حیدرآباد: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ کو لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی کے منشور کو 'انقلابی' قرار دیا، جو ملک کا چہرہ بدل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منشور ملک کے غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کی زندگیوں میں تبدیلی لا سکتا ہے۔
کانگریس لیڈر ہفتہ کی شام حیدرآباد کے مضافات میں ٹکو گوڈا میں پارٹی کے انتخابی منشور کے تیلگو ورژن کو جاری کرنے کے لیے ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے، جس کی جمعہ کو دہلی میں نقاب کشائی کی گئی۔ منشور میں دی گئی پانچ ضمانتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ انہیں ملک میں اسی طرح نافذ کیا جائے گا جس طرح پارٹی نے تلنگانہ میں دی گئی ضمانتوں کو نافذ کیا تھا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ "ہم نے تلنگانہ میں دکھایا ہے کہ کانگریس جو بھی وعدہ کرتی ہے، وہ پورا کرتی ہے"۔ جیسا کہ انہوں نے یاد کیا کہ چند ماہ قبل پارٹی نے اسی مقام سے تلنگانہ کے لیے ضمانتیں جاری کی تھیں۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال تلنگانہ کے اے آئی سی سی انچارج دیپا داسمنشی، وزیر اعلی اے ریونت ریڈی، نائب وزیر اعلی مالو بھٹی وکرمارکا، ریاستی وزراء اور پارٹی قائدین نے ہفتہ کو جلسہ عام میں شرکت کی۔ گزشتہ سال دسمبر میں تلنگانہ میں کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد راہل گاندھی نے پہلا خطاب کیا۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ پارٹی کا منشور ہندوستان کے لوگوں کی آواز اور خواہشات کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب ملک میں بے روزگاری کی شرح 40 سالوں میں سب سے زیادہ ہے، تلنگانہ میں کانگریس کے دور حکومت نے 30,000 لوگوں کو سرکاری ملازمتیں فراہم کیں، جبکہ مزید 50,000 لوگوں کو جلد ہی نوکریاں ملیں گی۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان کا آئین دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات، اقلیتوں اور غریبوں سمیت تمام طبقات کو تحفظ فراہم کرتا ہے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی آئین کو منسوخ کرنا چاہتی ہے۔ لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ یہ آئین اور جمہوریت کو بچانے کی لڑائی ہے۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر میڈیا، منی پاور، انٹیلی جنس ایجنسیوں، سی بی آئی اور ای ڈی کے ساتھ 3-4 فیصد لوگوں کے لیے کام کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ "انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ایکسٹروشن ڈائریکٹوریٹ بن گیا ہے۔ بی جے پی دنیا کی سب سے بڑی واشنگ مشین چلا رہی ہے۔ زیادہ تر کرپٹ وزراء اور لیڈر وزیراعظم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن میں اپنے لوگوں کو بھی تعینات کیا ہے‘‘۔ الیکٹرول بانڈز کو دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ کمپنیوں کو انتخابی بانڈز کی شکل میں بی جے پی کو ان کے عطیات کے بدلے میں ٹھیکہ دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
- مودی کی گارنٹی کا حشر'انڈیا شائننگ' جیسا ہی ہوگا: کھڑگے
- خواتین کے لیے کانگریس کی 5 گارنٹیاں، ہماری گارنٹی پتھر کی لکیر ہوتی ہے جملہ نہیں: کانگریس
راہل گاندھی نے دعوی کیا ہے کہ "سی بی آئی ایک کمپنی کو دھمکی دیتی ہے اور اسی مہینے میں کمپنی بی جے پی کو کروڑوں روپے دیتی ہے۔ ہزاروں کروڑ کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے بی جے پی کو کروڑوں روپے عطیہ کرنے کے 15-20 دن بعد کمپنیوں کو دیے جاتے ہیں‘‘۔ راہل گاندھی نے کانگریس کے تمام بینک کھاتوں کو منجمد کردینے پر کہا کہ "ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم نے یہاں بی جے پی کی بی ٹیم کو شکست دی اور آنے والے انتخابات میں ہم اے ٹیم کو ہرائیں گے۔