ETV Bharat / bharat

عتیق احمد کی بہن اور اشرف کی اہلیہ پر 25-25 ہزار روپے انعام کا اعلان - Reward on Atiq family

Reward on Atiq Ahmed sister and Ashraf wife امیش پال قتل کیس کے بعد سے عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین، بہن عائشہ نوری اور اشرف کی بیوی زینب مفرور ہیں۔

Reward on Atiq Ahmed sister and Ashraf wife
Reward on Atiq Ahmed sister and Ashraf wife
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 2, 2024, 12:12 PM IST

پریاگ راج: مشہور سیاستدان عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین کے بعد اب پریاگ راج پولیس نے ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کی اہلیہ زینب اور بہن عائشہ نوری پر 25،000 روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل بھی پولیس عتیق کی اہلیہ شائستہ پروین پر 50 ہزار روپے انعام کا اعلان کر چکی ہے۔

عتیق احمد کے خاندان کی یہ تینوں خواتین ایک سال سے زائد عرصے سے پولیس کی گرفت سے دور ہیں۔ شائستہ پروین 24 فروری سے جبکہ زینب اور عائشہ نوری مارچ سے لاپتہ ہیں۔

گزشتہ سال 15 اپریل کو عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی اشرف کو پولیس کسٹدی میں قتل کر دیا گیا تھا۔ واقعہ کے تقریباً ایک سال بعد، پریاگ راج پولیس نے اشرف کی بہن عائشہ نوری اور بیوی زینب کے فرار ہونے پر 25،000 روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔

پیر کو ان دو خواتین پر انعام کے اعلان کے ساتھ ہی ان کی تلاش بھی تیز کر دی گئی ہے۔ پولیس نے ان کے کئی ممکنہ ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے ہیں۔ تاہم پولیس کو ان خواتین کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

24 فروری کو امیش پال تہرے قتل کے بعد عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین پولیس کی پہنچ سے دور ہیں۔ جس کے بعد پولیس نے عتیق احمد کی بہن اور اس کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کی اہلیہ زینب کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی۔

پولیس نے ان کا چالان کر کے ذاتی مچلکے پر رہا کر دیا۔ ان سے اپنی تحقیقات میں تعاون کرنے کو کہا۔ ابھی تک عائشہ نوری کے ساتھ ساتھ زینب اور شائستہ پروین کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ پولیس کی کئی ٹیمیں ان تینوں خواتین کی تلاش میں لگاتار مصروف ہیں۔ شائستہ پر 50 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ پولیس کی کئی ٹیمیں یوپی کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی اسے تلاش کر رہی ہیں۔

گزشتہ سال 6 مارچ کو عتیق کی بہن عائشہ نوری، شائستہ پروین اور زینب نے ایک ساتھ پریس کانفرنس کی تھی۔ تینوں خواتین نے پولیس کے اعلیٰ افسران پر انہیں ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کا الزام لگایا تھا۔

عتیق احمد کے بیٹے اسد کے بھی امیش پال کو گولی مارنے میں ملوث ہونے سے انکار کیا گیا حالانکہ اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی تھی۔

امیش پال قتل کیس میں عتیق کے اہل خانہ پر تشدد کے پیچھے اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو کا نام لیا گیا تھا۔ ان خواتین نے الزام لگایا تھا کہ اکھلیش یادو نے اسمبلی ہاؤس میں اس معاملے پر سی ایم یوگی کو اکسایا تھا۔ اس کی وجہ سے ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ سی ایم یوگی کو انصاف پسند اور ایماندار بتاتے ہوئے انہوں نے ان سے انصاف کی اپیل بھی کی تھی۔

15 مارچ کو زینب اور عائشہ نوری آخری بار میڈیا سے بات کرنے آئیں۔ اس کے بعد سے زینب، فاطمہ اور عائشہ نوری بھی لاپتہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پریاگ راج: مشہور سیاستدان عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین کے بعد اب پریاگ راج پولیس نے ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کی اہلیہ زینب اور بہن عائشہ نوری پر 25،000 روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل بھی پولیس عتیق کی اہلیہ شائستہ پروین پر 50 ہزار روپے انعام کا اعلان کر چکی ہے۔

عتیق احمد کے خاندان کی یہ تینوں خواتین ایک سال سے زائد عرصے سے پولیس کی گرفت سے دور ہیں۔ شائستہ پروین 24 فروری سے جبکہ زینب اور عائشہ نوری مارچ سے لاپتہ ہیں۔

گزشتہ سال 15 اپریل کو عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی اشرف کو پولیس کسٹدی میں قتل کر دیا گیا تھا۔ واقعہ کے تقریباً ایک سال بعد، پریاگ راج پولیس نے اشرف کی بہن عائشہ نوری اور بیوی زینب کے فرار ہونے پر 25،000 روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔

پیر کو ان دو خواتین پر انعام کے اعلان کے ساتھ ہی ان کی تلاش بھی تیز کر دی گئی ہے۔ پولیس نے ان کے کئی ممکنہ ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے ہیں۔ تاہم پولیس کو ان خواتین کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

24 فروری کو امیش پال تہرے قتل کے بعد عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین پولیس کی پہنچ سے دور ہیں۔ جس کے بعد پولیس نے عتیق احمد کی بہن اور اس کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کی اہلیہ زینب کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی۔

پولیس نے ان کا چالان کر کے ذاتی مچلکے پر رہا کر دیا۔ ان سے اپنی تحقیقات میں تعاون کرنے کو کہا۔ ابھی تک عائشہ نوری کے ساتھ ساتھ زینب اور شائستہ پروین کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ پولیس کی کئی ٹیمیں ان تینوں خواتین کی تلاش میں لگاتار مصروف ہیں۔ شائستہ پر 50 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ پولیس کی کئی ٹیمیں یوپی کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی اسے تلاش کر رہی ہیں۔

گزشتہ سال 6 مارچ کو عتیق کی بہن عائشہ نوری، شائستہ پروین اور زینب نے ایک ساتھ پریس کانفرنس کی تھی۔ تینوں خواتین نے پولیس کے اعلیٰ افسران پر انہیں ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کا الزام لگایا تھا۔

عتیق احمد کے بیٹے اسد کے بھی امیش پال کو گولی مارنے میں ملوث ہونے سے انکار کیا گیا حالانکہ اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی تھی۔

امیش پال قتل کیس میں عتیق کے اہل خانہ پر تشدد کے پیچھے اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو کا نام لیا گیا تھا۔ ان خواتین نے الزام لگایا تھا کہ اکھلیش یادو نے اسمبلی ہاؤس میں اس معاملے پر سی ایم یوگی کو اکسایا تھا۔ اس کی وجہ سے ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ سی ایم یوگی کو انصاف پسند اور ایماندار بتاتے ہوئے انہوں نے ان سے انصاف کی اپیل بھی کی تھی۔

15 مارچ کو زینب اور عائشہ نوری آخری بار میڈیا سے بات کرنے آئیں۔ اس کے بعد سے زینب، فاطمہ اور عائشہ نوری بھی لاپتہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.