ETV Bharat / bharat

مولانا سجاد نعمانی سے چندر شیکھر آزاد کی ملاقات، دلت مسلم سیاست پر زور - Dalit Muslim Politics

Chandrashekhar Azad meet Sajjad Nomani: لوک سبھا انتخابات 2024 میں کامیاب ہوئے رکن پارلیمان چندر شیکھر آزاد نے لکھنؤ میں مولانا سجاد نعمانی سے ملاقات کی، اس خیر سگالی ملاقات کے دوران دلت مسلم سیاست پر زور دیا گیا۔ ملاقات میں کچھ اہم باتیں بھی سامنے آئیں۔

Chandrashekhar Azad meeting with Maulana Sajjad Nomani, emphasis on Dalit Muslim politics
مولانا سجاد نعمانی سے چندر شیکھر آزاد کی ملاقات، دلت مسلم سیاست پر زور (ETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 15, 2024, 5:11 PM IST

لکھنؤ: معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی سے لکھنؤ میں واقع مولانا کی رہائش گاہ پر نگینہ پارلیمانی نشست سے نو منتخب رکن پارلیمان چندر شیخ آزاد نے ملاقات کی۔ مولانا نے اپنے بیان میں کہا کہ نگینہ پارلیمانی نشست سے نو منتخب رکن پارلیمان چندر شیکھر آزاد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ان کو سماج کے سبھی طبقوں نے اپنا قیمتی ووٹ دے کر کے پارلیمنٹ میں بھیجنے کا کام کیا ہے۔ آزاد کو دیکھ کر کے لگتا ہے کہ وہ ملک میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ ملک دو راہے پر کھڑا ہے۔ اگر بھارت کے مظلوم لوگ اکٹھا ہوں گے۔ انہیں اچھی لیڈرشپ مل جائے گی اور آئین کی لڑائی ایمانداری کے ساتھ لڑی گئی تو ضرور بھارت بین الاقوامی سطح پر اپنی منفرد شناخت بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مظلوم آپس میں بکھرے رہے۔ انہیں اچھی لیڈرشپ نہ ملی اور مظلوم طبقے نے نہیں پہچانا تو مذہبی مقامات بھی منہدم کر دیے جائیں گے۔ خواتین بھی محفوظ نہیں رہیں گی۔ جو کہ پچھلے 10 برس سے ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

یوپی کے ان اراکین پارلیمنٹ پر لٹک رہی عدالت کی تلوار، کیا وقت سے پہلے ہی رکنیت ہوگی ختم - Criminal Charges on UP MPs

چندر شیکھر آزاد کو دیکھ کر لگا کہ ملک میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ اس پارٹی کو مضبوط کریں۔ کیونکہ اس پارٹی میں دلت مسلم سبھی اقلیتی طبقہ کے او بی سی کو لیڈرشپ ملی ہے۔ مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ مسلم دلت اتحاد نے ریاست کو نئی لیڈرشپ دی ہے مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ مسلم لیڈرشپ کو جان بوجھ کر ختم کیا جا رہا ہے۔ سبھی پارٹیوں کو مسلم سماج کا ووٹ چاہیے لیکن ان کی لیڈرشپ نہیں۔ انہوں نے آگے کہا کہ ریاست کی بات ہو یا ملک کی بات، مسلمانوں نے سبھی کا ساتھ دیا ہے۔ آزاد سماج پارٹی میں پنچایت سطح سے اعلیٰ عہدے تک کے سبھی کو یکساں حصہ داری دی جائے گی۔

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ اب دوسرے سماج کے لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ مسلم لیڈرشپ کو مضبوط کریں۔ نگینہ پارلیمانی نشست پر مسلم اور دلت اتحاد کا تجربہ کامیاب رہا۔ اس لیے مسلم اور دلت مل کر کے ایک دوسرے کو سماجی اور سیاسی طور پر مضبوط کریں۔ تبھی فرقہ وارانہ طاقتوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور ان کو شکست دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے آپسی تال میل اور بھروسہ ضروری ہے۔

آزاد سماج کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے اپنے بیان میں کہا کہ ان انتخابات میں بی جے پی بنام ملک انتخاب ہوا۔ ایودھیا کے نتیجے اس بات پر دلیل ہیں کہ ملک کی عوام امن، بھائی چارہ اور اتحاد چاہتے ہیں اور اپنے مسائل پر ووٹ کر رہے ہیں۔ ایودھیا کے لوگوں نے یہ پیغام دیا ہے کہ ہم ملک میں امن اور بھائی چارہ کو کبھی بگڑنے نہیں دیں گے۔ بی جے پی کو اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے کہ نفرت، تانا شاہی ظلم و زیادتی کی سیاست نہیں چلنے والی ہے۔ بلکہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ریزرویشن بچا ہی نہیں ہے۔ ریزرویشن کے نام پر جھنجھنا دیا جا رہا ہے۔ دلت سماج میں بی جے پی کے خلاف شدید غصہ تھا، کیونکہ بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جائے گا اور یہی وجہ ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں جو نتائج آئے ہیں وہ بی جے پی کے خلاف ہیں۔

