ETV Bharat / bharat

این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے شہادت بابری مسجد اور گجرات فسادات کا باب حذف - NCERT books tweaks

نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ کی جانب سے گیارہویں اور بارہویں کے نصاب کے کتابوں میں بابری مسجد کی شہادت اور سنہ 2002 کے گجرات فسادات کا باب حذف کردیا گیا ہے۔

Changes in NCERT books
Changes in NCERT books
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 6, 2024, 7:55 AM IST

نئی دہلی: نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کی جانب سےکتابوں کے نئے سیٹ میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ این سی ای آر ٹی نے نئے ایڈیشن کی کتابوں سے بابری مسجد، ہندوتوا سیاست، 2002 کے گجرات فسادات اور اقلیتوں سے متعلق کچھ حوالہ جات کو ہٹا دیا ہے۔ یہ تبدیلیاں کلاس 11 اور 12 کی پولیٹیکل سائنس کی نصابی کتابوں میں بھی کی گئی ہیں۔ اس کتاب کو تعلیمی سیشن 2024-25 سے نافذ کیا جائے گا۔

معلومات کے مطابق این سی ای آر ٹی نے کہا کہ یہ تبدیلیاں نئے نصاب کے فریم ورک کے مطابق نئی کتابوں کی تیاری میں شامل باقاعدہ اپڈیٹنگ کا حصہ ہیں۔ این سی ای آر ٹی کی سلیبس ڈرافٹنگ کمیٹی کے ذریعہ تیار کردہ تبدیلیوں کی تفصیل دینے والی ایک دستاویز کے مطابق رام جنم بھومی تحریک کے حوالہ جات کو "سیاست کی تازہ ترین پیش رفت کے مطابق" تبدیل کیا گیا ہے۔

ایودھیا: 'انڈین پولیٹکس: نیو چیپٹر' کے نام سے پولیٹیکل سائنس کے آٹھویں باب میں "ایودھیا انہدام" کا حوالہ ہٹا دیا گیا ہے۔ "رام جنم بھومی تحریک اور ایودھیا کے انہدام کی وراثت سیاسی متحرک ہونے کی نوعیت کیا ہے؟"۔ اسے تبدیل کر کے "رام جنم بھومی تحریک کی میراث کیا ہے؟" کردیا گیا ہے۔ اسی باب میں بابری مسجد کی شہادت اور ہندوتوا کی سیاست کے حوالے بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔ این سی ای آر ٹی کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ سوالات کے جوابات کو نئی تبدیلیوں کے ساتھ جوڑا جاسکے۔

گودھرا فسادات: کلاس 11 کی نصابی کتاب میں سیکولرازم کے باب 8 میں پہلے کہا گیا تھا کہ "2002 میں گجرات میں گودھرا کے بعد کے فسادات کے دوران 1,000 سے زیادہ افراد، جن میں زیادہ تر مسلمان تھے، کا قتل عام کیا گیا تھا، اس کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔ تبدیلی کے پیچھے این سی ای آر ٹی کی منطق یہ ہے کہ کسی بھی فساد میں تمام برادریوں کے لوگوں کو نقصان ہوتا ہے۔ یہ صرف ایک برادری کا نہیں ہو سکتا۔

پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر: پاکستان کے مقبوضہ کشمیر پر، پہلے کی نصابی کتاب میں کہا گیا تھا کہ "بھارت کا دعویٰ ہے کہ یہ علاقہ غیر قانونی قبضے میں ہے۔ پاکستان اس علاقے کو آزاد پاکستان کے طور پر بیان کرتا ہے۔ تبدیل شدہ ورژن میں کہا گیا کہ یہ ہندوستانی علاقہ ہے جو غیر قانونی قبضے میں ہے۔ پاکستان کا اور اسے پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) کہا جاتا ہے۔ تبدیلی کے پیچھے این سی ای آر ٹی کا استدلال یہ ہے کہ "جو تبدیلی لائی گئی ہے اس کا تعلق جموں و کشمیر کے تعلقات سے ہے۔ یہ حکومت ہند کے تازہ ترین موقف سے پوری طرح میل کھاتا ہے۔ .

