ETV Bharat / bharat

کانگریس نے ایگزٹ پول مسترد کر دیا، کہا 'مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد جیتے گا'

کانگریس نے ایگزٹ پولس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ووٹروں نے دونوں ریاستوں میں انڈیا بلاک کے ایجنڈے کی حمایت کی۔

راہل گاندھی کی فائل فوٹو
راہل گاندھی کی فائل فوٹو (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 8 hours ago

نئی دہلی: کانگریس نے محتاط اقدام کے تحت ایگزٹ پولز کے اعداد و شمار کو مسترد کر دیا۔ زیادہ تر ایگزٹ پولس نے مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے کو آگے دکھایا ہے۔ تاہم پولز کے کچھ اعداد و شمار 'انڈیا' اتحاد کے حق میں ہیں۔ مہاراشٹر کی تمام 288 اور جھارکھنڈ کی 38 سیٹوں کے لیے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 20 نومبر کو مکمل ہوئی۔ دونوں ریاستوں کے انتخابی نتائج 23 نومبر کو آئیں گے۔

جے ایم ایم، کانگریس، آر جے ڈی اور سی پی آئی-ایم ایل جھارکھنڈ میں اقتدار برقرار رکھنے کے لیے پرامید ہیں، جب کہ کانگریس کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت اتحادی حکومت کو شکست دینے کے لیے سخت جد و جہد کر رہی ہے۔

مہاراشٹر میں کانگریس کے سکریٹری انچارج بی ایم سندیپ نے ای ٹی وی بھارت بتایا کہ "ہم زیادہ تر ایگزٹ پولز کو مسترد کرتے ہیں۔ ان میں اکثر ہیرا پھیری کی جاتی ہے۔ ہم انتخابی نتائج کا انتظار کرنا چاہیں گے، ہمیں یقین ہے کہ مہاراشٹر میں انڈیا اتحاد ہی حکومت بنائے گا۔" انہوں نے مزید کہا کہ "نچلی سطح کے رد عمل اور ہمارے تجربے کی بنیاد پر ایک بہت بڑی حکومت مخالف لہر تھی۔"

'شیوسینا یو بی ٹی کا ممبئی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ'

انہوں نے کہا کہ "میں تعداد میں نہیں جا رہا ہوں لیکن میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ کانگریس نے ودربھ، مراٹھواڑہ علاقوں اور مہاراشٹر کے مغربی حصوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جب کہ شیو سینا یو بی ٹی ممبئی علاقے میں اچھا مظاہرہ کیا۔ الیکشن میں ایشوز واضح تھے اور ہمارا پیغام بھی، اس لیے لیے میں معلق اسمبلی کی بات کو قبول نہیں کروں گا۔

مزید پڑھیں: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024: دو ایگزٹ پولز میں ایم وی اے کو برتری حاصل، ہو سکتا ہے بڑا الٹ پھیر

مغربی ریاست مہاراشٹرا میں حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 288 میں سے 145 نشستوں کی ضرورت ہے، جب کہ قبائلی ریاست جھارکھنڈ میں اسے 81 میں سے 42 نشستوں کی ضرورت ہوگی۔ سندیپ کا کہنا ہے کہ مہاوتی کے مقابلے میں ایم وی اے کی مہم مثبت تھی، مہاوتی کنفیوژن کا شکار تھی اور تقسیم کی سیاست پر منحصر تھی۔

'انڈیا بلاک کو 45 سیٹیں مل رہی ہیں'

وہیں جھارکھنڈ میں کانگریس کے سکریٹری انچارج سپتاگیری شنکر اولاکا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "مجھے این ڈی اے کو آگے دکھاتے ہوئے ایگزٹ پولز پر یقین کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی ہے۔ ہمارے گراس روٹ فیڈ بیک سے پتہ چلتا ہے کہ انڈیا بلاک آسانی سے 45 فیصد حاصل کر لے گا۔ یہ تعداد 50 سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے، تاہم ہم 23 نومبر کے نتائج کا انتظار کریں گے۔''

یہ بھی پڑھیں: پول آف پول: مہاراشٹر میں پھر مہایوتی حکومت یا ایم وی اے کرے گا الٹ پھیر؟ جانیے ایگزٹ پولس

کانگریس عہدیدار کے مطابق 'جے ایم ایم نے سماجی بہبود کے ایجنڈے پر مبنی ایک جارحانہ مہم چلائی تھی، جس نے انڈیا بلاک کے حق میں ماحول بنایا تھا۔' سپتاگیری شنکر نے کہا کہ "دوسرے مرحلے کی ووٹنگ خاص طور پر قبائلی علاقے سنتھل پرگنہ میں اچھی رہی۔ کانگریس کو دونوں مراحل میں تقریباً 16 یا 17 سیٹیں ملیں گی۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم پچھلے نمبروں کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔"

