ETV Bharat / bharat

کانگریس کا وزیراعظم مودی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی پر نوٹس - Privilege Motion Against PM Modi - PRIVILEGE MOTION AGAINST PM MODI

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ چرنجیت سنگھ چنی نے بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کرنے کے لیے ایک نوٹس پیش کیا، جس میں مبینہ طور پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کی جانب سے کیے گئے تبصروں کے اقتباسات تھے۔ جنہیں سپیکر کی جانب سے ایوان کی کارروائی سے ہٹا دیا گیا۔

PRIVILEGE MOTION AGAINST PM MODI
PRIVILEGE MOTION AGAINST PM MODI (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 31, 2024, 5:56 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس پیش کیا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ چرنجیت سنگھ چنی نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف استحقاق کی تحریک پیش کرنے کے لئے ایک نوٹس پیش کیا جس میں مبینہ طور پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کے تبصرے کے اقتباسات تھے، جنہیں اسپیکر کی جانب سے ایوان کی کارروائی سے ہٹا دیا گیا تھا۔

  • انوراگ ٹھاکر کی ستائش پر کانگریس برہم

وزیراعظم مودی نے لوک سبھا میں انوراگ ٹھاکر کے اس تبصرے کو اپنے سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔ اس کو لے کر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ چرنجیت سنگھ چنی نے وزیراعظم مودی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس پیش کیا ہے۔

  • وزیراعظم کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس

انوراگ ٹھاکر نے لوک سبھا میں مرکزی بجٹ پر اپنی تقریر کے دوران کچھ تبصرے کیے جنہیں ایوان کی کارروائی سے خارج کر دیا گیا۔ بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ذات پات کے بارے میں واضح ذکر پر بھی ایوان میں زبردست ہنگامہ ہوا۔

  • انوراگ ٹھاکر کے تبصرے پر ہنگامہ

لوک سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ چنی نے سپیکر اوم برلا کو ایک نوٹس جمع کرایا جس میں وزیر اعظم کے خلاف قواعد وضوابط کے قاعدہ 222 ​​کے تحت استحقاق کی تحریک کا مطالبہ کیا گیا۔ چنی کے مطابق وزیراعظم مودی نے ایکس پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کے تبصرے پر ٹویٹ کیا تھا، جسے ایوان کی کارروائی سے ہٹا دیا گیا تھا۔

لوک سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ چنی نے کہا کہ یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ وزیر اعظم نے انوراگ ٹھاکر کی تقریر کا پورا ویڈیو ایکس پر پوسٹ کیا، جس میں یہ حذف شدہ حصے شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ پارلیمنٹ کے عمل اور طریقہ کار میں کہا گیا ہے، 'اسپیکر کے الفاظ، ریمارکس یا کارروائی کے کسی حصے کو چھوڑنے کے حکم کا قانون میں اثر' گویا وہ الفاظ/تبصرے یا کارروائی کا وہ حصہ کبھی نہیں بولا گیا تھا۔ حذف شدہ الفاظ یا تاثرات کی اشاعت استحقاق کی خلاف ورزی ہے۔

چنی نے کہا کہ لوک سبھا کی کارروائی سے ہٹائے گئے تبصروں کے بارے میں وزیر اعظم کا ٹویٹ کرنا استحقاق کی صریح خلاف ورزی اور ایوان کی توہین ہے۔ اس لیے وہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک استحقاق لانے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسپیکر سے اس تجویز کو قبول کرنے کی درخواست کی۔ اپنے خط میں کانگریس لیڈر نے وزیر اعظم کے خلاف تحریک پیش کرنے کی اجازت مانگی اور کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف استحقاق کی کارروائی شروع کی جائے۔

  • پارلیمنٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران ہنگامہ

بجٹ پر انوراگ ٹھاکر کی تقریر کو 'انتہائی توہین آمیز اور غیر آئینی' قرار دیا گیا۔ کانگریس نے بدھ کو دعوی کیا کہ وزیر اعظم مودی نے اسے فیس بک پر شیئر کرکے 'پارلیمانی استحقاق کی سنگین خلاف ورزی' کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ ایوان میں ٹھاکر کے تبصرے اور ذات پات کی مردم شماری کے مطالبہ پر اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے درمیان لوک سبھا کی کارروائی بدھ کو دوپہر تک ملتوی کر دی گئی۔ منگل کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کے تبصرے پر ایوان میں ہنگامہ ہوا اور اپوزیشن نے لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی پر کئے گئے تبصروں پر سخت نکتہ چینی کی۔