لکھنؤ: معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی سے لکھنؤ میں واقع مولانا کی رہائش گاہ پر نگینہ پارلیمانی نشست سے نو منتخب رکن پارلیمان چندر شیخ آزاد نے ملاقات کی۔ مولانا نے اپنے بیان میں کہا کہ نگینہ پارلیمانی نشست سے نو منتخب رکن پارلیمان چندر شیکھر آزاد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ان کو سماج کے سبھی طبقوں نے اپنا قیمتی ووٹ دے کر کے پارلیمنٹ میں بھیجنے کا کام کیا ہے۔ آزاد کو دیکھ کر کے لگتا ہے کہ وہ ملک میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ ملک دو راہے پر کھڑا ہے۔ اگر بھارت کے مظلوم لوگ اکٹھا ہوں گے۔ انہیں اچھی لیڈرشپ مل جائے گی اور آئین کی لڑائی ایمانداری کے ساتھ لڑی گئی تو ضرور بھارت بین الاقوامی سطح پر اپنی منفرد شناخت بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مظلوم آپس میں بکھرے رہے۔ انہیں اچھی لیڈرشپ نہ ملی اور مظلوم طبقے نے نہیں پہچانا تو مذہبی مقامات بھی منہدم کر دیے جائیں گے۔ خواتین بھی محفوظ نہیں رہیں گی۔ جو کہ پچھلے 10 برس سے ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

یوپی کے ان اراکین پارلیمنٹ پر لٹک رہی عدالت کی تلوار، کیا وقت سے پہلے ہی رکنیت ہوگی ختم - Criminal Charges on UP MPs

چندر شیکھر آزاد کو دیکھ کر لگا کہ ملک میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ اس پارٹی کو مضبوط کریں۔ کیونکہ اس پارٹی میں دلت مسلم سبھی اقلیتی طبقہ کے او بی سی کو لیڈرشپ ملی ہے۔ مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ مسلم دلت اتحاد نے ریاست کو نئی لیڈرشپ دی ہے مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ مسلم لیڈرشپ کو جان بوجھ کر ختم کیا جا رہا ہے۔ سبھی پارٹیوں کو مسلم سماج کا ووٹ چاہیے لیکن ان کی لیڈرشپ نہیں۔ انہوں نے آگے کہا کہ ریاست کی بات ہو یا ملک کی بات، مسلمانوں نے سبھی کا ساتھ دیا ہے۔ آزاد سماج پارٹی میں پنچایت سطح سے اعلیٰ عہدے تک کے سبھی کو یکساں حصہ داری دی جائے گی۔

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ اب دوسرے سماج کے لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ مسلم لیڈرشپ کو مضبوط کریں۔ نگینہ پارلیمانی نشست پر مسلم اور دلت اتحاد کا تجربہ کامیاب رہا۔ اس لیے مسلم اور دلت مل کر کے ایک دوسرے کو سماجی اور سیاسی طور پر مضبوط کریں۔ تبھی فرقہ وارانہ طاقتوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور ان کو شکست دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے آپسی تال میل اور بھروسہ ضروری ہے۔

آزاد سماج کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے اپنے بیان میں کہا کہ ان انتخابات میں بی جے پی بنام ملک انتخاب ہوا۔ ایودھیا کے نتیجے اس بات پر دلیل ہیں کہ ملک کی عوام امن، بھائی چارہ اور اتحاد چاہتے ہیں اور اپنے مسائل پر ووٹ کر رہے ہیں۔ ایودھیا کے لوگوں نے یہ پیغام دیا ہے کہ ہم ملک میں امن اور بھائی چارہ کو کبھی بگڑنے نہیں دیں گے۔ بی جے پی کو اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے کہ نفرت، تانا شاہی ظلم و زیادتی کی سیاست نہیں چلنے والی ہے۔ بلکہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ریزرویشن بچا ہی نہیں ہے۔ ریزرویشن کے نام پر جھنجھنا دیا جا رہا ہے۔ دلت سماج میں بی جے پی کے خلاف شدید غصہ تھا، کیونکہ بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جائے گا اور یہی وجہ ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں جو نتائج آئے ہیں وہ بی جے پی کے خلاف ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.