نئی دہلی: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب سے انڈیا الائنس کی قیادت کرنے کی خواہش ظاہر کرنے پر ردعمل کا ایک دور شروع ہو گیا ہے۔ کانگریس پارٹی نے واضح کیا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے لیے قیادت کا فیصلہ عوامی اعلانات کے بجائے تمام رکن جماعتیں اجتماعی طور پر لیں گی۔
کانگریس قائدین نے کہا کہ اس طرح کے فیصلوں میں اتفاق رائے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کانگریس لیڈر راشد علوی نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ "نتیش کمار نے بھی انڈیا اتحاد کی قیادت کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ لیکن اتنے بڑے اتحاد میں قیادت کے فیصلے یکطرفہ نہیں ہوتے ہیں۔ اس کے لیے تمام اتحادی پارٹیوں کے درمیان اتفاق رائے اور مشاورت کی ضرورت ہوتی ہے۔" اجتماعی طور پر فیصلہ کریں کہ کون لیڈر ہوگا۔ لیڈروں بننے کی خواہش رکھنا فطری بات ہے، لیکن ایسے فیصلوں کا تعلق ذاتی عزائم سے نہیں ہوتا۔
اس دوران کانگریس کے لوک سبھا ایم پی طارق انور نے کہا کہ انڈیا الائنس کئی جماعتوں کا اتحاد ہے اور قیادت کے فیصلے اجتماعی طور پر لیے جائیں گے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ تنوج پونیا نے کہا کہ اس معاملے پر اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے سے بات کی جانی چاہیے۔ یہ ایسی چیز نہیں ہے جس پر میڈیا میں بحث کی جائے۔ اگر ممتا بنرجی کے پاس کوئی تجویز ہے تو اسے تمام ممبر پارٹیوں کے درمیان بحث کے لیے پیش کیا جائے اور اراکین کی رائے کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اگر موقع ملا تو انڈیا بلاک کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہوں: ممتا بنرجی
انتخابات میں بی جے پی کو چیلنج کرنے کے لیے بنائے گئے انڈیا الائنس میں دو درجن سے زیادہ اپوزیشن جماعتیں شامل ہیں۔ جب کہ کانگریس اتحاد میں سب سے بڑی پارٹی ہے۔ ٹی ایم سی مسلسل انڈیا اتحاد میں ممتا بنرجی کو بڑا رول دینے کی وکالت کر رہی ہے۔ ممتا نے حال ہی میں انڈیا بلاک کے کام کاج پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر انہیں موقع ملتا ہے تو وہ اس اتحاد کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ بنگال نہیں چھوڑیں گی، لیکن وہ وہاں سے انڈیا اتحاد کی قیادت کر سکتی ہیں۔ ان کا یہ تبصرہ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ کیرتی آزاد کے ممتا بنرجی کو انڈیا اتحاد کی سربراہ بنانے کے بیان کے بعد آیا ہے۔