نئی دہلی: کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس پیش کیا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ چرنجیت سنگھ چنی نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف استحقاق کی تحریک پیش کرنے کے لئے ایک نوٹس پیش کیا جس میں مبینہ طور پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کے تبصرے کے اقتباسات تھے، جنہیں اسپیکر کی جانب سے ایوان کی کارروائی سے ہٹا دیا گیا تھا۔

  • انوراگ ٹھاکر کی ستائش پر کانگریس برہم

وزیراعظم مودی نے لوک سبھا میں انوراگ ٹھاکر کے اس تبصرے کو اپنے سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔ اس کو لے کر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ چرنجیت سنگھ چنی نے وزیراعظم مودی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس پیش کیا ہے۔

  • وزیراعظم کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس

انوراگ ٹھاکر نے لوک سبھا میں مرکزی بجٹ پر اپنی تقریر کے دوران کچھ تبصرے کیے جنہیں ایوان کی کارروائی سے خارج کر دیا گیا۔ بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ذات پات کے بارے میں واضح ذکر پر بھی ایوان میں زبردست ہنگامہ ہوا۔

  • انوراگ ٹھاکر کے تبصرے پر ہنگامہ

لوک سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ چنی نے سپیکر اوم برلا کو ایک نوٹس جمع کرایا جس میں وزیر اعظم کے خلاف قواعد وضوابط کے قاعدہ 222 ​​کے تحت استحقاق کی تحریک کا مطالبہ کیا گیا۔ چنی کے مطابق وزیراعظم مودی نے ایکس پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کے تبصرے پر ٹویٹ کیا تھا، جسے ایوان کی کارروائی سے ہٹا دیا گیا تھا۔

لوک سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ چنی نے کہا کہ یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ وزیر اعظم نے انوراگ ٹھاکر کی تقریر کا پورا ویڈیو ایکس پر پوسٹ کیا، جس میں یہ حذف شدہ حصے شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ پارلیمنٹ کے عمل اور طریقہ کار میں کہا گیا ہے، 'اسپیکر کے الفاظ، ریمارکس یا کارروائی کے کسی حصے کو چھوڑنے کے حکم کا قانون میں اثر' گویا وہ الفاظ/تبصرے یا کارروائی کا وہ حصہ کبھی نہیں بولا گیا تھا۔ حذف شدہ الفاظ یا تاثرات کی اشاعت استحقاق کی خلاف ورزی ہے۔

چنی نے کہا کہ لوک سبھا کی کارروائی سے ہٹائے گئے تبصروں کے بارے میں وزیر اعظم کا ٹویٹ کرنا استحقاق کی صریح خلاف ورزی اور ایوان کی توہین ہے۔ اس لیے وہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک استحقاق لانے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسپیکر سے اس تجویز کو قبول کرنے کی درخواست کی۔ اپنے خط میں کانگریس لیڈر نے وزیر اعظم کے خلاف تحریک پیش کرنے کی اجازت مانگی اور کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف استحقاق کی کارروائی شروع کی جائے۔

  • پارلیمنٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران ہنگامہ

بجٹ پر انوراگ ٹھاکر کی تقریر کو 'انتہائی توہین آمیز اور غیر آئینی' قرار دیا گیا۔ کانگریس نے بدھ کو دعوی کیا کہ وزیر اعظم مودی نے اسے فیس بک پر شیئر کرکے 'پارلیمانی استحقاق کی سنگین خلاف ورزی' کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ ایوان میں ٹھاکر کے تبصرے اور ذات پات کی مردم شماری کے مطالبہ پر اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے درمیان لوک سبھا کی کارروائی بدھ کو دوپہر تک ملتوی کر دی گئی۔ منگل کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کے تبصرے پر ایوان میں ہنگامہ ہوا اور اپوزیشن نے لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی پر کئے گئے تبصروں پر سخت نکتہ چینی کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.