ETV Bharat / bharat

خاردار تاروں سے روکنے کے بجائے مودی کو کسانوں سے بات کرنی چاہئے: کانگریس

Farmers Protest کانگریس نے کہا ہے کہ اپنے مطالبات کے ساتھ دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسانوں کو سڑکوں پر قلعہ بندی کرکے اور خاردار تاریں لگا کر روکنے کے بجائے وزیر اعظم نریندر مودی کو کسانوں سے مل کر ان کی بات سننی چاہیے۔

Farmers Protest
خاردار تاروں سے روکنے کے بجائے مودی کو کسانوں سے بات کرنی چاہئے: کانگریس
author img

By UNI (United News of India)

Published : Feb 13, 2024, 4:10 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ دہلی آنے والے کسانوں کو بندوق کے زور پر اور آمریت کے ذریعے نہیں روکا جانا چاہئے، بلکہ ان کے مطالبات پر غور کیا جانا چاہئے اور پی ایم مودی کو خود ان سے بات کرنی چاہئے۔

کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ "خاردار تار، ڈرون سے آنسو گیس، کیل اور بندوق سب کچھ بندوبست کردیا گیا ہے، آمرانہ مودی حکومت نے کسانوں کی آواز پر لگام لگانے کی کوشش کی ہے۔ کیا آپ کو یاد ہے کہ انہيں بدنام کیا گیا تھا اور 750 کسانوں کی جان لی گئی تھی۔

دس سالوں میں مودی حکومت نے ملک کے کسانوں سے کیے گئے اپنے تین وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا، سوامی ناتھن رپورٹ کے مطابق ان پٹ لاگت کے ساتھ 50 فیصد ایم ایس پی کو لاگو کرنا اور ایم ایس پی کو قانونی درجہ دینا۔

دریں اثناء، کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سورجے والا نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "جب بھی تاریخ لکھی جائے گی، مودی حکومت کے 10 سالہ دور کو کسانوں کے خلاف ظلم، بربریت، جبر و استحصال کے دور کے طور پر درج کیا جائے گا۔ کسانوں کی آواز کو دبانے کے لیے بی جے پی حکومت نے ملک کی راجدھانی دہلی کو 'پولس چھاؤنی' میں تبدیل کر دیا ہے، جیسے کسی دشمن نے دہلی کے اقتدار پر حملہ کر دیا ہو۔ دہلی کے ارد گرد، خاص طور پر ہریانہ اور دہلی کی سرحدوں پر کیا منظر ہے؟

انہوں نے کسانوں کو روکے جانے پر حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دہلی میں اقتدار پر بیٹھے ظالم اور متکبر حکمرانوں سے ہمارا سوال ہے کہ کیا ملک کے کسان انصاف مانگنے دہلی نہیں آ سکتے؟ کیا حکومت یہ مانتی ہے کہ کسان دہلی کے اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں؟ ملک کے کسان وزیراعظم اور ملک کی حکومت سے انصاف نہیں مانگیں گے تو وہ کہاں جائیں؟

جب کسانوں کی تحریک مکمل طور پر پرامن ہے تو کسانوں کے راستے میں کیلیں اور خاردار تار کیوں ہیں؟ مودی حکومت نے 18 جولائی 2022 کو تین کالے قوانین کو واپس لینے کے بعد کسانوں کو ایم ایس پی کے لیے قانون بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ کسان مودی حکومت سے اس وعدے کی ضمانت کیوں نہیں مانگیں گے؟

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کا احتجاج: پولیس اور احتجاجی کسانوں میں جھڑپ

کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس کسانوں کے انصاف کے مطالبے کی حمایت کرتی ہے۔ پارٹی صدر ملک ارجن کھڑگے اور راہل گاندھی بھی کسانوں کے انصاف کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم خود کسانوں سے بات کریں اور ان کے مطالبات پورے کریں۔ (یو این آئی)

نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ دہلی آنے والے کسانوں کو بندوق کے زور پر اور آمریت کے ذریعے نہیں روکا جانا چاہئے، بلکہ ان کے مطالبات پر غور کیا جانا چاہئے اور پی ایم مودی کو خود ان سے بات کرنی چاہئے۔

کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ "خاردار تار، ڈرون سے آنسو گیس، کیل اور بندوق سب کچھ بندوبست کردیا گیا ہے، آمرانہ مودی حکومت نے کسانوں کی آواز پر لگام لگانے کی کوشش کی ہے۔ کیا آپ کو یاد ہے کہ انہيں بدنام کیا گیا تھا اور 750 کسانوں کی جان لی گئی تھی۔

دس سالوں میں مودی حکومت نے ملک کے کسانوں سے کیے گئے اپنے تین وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا، سوامی ناتھن رپورٹ کے مطابق ان پٹ لاگت کے ساتھ 50 فیصد ایم ایس پی کو لاگو کرنا اور ایم ایس پی کو قانونی درجہ دینا۔

دریں اثناء، کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سورجے والا نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "جب بھی تاریخ لکھی جائے گی، مودی حکومت کے 10 سالہ دور کو کسانوں کے خلاف ظلم، بربریت، جبر و استحصال کے دور کے طور پر درج کیا جائے گا۔ کسانوں کی آواز کو دبانے کے لیے بی جے پی حکومت نے ملک کی راجدھانی دہلی کو 'پولس چھاؤنی' میں تبدیل کر دیا ہے، جیسے کسی دشمن نے دہلی کے اقتدار پر حملہ کر دیا ہو۔ دہلی کے ارد گرد، خاص طور پر ہریانہ اور دہلی کی سرحدوں پر کیا منظر ہے؟

انہوں نے کسانوں کو روکے جانے پر حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دہلی میں اقتدار پر بیٹھے ظالم اور متکبر حکمرانوں سے ہمارا سوال ہے کہ کیا ملک کے کسان انصاف مانگنے دہلی نہیں آ سکتے؟ کیا حکومت یہ مانتی ہے کہ کسان دہلی کے اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں؟ ملک کے کسان وزیراعظم اور ملک کی حکومت سے انصاف نہیں مانگیں گے تو وہ کہاں جائیں؟

جب کسانوں کی تحریک مکمل طور پر پرامن ہے تو کسانوں کے راستے میں کیلیں اور خاردار تار کیوں ہیں؟ مودی حکومت نے 18 جولائی 2022 کو تین کالے قوانین کو واپس لینے کے بعد کسانوں کو ایم ایس پی کے لیے قانون بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ کسان مودی حکومت سے اس وعدے کی ضمانت کیوں نہیں مانگیں گے؟

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کا احتجاج: پولیس اور احتجاجی کسانوں میں جھڑپ

کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس کسانوں کے انصاف کے مطالبے کی حمایت کرتی ہے۔ پارٹی صدر ملک ارجن کھڑگے اور راہل گاندھی بھی کسانوں کے انصاف کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم خود کسانوں سے بات کریں اور ان کے مطالبات پورے کریں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.