ممبئی: کانگریس لیڈر سنجے نروپم کو پارٹی مخالف بیان دینے پر کانگریس سے نکال دیا گیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ایکس پر اس کا اعلان کیا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے نروپم نے کہا تھا کہ وہ آج (جمعرات) اپنے فیصلے کا اعلان کریں گے۔
کانگریس جنرل سکریٹری وینوگوپال نے بدھ کی رات سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا۔ اس میں کہا گیا ہے، 'انضباطی کارروائی اور کانگریس مخالف بیانات کی شکایتوں کا نوٹس لیتے ہوئے، کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے سنجے نروپم کو چھ سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا ہے۔' سنجے نروپم کانگریس کے اسٹار پرچارکوں میں شامل تھے۔ ریاستی کانگریس کے صدر نانا پٹولے پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ انہیں ہٹا دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی نانا پٹولے نے کل سنجے نروپم کے خلاف کارروائی کرنے کا اشارہ دیا تھا۔ اس کے بعد نروپم کو کانگریس سے نکال دیا گیا۔
لوک سبھا انتخابات 2024 میں کانگریس پارٹی کے اسٹار پرچارکوں کی فہرست سے سنجے نروپم کو ہٹانے کے بعد اب انہیں پارٹی سے باہر کا راستہ دکھایا گیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم کو لے کر ادھو ٹھاکرے کے خلاف سنجے نروپم کے بیان کی وجہ سے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ پٹولے کے اعلان کے فوراً بعد سنجے نروپم نے ایکس پر پوسٹ کیا اور کہا کہ وہ پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ خود لیں گے۔
کانگریس پارٹی کو مجھ پر زیادہ توانائی ضائع کرنے کے بجائے پارٹی کو بچانے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیئے۔ پارٹی شدید مالی بحران سے گزر رہی ہے۔ ایک ہفتے کی مدت جو میں نے دی تھی آج پوری ہوگئی۔ اس میں انہوں نے کہا تھا، 'میں کل فیصلہ لوں گا۔ سنجے نروپم ممبئی نارتھ ویسٹ حلقہ سے الیکشن لڑنے کے خواہشمند تھے لیکن سیٹ الاٹمنٹ کے بعد یہ سیٹ شیوسینا (ٹھاکرے گروپ) کے امیدوار اموت کیرتیکر کے پاس چلی گئی۔
اس پر سنجے نروپم ناراض تھے۔ سنجے نروپم نے 2009 میں لوک سبھا میں ممبئی شمال کی نمائندگی کی۔ انہوں نے کہا، 'شیو سینا کا ممبئی میں امیدوار کھڑا کرنے کا فیصلہ کانگریس کو سائیڈ لائن کرنا ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 25 میں سے 23 سیٹیں جیتی ہیں۔ شیوسینا نے 18 سیٹیں جیتی تھیں۔ این سی پی نے بھی 19 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ تاہم وہ صرف چار نشستیں جیت سکی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: