ETV Bharat / bharat

یوم آزادی کی تقریب میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو پیچھے بٹھانے پر کانگریس برہم - 5th row seat for Rahul Gandhi

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 16, 2024, 7:10 AM IST

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو یوم آزادی کی تقرب کے دوران 5ویں قطار میں نشست دی گئی۔ جبکہ پانچویں قطار میں ملکارجن کھرگے کے لیے بھی ایک سیٹ مختص کی گئی تھی، لیکن انہوں نے شرکت نہیں کی۔ راہل گاندھی کو پیچھے بٹھانے پر کانگریس کافی ناراض ہوگئی ہے۔

5th row seat for Rahul Gandhi
اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی (Photo: ANI)

نئی دہلی: یوم آزادی کی تقریبات کے دوران لوک سبھا میں حزب اختلاف رہنما راہل گاندھی کو 5ویں قطار میں بٹھانے پر کانگریس برہم ہوگئی۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ راہل گاندھی کو ان کی توہین کرنے کے ارادے سے جان بوجھ کر پچھلی صف میں بٹھایا گیا۔ جب اس حوالے سے سوالات اٹھائے گئے تو وزارت دفاع نے جواب دیتے ہوئے انہیں اتنا پیچھے بٹھانے کی وجہ بھی بتائی۔ پارٹی نے وزارت دفاع کی اس وضاحت پر تنقید کی کہ راہل گاندھی کے لیے پانچویں قطار کی نشست سے آگے کی قطار اولمپک تمغہ جیتنے والوں کے لیے مخصوص تھی۔ پارٹی نے کہا کہ یہ پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔

اپوزیشن پارٹی نے یہ مسئلہ اس وقت اٹھایا جب تقریب کی تنظیم سے وابستہ ذرائع نے کہا کہ بیٹھنے کے تمام انتظامات 'ترجیحی ٹیبل کے مطابق' کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال یہ فیصلہ کیا گیا کہ 'پیرس اولمپکس میڈل جیتنے والوں' کو یوم آزادی کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی اعزاز سے نوازا جائے گا۔

  • راہل گاندھی کے لیے 5ویں قطار کی سیٹ، کانگریس ناراض:

کانگریس اس بات سے بھی ناراض ہے کہ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کو بھی پانچویں قطار میں جگہ دی گئی، حالانکہ وہ قومی دن کی تقریبات میں شریک نہیں ہوئے۔

  • سپریہ شرینیت نے مرکز پر تنقید کی:

کانگریس کی سوشل میڈیا سربراہ سپریہ سرینیت نے مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے ذہن کے لوگوں سے بڑی چیزوں کی توقع رکھنا وقت کا ضیاع ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے صرف اس وقت اپنی مایوسی کا اظہار کیا جب کابینہ رینک کے رہنما راہل گاندھی کو پانچویں قطار میں بٹھایا گیا، جب کہ وزراء پہلی قطار میں بیٹھے تھے... لیکن ہمارے لیڈر اس طرح کی چھوٹی موٹی حرکتوں سے متاثر نہیں ہوتے۔ وزارت دفاع کی وضاحت صرف ان کو بے نقاب کر رہی ہے... ہمارے لیڈر اب بھی عوام کے لیڈر رہیں گے، چاہے انہیں 50ویں صف میں ہی کیوں نہ بٹھا دیا جائے۔

  • کانگریس ایم پی وویک تنکھا نے کیا کہا؟

راجیہ سبھا ایم پی اور سینئر ایڈوکیٹ وویک تنکھا نے ای ٹی وی بھارت سے حزب اختلاف رہنما کے پانچویں قطار میں بیٹھنے کے معاملے پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کسی بھی کابینہ وزیر سے اونچا ہوتا ہے۔ وہ لوک سبھا میں وزیر اعظم کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ وویک نے کہا کہ وزیر دفاع وزارت دفاع کو قومی معاملات پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے اس کی توقع نہیں تھی۔

  • راہل کو پچھلی سیٹ کیوں ملی، کانگریس لیڈر نے وجہ بتائی:

