماج پر ظلم ۔ زیادتیاں اپنے شباب پر ہیں جس کی وجہ سے مسلم سماج کی حالت ہر سطح پر خراب ہورہی ہے۔

مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی کی ناٹک ۔ بازی جملے بازی یا کوئی دیگر دلیل کام میں آنے والی نہیں ہے کیونکہ اب ملک کی عوام سمجھ چکے ہیں کہ ان کی پارتی نے کمزور اور مڈل کلا س کا اچھے دن دکھانے کے لالچ بھرے وعدے کئے و دیگر ہوائی دستاویزات گارنٹی دی ہے اس کا بھی تک زمینی حقیقت میں ایک چوتھائی حصہ بھی پورا نہیں کیا۔

انہوں نے کانگریس پارٹی کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد سے ملک و مرکز کے کافی ریاستوں میں کانگریس اور ان کے معاونین کی ہی حکومتیں تھی لیکن ان کی زیادہ تر معاملات میں غلط پالیسیوں اور غلط کام کی وجہ سے ہی پارٹی کو مرکز و کافی ریاستوں کی حکومتوں سے باہر ہونا پڑا۔ مغربی اترپردیس میں چھتری سماج کی کافی تعداد ہے جو ان کی بڑ بولے بیانات سے اپنے کو نظرانداز محسوس کرتے ہوئے اسے ناراض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سال 2003 میں جب ان کی مکمل اکثریت کی حکومت آئی تب انہوں نے نوئیڈا گریٹر نوئیڈا و ایک نئے ضلع کی تعمیر یہاں پر تعلیم کے شعبے میں ڈاکٹر کے شعبے میں اور ایکسپریس وے بنا کر حلقے کی ترقی کی۔ نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا علاقے کی حالت کافی خراب تھی۔ بی ایس پی کی مکمل اکثریت کی حکومت نے اس علاقے کو ترق کے شعبے میں ایجوکیشن ہب بنایا۔ اس کے ساتھ ساتھ طبی نظام کو آسان کرنے کے لئے ڈاکٹروں کا سرکاری و غیر سرکاری تعمیر کرایا۔ ہم نے اپنے دفتر میں نوئیڈا کا نام بدل کر گوتم بدھ رکھا تھا۔ خوب ترقیاتی کام کرائے ۔ جس کا فائدہ آج بی جے پی حکومت اٹھارہی ہے۔ اور ہمارے ذریعہ کرائے گئے ترقیاتی کاموں کو اپنا بتارہی ہے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا جو کام پہلے کانگریس حکومت جانچ ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتی تھی۔ وہی کام اب بی جے پی حکومت کررہی ہے ۔ غریبوں، محرومین اور اقلیتی سماج کے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ اس حکومت میں فائدہ سرمایہ داروں اور دھنہ سیٹھ اٹھا رہے ہیں۔ وہ چار بار اترپردیش حکومت میں وزیر اعلی رہی ہیں۔ انہوں نے سبھی ذاتیوں، طبقات کے مفاد کا دھیان رکھا اور حکومت میں برابر کی شراکت داری دی۔

اپنی 32 منٹ کی تقریر میں مایاوتی نے کسانوں، مسلمانوں اور دیگر برادریوں کو لبھانے کی کوشش کی لیکن سماج وادی پارٹی کا نام تک نہیں لیا۔انہوں نے کہا کہ 26 اپریل کو بی ایس پی امیدواروں کے حق میں زیادہ سے زیادہ ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ان کی حکومت آئے گی تو تمام طبقات کو حکومت میں برابر کی شراکت دی جائے گی۔ مقامی مسائل کو معیاری طریقے سے حل کیا جائے گا۔

یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.