نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کو لوک سبھا انتخابات کے لیے 45 امیدواروں کی چوتھی فہرست جاری کی، جس میں سب سے نمایاں نام پارٹی کی اتر پردیش یونٹ کے صدر اجے رائے کا ہے، جنہیں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف وارانسی سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ کو ریاست کے راج گڑھ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔
کانگریس کے امیدواروں کی چوتھی فہرست میں آسام، انڈمان نکوبار، چھتیس گڑھ اور میزورم سے ایک ایک سیٹ کے امیدوار، جموں و کشمیر اور میزورم سے دو دو، مدھیہ پردیش سے 12، مہاراشٹر سے چار، راجستھان سے دو، تمل ناڈو سے سات، امیدوار شامل ہیں۔ اتر پردیش میں نو، اتراکھنڈ میں دو اور مغربی بنگال میں ایک سیٹ کے لیے امیدوار کا اعلان کیا گیا ہے۔
کانگریس نے اتر پردیش کے لیے پہلے ہی 9 امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے لیکن رائے بریلی اور امیٹھی سیٹ کے لیے تذتذب بنا ہوا ہے۔ اتر پردیش کانگریس کمیٹی کا کہنا ہے کہ گاندھی خاندان کے افراد کو ان دونوں سیٹوں سے الیکشن لڑنا چاہیے کیونکہ یہ مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے، لیکن ابھی تک گاندھی خاندان یا پارٹی کی جانب سے سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔
کانگریس اترپردیش میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں الیکشن لڑ رہی ہے۔ اس اتحاد کے تحت ریاست کی 17 لوک سبھا سیٹیں اس کے حصے میں آئی ہیں۔ ریاست میں لوک سبھا کی کل 80 سیٹیں ہیں۔ بہوجن سماج پارٹی سے کانگریس میں شامل ہونے والے رکن پارلیمنٹ دانش علی کو امروہہ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ وہ موجودہ وقت میں اسی پارلیمانی حلقے کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
کانگریس نے مغربی اتر پردیش کے مشہور مسلم رہنما عمران مسعود کو سہارنپور سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ سابق ایم پی، پی ایل پونیا کے بیٹے تنُج پونیا کو اتر پردیش کی بارہ بنکی سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ وکاس ٹھاکرے کو مہاراشٹر کے ناگپور سے مرکزی وزیر نتن گڈکری کے خلاف امیدوار بنایا گیا ہے۔
اجے رائے نے 2014 اور 2019 میں وزیر اعظم مودی کے خلاف وارانسی سے الیکشن بھی لڑا تھا جس میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کانگریس نے مدھیہ پردیش کی راج گڑھ سیٹ سے اپنے امیدوار کے طور پر دگ وجے سنگھ کے نام پر مہر لگائی ہے۔ راگھو گڑھ راج گڑھ کے تحت آتا ہے جہاں کے شاہی خاندان سے دگ وجے سنگھ کا تعلق ہے۔ مقامی لوگ انہیں راجہ صاحب کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔
دگ وجے سنگھ گذشتہ لوک سبھا انتخابات میں بھوپال سے کانگریس کے امیدوار تھے، لیکن انہیں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ چودھری لال سنگھ کو جموں و کشمیر کی ادھم سنگھ نگر سیٹ پر ٹکٹ دیا گیا ہے جو مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کو چیلنج کریں گے۔ لال سنگھ حال ہی میں کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ کانگریس نے تمل ناڈو میں اپنے ایم پیز کو میدان میں اتارا ہے۔ مانیکم ٹیگور کو ویردھونگر سے، کارتی چدمبرم کو شیوا گنگائی سے، جیوتی منی کرور سے اور وجے وسنت کنیا کماری سے امیدوار بنایا ہے۔
لوک سبھا انتخابات کے لیے کانگریس نے اب تک 183 امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے پہلی فہرست میں 39، دوسری فہرست میں 43 اور تیسری فہرست میں 56 امیدواروں کا اعلان کیا تھا۔ ملک میں 18ویں لوک سبھا کے لیے انتخابات 19 اپریل سے شروع ہوں گے۔ اس کے بعد چھ مزید مرحلوں میں 26 اپریل، 7 مئی، 13 مئی، 20 مئی، 25 مئی اور یکم جون کو ووٹنگ ہوگی۔ لوک سبھا کے 543 حلقوں میں تقریباً 97 کروڑ رجسٹرڈ ووٹر 10.5 لاکھ پولنگ اسٹیشنوں پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔ کانگریس نے سکم اسمبلی انتخابات کے لیے 18 امیدواروں کا بھی اعلان کیا ہے۔ ریاست کی تمام 32 اسمبلی سیٹوں کے لیے 19 اپریل کو ووٹنگ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی بنگال: انڈین سیکولر فرنٹ نے لوک انتخابات کے لیے آٹھ امیدواروں کے نام کا اعلان کیا
بائیں محاذ کی تیسری فہرست جاری،محمد سلیم مرشدآباد سے انتخابات لڑیں گے
کانگریس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے پر کھرگے، سونیا اور راہل کا مودی حکومت پر حملہ