یہ بھی پڑھیں: این سی ای آر ٹی کی کتابوں میں اب انڈیا کے بجائے بھارت لکھا جائے گا

واضح رہے کہ این سی ای آر ٹی نے گزشتہ ہفتے سی بی ایس ای اسکولوں کو مطلع کیا تھا کہ کلاس 3 اور 6 کے لیے نئی نصابی کتابیں تیار کی گئی ہیں، جب کہ این سی ایف کے مطابق، دیگر کلاسوں کے لیے نصابی کتب میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ تاہم تبدیلیوں کا سلسلہ اب ان کتابوں میں متعارف کرایا جائے گا جو ابھی تک مارکیٹ میں نہیں آئیں، اب جب کہ نیا سیشن شروع ہو چکا ہے۔

نئی دہلی: نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کی جانب سےکتابوں کے نئے سیٹ میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ این سی ای آر ٹی نے نئے ایڈیشن کی کتابوں سے بابری مسجد، ہندوتوا سیاست، 2002 کے گجرات فسادات اور اقلیتوں سے متعلق کچھ حوالہ جات کو ہٹا دیا ہے۔ یہ تبدیلیاں کلاس 11 اور 12 کی پولیٹیکل سائنس کی نصابی کتابوں میں بھی کی گئی ہیں۔ اس کتاب کو تعلیمی سیشن 2024-25 سے نافذ کیا جائے گا۔

معلومات کے مطابق این سی ای آر ٹی نے کہا کہ یہ تبدیلیاں نئے نصاب کے فریم ورک کے مطابق نئی کتابوں کی تیاری میں شامل باقاعدہ اپڈیٹنگ کا حصہ ہیں۔ این سی ای آر ٹی کی سلیبس ڈرافٹنگ کمیٹی کے ذریعہ تیار کردہ تبدیلیوں کی تفصیل دینے والی ایک دستاویز کے مطابق رام جنم بھومی تحریک کے حوالہ جات کو "سیاست کی تازہ ترین پیش رفت کے مطابق" تبدیل کیا گیا ہے۔

ایودھیا: 'انڈین پولیٹکس: نیو چیپٹر' کے نام سے پولیٹیکل سائنس کے آٹھویں باب میں "ایودھیا انہدام" کا حوالہ ہٹا دیا گیا ہے۔ "رام جنم بھومی تحریک اور ایودھیا کے انہدام کی وراثت سیاسی متحرک ہونے کی نوعیت کیا ہے؟"۔ اسے تبدیل کر کے "رام جنم بھومی تحریک کی میراث کیا ہے؟" کردیا گیا ہے۔ اسی باب میں بابری مسجد کی شہادت اور ہندوتوا کی سیاست کے حوالے بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔ این سی ای آر ٹی کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ سوالات کے جوابات کو نئی تبدیلیوں کے ساتھ جوڑا جاسکے۔

گودھرا فسادات: کلاس 11 کی نصابی کتاب میں سیکولرازم کے باب 8 میں پہلے کہا گیا تھا کہ "2002 میں گجرات میں گودھرا کے بعد کے فسادات کے دوران 1,000 سے زیادہ افراد، جن میں زیادہ تر مسلمان تھے، کا قتل عام کیا گیا تھا، اس کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔ تبدیلی کے پیچھے این سی ای آر ٹی کی منطق یہ ہے کہ کسی بھی فساد میں تمام برادریوں کے لوگوں کو نقصان ہوتا ہے۔ یہ صرف ایک برادری کا نہیں ہو سکتا۔

پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر: پاکستان کے مقبوضہ کشمیر پر، پہلے کی نصابی کتاب میں کہا گیا تھا کہ "بھارت کا دعویٰ ہے کہ یہ علاقہ غیر قانونی قبضے میں ہے۔ پاکستان اس علاقے کو آزاد پاکستان کے طور پر بیان کرتا ہے۔ تبدیل شدہ ورژن میں کہا گیا کہ یہ ہندوستانی علاقہ ہے جو غیر قانونی قبضے میں ہے۔ پاکستان کا اور اسے پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) کہا جاتا ہے۔ تبدیلی کے پیچھے این سی ای آر ٹی کا استدلال یہ ہے کہ "جو تبدیلی لائی گئی ہے اس کا تعلق جموں و کشمیر کے تعلقات سے ہے۔ یہ حکومت ہند کے تازہ ترین موقف سے پوری طرح میل کھاتا ہے۔ .

یہ بھی پڑھیں: این سی ای آر ٹی کی کتابوں میں اب انڈیا کے بجائے بھارت لکھا جائے گا

واضح رہے کہ این سی ای آر ٹی نے گزشتہ ہفتے سی بی ایس ای اسکولوں کو مطلع کیا تھا کہ کلاس 3 اور 6 کے لیے نئی نصابی کتابیں تیار کی گئی ہیں، جب کہ این سی ایف کے مطابق، دیگر کلاسوں کے لیے نصابی کتب میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ تاہم تبدیلیوں کا سلسلہ اب ان کتابوں میں متعارف کرایا جائے گا جو ابھی تک مارکیٹ میں نہیں آئیں، اب جب کہ نیا سیشن شروع ہو چکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.