مزید پڑھیں: اسمبلی انتخابات 2024: کیا ہوتے ہیں ایگزٹ پول؟ کب کیے جاتے ہیں جاری؟

نئی دہلی: کانگریس نے محتاط اقدام کے تحت ایگزٹ پولز کے اعداد و شمار کو مسترد کر دیا۔ زیادہ تر ایگزٹ پولس نے مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے کو آگے دکھایا ہے۔ تاہم پولز کے کچھ اعداد و شمار 'انڈیا' اتحاد کے حق میں ہیں۔ مہاراشٹر کی تمام 288 اور جھارکھنڈ کی 38 سیٹوں کے لیے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 20 نومبر کو مکمل ہوئی۔ دونوں ریاستوں کے انتخابی نتائج 23 نومبر کو آئیں گے۔

جے ایم ایم، کانگریس، آر جے ڈی اور سی پی آئی-ایم ایل جھارکھنڈ میں اقتدار برقرار رکھنے کے لیے پرامید ہیں، جب کہ کانگریس کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت اتحادی حکومت کو شکست دینے کے لیے سخت جد و جہد کر رہی ہے۔

مہاراشٹر میں کانگریس کے سکریٹری انچارج بی ایم سندیپ نے ای ٹی وی بھارت بتایا کہ "ہم زیادہ تر ایگزٹ پولز کو مسترد کرتے ہیں۔ ان میں اکثر ہیرا پھیری کی جاتی ہے۔ ہم انتخابی نتائج کا انتظار کرنا چاہیں گے، ہمیں یقین ہے کہ مہاراشٹر میں انڈیا اتحاد ہی حکومت بنائے گا۔" انہوں نے مزید کہا کہ "نچلی سطح کے رد عمل اور ہمارے تجربے کی بنیاد پر ایک بہت بڑی حکومت مخالف لہر تھی۔"

'شیوسینا یو بی ٹی کا ممبئی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ'

انہوں نے کہا کہ "میں تعداد میں نہیں جا رہا ہوں لیکن میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ کانگریس نے ودربھ، مراٹھواڑہ علاقوں اور مہاراشٹر کے مغربی حصوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جب کہ شیو سینا یو بی ٹی ممبئی علاقے میں اچھا مظاہرہ کیا۔ الیکشن میں ایشوز واضح تھے اور ہمارا پیغام بھی، اس لیے لیے میں معلق اسمبلی کی بات کو قبول نہیں کروں گا۔

مزید پڑھیں: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024: دو ایگزٹ پولز میں ایم وی اے کو برتری حاصل، ہو سکتا ہے بڑا الٹ پھیر

مغربی ریاست مہاراشٹرا میں حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 288 میں سے 145 نشستوں کی ضرورت ہے، جب کہ قبائلی ریاست جھارکھنڈ میں اسے 81 میں سے 42 نشستوں کی ضرورت ہوگی۔ سندیپ کا کہنا ہے کہ مہاوتی کے مقابلے میں ایم وی اے کی مہم مثبت تھی، مہاوتی کنفیوژن کا شکار تھی اور تقسیم کی سیاست پر منحصر تھی۔

'انڈیا بلاک کو 45 سیٹیں مل رہی ہیں'

وہیں جھارکھنڈ میں کانگریس کے سکریٹری انچارج سپتاگیری شنکر اولاکا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "مجھے این ڈی اے کو آگے دکھاتے ہوئے ایگزٹ پولز پر یقین کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی ہے۔ ہمارے گراس روٹ فیڈ بیک سے پتہ چلتا ہے کہ انڈیا بلاک آسانی سے 45 فیصد حاصل کر لے گا۔ یہ تعداد 50 سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے، تاہم ہم 23 نومبر کے نتائج کا انتظار کریں گے۔''

یہ بھی پڑھیں: پول آف پول: مہاراشٹر میں پھر مہایوتی حکومت یا ایم وی اے کرے گا الٹ پھیر؟ جانیے ایگزٹ پولس

کانگریس عہدیدار کے مطابق 'جے ایم ایم نے سماجی بہبود کے ایجنڈے پر مبنی ایک جارحانہ مہم چلائی تھی، جس نے انڈیا بلاک کے حق میں ماحول بنایا تھا۔' سپتاگیری شنکر نے کہا کہ "دوسرے مرحلے کی ووٹنگ خاص طور پر قبائلی علاقے سنتھل پرگنہ میں اچھی رہی۔ کانگریس کو دونوں مراحل میں تقریباً 16 یا 17 سیٹیں ملیں گی۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم پچھلے نمبروں کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔"

مزید پڑھیں: اسمبلی انتخابات 2024: کیا ہوتے ہیں ایگزٹ پول؟ کب کیے جاتے ہیں جاری؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.