اے آئی سی سی عہدیدار بی ایم سندیپ کے مطابق، بیٹھنے کی قطار میں گڑبڑ اس لیے ہوئی کیونکہ راہل گاندھی نے این ڈی اے حکومت پر زبانی حملہ کیا اور مشکل سوالات پوچھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر پچھلے کئی سالوں سے مودی حکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اب راہل اپوزیشن لیڈر بن گئے ہیں، جس کی وجہ سے حملے مزید تیز ہو گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ این ڈی اے اب انہیں (راہل گاندھی) کو نظر انداز نہیں کر سکتا کیونکہ وہ ایوان میں آئینی عہدہ پر فائز ہیں لیکن پھر بھی ان کا مائیک بند ہے۔ مثالی طور پر انہیں یوم آزادی کی تقریبات میں اگلی صف میں بیٹھنا چاہیے تھا۔ یہ ہمارے جمہوری نظام کی بات ہے۔ سندیپ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جب ہم اقتدار میں تھے تو بی جے پی لیڈروں کو اس طرح کے پروگراموں میں مناسب نشستیں دی جاتی تھیں۔ کانگریس لیڈروں نے یہ بھی کہا کہ ایل او پی کے طور پر راہل گاندھی کے پہلے 50 دن عوام کے مفاد میں کام کر رہے تھے، لیکن پی ایم مودی کی طرف سے ایسا کوئی رپورٹ کارڈ نہیں تھا، جس نے یو سی سی کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی قومی دن کی تقریر کا استعمال کیا۔

سندیپ نے کہا کہ حزب اختلاف رہنما راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں نو تقریریں کیں، مختلف سانحات کے متاثرین سے ملنے کے لیے نو ریاستوں کا دورہ کیا، پانچ پریس کانفرنسوں سے خطاب کیا، مزدوروں، کسانوں، لوکو پائلٹس اور طلبہ سمیت 25 گروپوں سے بات چیت کی، لیکن پی ایم مودی کا رپورٹ کارڈ کہاں ہے؟

  • اے آئی سی سی عہدیدار چندن یادو نے پی ایم پر تنقید کی:

اے آئی سی سی کے عہدیدار چندن یادو نے یوم آزادی کی تقریر پر پی ایم کی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم نے کہا کہ ہمارے پاس اب بھی فرقہ وارانہ سول کوڈ ہے۔ یہ آئین کے معمار بی آر امبیڈکر کی کھلی توہین تھی، جو ہندو پرسنل لاز میں اصلاحات کے سب سے بڑے چیمپئن تھے، جس نے حقیقت کو بدل دیا تھا۔ 1950 کی دہائی کے وسط تک ان اصلاحات کی آر ایس ایس اور جن سنگھ نے سخت مخالفت کی تھی، یادو نے 31 اگست 2018 کو عائلی قوانین میں اصلاحات پر اپنے مشاورتی مقالے میں کہا تھا کہ کہ اس مرحلے پر یکساں سول کوڈ نہ تو ضروری ہے اور نہ ہی مطلوب ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کولکاتا ڈاکٹر ریپ-قتل کیس: راہل گاندھی نے خاموشی توڑی، ممتا حکومت کو گھیرا

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی صدر مرمو سے ملاقات

نئی دہلی: یوم آزادی کی تقریبات کے دوران لوک سبھا میں حزب اختلاف رہنما راہل گاندھی کو 5ویں قطار میں بٹھانے پر کانگریس برہم ہوگئی۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ راہل گاندھی کو ان کی توہین کرنے کے ارادے سے جان بوجھ کر پچھلی صف میں بٹھایا گیا۔ جب اس حوالے سے سوالات اٹھائے گئے تو وزارت دفاع نے جواب دیتے ہوئے انہیں اتنا پیچھے بٹھانے کی وجہ بھی بتائی۔ پارٹی نے وزارت دفاع کی اس وضاحت پر تنقید کی کہ راہل گاندھی کے لیے پانچویں قطار کی نشست سے آگے کی قطار اولمپک تمغہ جیتنے والوں کے لیے مخصوص تھی۔ پارٹی نے کہا کہ یہ پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔

اپوزیشن پارٹی نے یہ مسئلہ اس وقت اٹھایا جب تقریب کی تنظیم سے وابستہ ذرائع نے کہا کہ بیٹھنے کے تمام انتظامات 'ترجیحی ٹیبل کے مطابق' کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال یہ فیصلہ کیا گیا کہ 'پیرس اولمپکس میڈل جیتنے والوں' کو یوم آزادی کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی اعزاز سے نوازا جائے گا۔

  • راہل گاندھی کے لیے 5ویں قطار کی سیٹ، کانگریس ناراض:

کانگریس اس بات سے بھی ناراض ہے کہ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کو بھی پانچویں قطار میں جگہ دی گئی، حالانکہ وہ قومی دن کی تقریبات میں شریک نہیں ہوئے۔

  • سپریہ شرینیت نے مرکز پر تنقید کی:

