امیٹھی: اتر پردیش کی ہاٹ سیٹ امیٹھی کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ کانگریس امیدوار کشوری لال موجودہ رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی سے آگے چل رہے ہیں۔
- امیٹھی پر اسمرتی ایرانی کو کشوری لال شرما دے رہے ہیں ٹکر:
یہ سیٹ ہمیشہ کانگریس کی وجہ سے سرخیوں میں رہی ہے۔ اس بار کانگریس نے کے ایل شرما کو میدان میں اتارا ہے جو سونیا گاندھی کے قریبی تھے۔ کانگریس نے موجودہ ایم پی اسمرتی ایرانی کے خلاف انھیں میدان میں اتارا ہے۔ یہاں کے ایل شرما اور اسمرتی ایرانی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ پچھلی بار اسمرتی ایرانی نے یہاں سے راہل گاندھی کو شکست دی تھی۔ پرینکا گاندھی اور راہول گاندھی نے امیٹھی میں دوبارہ جیت درج کرنے کے لیے سخت محنت کی تھی۔ پرینکا گاندھی نے کے ایل شرما کو جیت دلانے کے لیے اپنی پوری طاقت جھونک دی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ پانچویں مرحلے میں امیٹھی لوک سبھا حلقہ میں 50.4 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ اس سیٹ پر کل 13 امیدوار ہیں، جن میں اسمرتی ایرانی تیسری بار بی جے پی سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ وہیں کانگریس کی طرف سے کشوری لال شرما اور بی ایس پی کی طرف سے ننھے سنگھ چوہان میدان میں ہیں۔
- کے ایل شرما اسمرتی کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں:
اسمرتی ایرانی نے لوک سبھا انتخابات 2019 میں 55,120 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس الیکشن میں بی جے پی کی اسمرتی ایرانی کو 4,68,514 ووٹ ملے۔ وہیں راہل گاندھی 4,13,394 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ اس سے قبل 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے راہل گاندھی نے 1,07,903 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس الیکشن میں راہل گاندھی کو 4,08,651 ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کی اسمرتی ایرانی کو 3,00,748 ووٹ ملے۔
اب بات کرتے ہیں اتر پردیش کی ہائی پروفائل رائے بریلی سیٹ سے اس بار کون جیتے گا۔ اس کا فیصلہ آج ہو جائے گا۔
- رائے بریلی سیٹ پر راہل گاندھی کی جیت یقینی نظر آرہی ہے:
رائے بریلی میں ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے سے جاری ہے۔ رائے بریلی سیٹ پر کانگریس 25 سال سے جیت رہی ہے۔ 2004 سے 2019 تک رائے بریلی کے لوگ کانگریس کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی کو منتخب کر کے پارلیمنٹ میں بھیجتے رہے ہیں۔ ابھی تک راہل گاندھی اس رجحان میں سرفہرست ہیں۔
اس بار راہل گاندھی ماں سونیا گاندھی کی جگہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی نے دنیش پرتاپ سنگھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ وہیں بی ایس پی سے ٹھاکر پرساد یادو میدان میں ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ رائے بریلی لوک سبھا سیٹ پر پانچویں مرحلے میں انتخابات ہوئے تھے۔ جس میں 58.04 فیصد ووٹنگ ہوئی، وہیں 2019 میں 56.34 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ اس سیٹ سے 8 امیدوار اپنی قسمت آزما چکے ہیں۔
حالانکہ یوپی میں این ڈی اے کا ریکارڈ ہر الیکشن میں اچھا رہا ہے۔ 2014 میں، این ڈی اے نے یوپی میں 80 میں سے 73 سیٹوں پر قبضہ کیا تھا۔ اس الیکشن میں ایس پی کو 5 اور کانگریس کو 2 سیٹیں ملی تھیں۔