کانگریس کی سوشل میڈیا سربراہ سپریہ سرینیت نے مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے ذہن کے لوگوں سے بڑی چیزوں کی توقع رکھنا وقت کا ضیاع ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے صرف اس وقت اپنی مایوسی کا اظہار کیا جب کابینہ رینک کے رہنما راہل گاندھی کو پانچویں قطار میں بٹھایا گیا، جب کہ وزراء پہلی قطار میں بیٹھے تھے... لیکن ہمارے لیڈر اس طرح کی چھوٹی موٹی حرکتوں سے متاثر نہیں ہوتے۔ وزارت دفاع کی وضاحت صرف ان کو بے نقاب کر رہی ہے... ہمارے لیڈر اب بھی عوام کے لیڈر رہیں گے، چاہے انہیں 50ویں صف میں ہی کیوں نہ بٹھا دیا جائے۔

  • کانگریس ایم پی وویک تنکھا نے کیا کہا؟

راجیہ سبھا ایم پی اور سینئر ایڈوکیٹ وویک تنکھا نے ای ٹی وی بھارت سے حزب اختلاف رہنما کے پانچویں قطار میں بیٹھنے کے معاملے پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کسی بھی کابینہ وزیر سے اونچا ہوتا ہے۔ وہ لوک سبھا میں وزیر اعظم کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ وویک نے کہا کہ وزیر دفاع وزارت دفاع کو قومی معاملات پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے اس کی توقع نہیں تھی۔

  • راہل کو پچھلی سیٹ کیوں ملی، کانگریس لیڈر نے وجہ بتائی:

اے آئی سی سی عہدیدار بی ایم سندیپ کے مطابق، بیٹھنے کی قطار میں گڑبڑ اس لیے ہوئی کیونکہ راہل گاندھی نے این ڈی اے حکومت پر زبانی حملہ کیا اور مشکل سوالات پوچھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر پچھلے کئی سالوں سے مودی حکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اب راہل اپوزیشن لیڈر بن گئے ہیں، جس کی وجہ سے حملے مزید تیز ہو گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ این ڈی اے اب انہیں (راہل گاندھی) کو نظر انداز نہیں کر سکتا کیونکہ وہ ایوان میں آئینی عہدہ پر فائز ہیں لیکن پھر بھی ان کا مائیک بند ہے۔ مثالی طور پر انہیں یوم آزادی کی تقریبات میں اگلی صف میں بیٹھنا چاہیے تھا۔ یہ ہمارے جمہوری نظام کی بات ہے۔ سندیپ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جب ہم اقتدار میں تھے تو بی جے پی لیڈروں کو اس طرح کے پروگراموں میں مناسب نشستیں دی جاتی تھیں۔ کانگریس لیڈروں نے یہ بھی کہا کہ ایل او پی کے طور پر راہل گاندھی کے پہلے 50 دن عوام کے مفاد میں کام کر رہے تھے، لیکن پی ایم مودی کی طرف سے ایسا کوئی رپورٹ کارڈ نہیں تھا، جس نے یو سی سی کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی قومی دن کی تقریر کا استعمال کیا۔

سندیپ نے کہا کہ حزب اختلاف رہنما راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں نو تقریریں کیں، مختلف سانحات کے متاثرین سے ملنے کے لیے نو ریاستوں کا دورہ کیا، پانچ پریس کانفرنسوں سے خطاب کیا، مزدوروں، کسانوں، لوکو پائلٹس اور طلبہ سمیت 25 گروپوں سے بات چیت کی، لیکن پی ایم مودی کا رپورٹ کارڈ کہاں ہے؟

  • اے آئی سی سی عہدیدار چندن یادو نے پی ایم پر تنقید کی:

اے آئی سی سی کے عہدیدار چندن یادو نے یوم آزادی کی تقریر پر پی ایم کی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم نے کہا کہ ہمارے پاس اب بھی فرقہ وارانہ سول کوڈ ہے۔ یہ آئین کے معمار بی آر امبیڈکر کی کھلی توہین تھی، جو ہندو پرسنل لاز میں اصلاحات کے سب سے بڑے چیمپئن تھے، جس نے حقیقت کو بدل دیا تھا۔ 1950 کی دہائی کے وسط تک ان اصلاحات کی آر ایس ایس اور جن سنگھ نے سخت مخالفت کی تھی، یادو نے 31 اگست 2018 کو عائلی قوانین میں اصلاحات پر اپنے مشاورتی مقالے میں کہا تھا کہ کہ اس مرحلے پر یکساں سول کوڈ نہ تو ضروری ہے اور نہ ہی مطلوب ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کولکاتا ڈاکٹر ریپ-قتل کیس: راہل گاندھی نے خاموشی توڑی، ممتا حکومت کو گھیرا

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی صدر مرمو سے ملاقات

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.